شموئل احمد ۴؍ مئی ۱۹۴۳ء کو صوبۂ بہار کے مردم خیز ضلع بھاگل پورمیں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم بھاگل پور ہی میں حاصل کی۔۱۹۵۸ء میں گیا سے میٹرک پاس کیا ۔۱۹۶۰ء میں انٹر اور ۱۹۶۸ء میں جمشید پور سے سول انجینئرنگ کا امتحان پاس کیا اور ڈگری حاصل کی۔ ۱۹۷۳ء کے اوائل میں بوکارو میں بہ حیثیت انجینئر نوکری کا آغاز کیا اور چیف انجینئر کے پوسٹ سے ۳۱؍ اکتوبر ۲۰۰۳ء میں سبک دوش ہوئے۔ان دنوں پاٹلی پترا کالونی،پٹنہ میں مقیم ہیں۔شموئل احمد نے اوائل عمری سے ہی کہانیاں لکھنا شروع کردی تھی۔ان کی ابتدائی دو کہانیاں اس وقت شائع ہوئیں جب وہ درجہ ششم کے طالب علم تھے۔پہلا افسانہ’’ صنم‘‘ پٹنہ میں ’’چاند کا داغ ‘‘ کے عنوان سے نومبر،دسمبر ۱۹۶۲ء میں شائع ہوا۔یہ الگ بات ہے کہ یہ افسانہ کسی بھی مجموعے میں شامل نہیں ہے۔ساٹھ کہ دہائی میں شموئل احمد نے افسانہ نویسی کی دنیا میں قدم رکھ تو دیا لیکن اس کے بعد وہ کچھ عرصے تک چپی سادھ لی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا پہلا افسانوی مجموعہ کافی تاخیر سے شائع ہوا۔اس کے بعد انہوں نے ادبی دنیا میں اپنی حیثیت منوائی ہے بل کہ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اپنی دھاک بٹھا لی ہے۔ ناول ’’ندی‘‘ کے تاہنوز پانچ ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں اور ناول ’’مہاماری‘‘کا دوسرا ایڈیشن عرشیہ پبلی کیشنز ،نئی دہلی سے ۲۰۱۲ء میں شائع ہوا ۔ان کے افسانوں کا ترجمہ ہندی،انگریزی،پنجابی اور دوسرے زبانوں میں بھی ہوچکا ہے۔علاوہ ازیں کچھ افسانوں پر فلم اسکرپٹ بھی بن چکے ہیں۔شموئل احمد کی کتابیں درج ذیل ہیں:
1۔بگولے (چودہ افسانے) سُرخاب پبلی کیشنز،پٹنہ 1988ء
2۔ندی (ناولٹ) موڈرن پبلشنگ ہاؤس،نئی دہلی 1993ء
3۔سنگھار دان (دس افسانے) معیار پبلی کیشنز،نئی دہلی 1996ء
4۔القمبوس کی گردن (نو افسانے) نقّاد پبلی کیشنز،پٹنہ 2002ء
5۔مہاماری (ناول) نشاط پبلی کیشنز،پٹنہ 2003ء
6۔عنکبوت (گیارہ افسانے) ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،نئی دہلی 2010ء
7۔اردو کی نفسیاتی کہانیاں(ترتیب) ارم پبلشنگ ہاؤس،پٹنہ 2014ء
8۔پاکستان:ادب کے آئینے میں(ترتیب) ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،نئی دہلی 2014ء
9۔اے دلِ آوارہ (خود نوشت) ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،نئی دہلی 2015ء
10۔گرداب (ناول) ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،نئی دہلی2016ء
11۔کیکٹس کے پھول(تنقید) زیر اشاعت
12۔دہشت گردی کی کہانیاں(ترتیب) زیر غور
13۔عالمی افسانوں کا انتخاب(ترتیب) زیر قلم
14۔علم نجوم پر ایک ضخیم کتاب زیر قلم