(Last Updated On: )
کھڑے ہوئے سنگ ابتلا پر
سوار اک اشہبِ ریا پر
کبھی تو ساکت
کبھی تو جاری
مگر
وہی ہم پہ جرح کاری
جو سوچتے ہیں
…نہ کر سکے ہیں
ہواؤں کے جال میں پھنسے ہیں
٭٭٭