(Last Updated On: )
Abdulrazak Gurnah
عبدالرزاق گرناہ کی پیدائش 1948ء میں زنجیبار میں ہوئی۔ انھوں نے یونیورسٹی آف کینٹ، کنٹر بری، انگلینڈسے پی ۔ ایچ۔ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور اب اسی یونیورسٹی میں لکچرر کے عہدے پر فائز ہیں۔ان کے کئی ناول اب تک شائع ہو کر مقبول ہو چکے ہیں : Memory of Departure (1987) ، Pilgrims Way (1988) ، Dottie (1990) ، Paradise (1994) ، Admiring Silence (1996)، By the Sea (2001)اور Desertion (2005)۔ ان کے افسانوں کا مجموعہ My Mother Lived on a Farm in Africa کے نام سے 2006 میں شائع ہو چکا ہے۔
Chinua Achebe
Igboنسل کے Achebe کا پورا نام Albert Chinualumogu Achebe ہے۔ان کی پیدائش1930ء میں نائجریا کے شہر Ogidiمیں ہوئی۔ان کے والدین نے عیسائی مذہب اختیار کر لیا تھا۔Achebeنے University of Ibadanسے انگریزی، تاریخ اور مذہبیات میں ڈگری حاصل کی۔یونیورسٹی میں ہیAchebeنے اپنے انگریزی نام Albertکو تیاگ دیا اور اپنے روایتی نام Chinuaکو اپنا لیا ۔
تعلیم حاصل کرنے کے بعد کچھ دنوں تک وہ بحیثیت استاد کام کرتے رہے پھر انھوں نے Nigerian Broadcasting Companyمیں نوکری کر لی۔1960میں انہیں Voice of Nigeria کے External Serviceکا ڈائرکٹر کے عہدے پر فائز کیا گیا۔
ان کے پہلے ناولThings Fall Apart نے زبردست کامیابی حاصل کی اوراب تک دنیا کی تقریباً 50 زبانوں میں اس کا ترجمہ ہو چکا ہے۔ان کے دیگر ناولوں No Longer at Ease (1960)، Arrow of God (1964) ، A Man of the People (1966) ، Anthills of the Savannah (1987)نے بھی کچھ کم شہرت نہیں پائی۔ان کے افسانوں کا مجموعہGirls at war کے نام سے شائع ہوکر بے پناہ مقبولیت حاصل کر چکا ہے۔انھوں نے شاعری بھی کی ہے ۔ان کے دو شعری مجموعے Beware, Soul Brother اور Christmas in Biafra کے نام سے منظر عام پر آچکے ہیں۔
Emmanuel B. Dongala
Dongala کانگو کے شاعر، ناول نگار اور افسانہ نگار ہیں۔ان کا شمار افریقہ کے نمائندہ طنز نگاروں میں ہوتا ہے۔ان کی پیدائش 1941ء میں ہوئی۔ ثانوی تعلیم کانگو میں مکمل کرنے کے بعدڈونگالا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ اور فرانس چلے گئے۔اور وہیں Strassbourg University اورBrazzaville University میں کیمسٹری کے پروفیسر کے عہدوں پر فائز رہے۔انھوں نے ایک ناول Un fusil dans la main, un poème dans la poche لکھا۔ان کے افسانوں کے مجموعے Jazz et vin de palme پر کانگو میں پابندی لگادی گئی تھی۔اس انتخاب میں شامل افسانہ The Man (وہ آدمی) اس مجموعے میں شامل ہے جسے پڑھ کر بخوبی اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ اس افسانوی مجموعے پرپابندی کیوںلگائی گئی تھی۔
Luis Bernardo Honwana
Honwana کی پیدائش1942ء میں موزمبیق کی راجدھانی Moputoمیں ہوئی۔ان کا بچپن Moamba میں بیتا ۔ 17سال کی عمر میں وہ صحافت کی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سےMoputo لوٹ آئے۔1964ء میں وہ موزمبیق کی آزادی کی لڑائی میں شامل ہوگئے اور بہت جلدان کا شمار انتہائی سرگرم مجاہدین آزادی میں ہونے لگا۔پرتگالی حکومت کے خلاف باغیانہ سر گرمیوں کے جرم میں انہیں تین سال کے لیے جیل بھی جانا پڑا۔موزمبیق کی آزادی کے بعد انہیں اعلیٰ سرکاری عہدے پر فائز کیا گیا ساتھ ہی وہ موزمبیق کے صحافیوں کی قومی تنظیم کے صدر بھی مقرر ہوئے۔
1969ء میں ان کا افسانوی مجموعہWe Killed The Mangy-Dog and other stories شائع ہوا جس نے انہیں عالمی شہرت بخشی۔اس کتاب کا ترجمہ دنیا کی کئی زبانوں میں ہوا۔
Mohamed El- Bisatie
محمد البساطی کی پیدائش 1937ء میں مصر کے شہر el-Gamalia میں ہوئی۔انھوں نے1960ء میں اسکول آف کامرس، قاہرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا ۔اس کے بعد سے وہ مختلف سرکاری عہدوں پر کام کرتے رہے ۔حال ہی وہ اکائونٹینسی انسپکٹرکے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔
انھوں نے 1962ء میں لکھناشروع کیا ۔ان کے افسانے باقاعدگی سے al-Masa’, al-Katib,al-Majalla, Rose el-Youssef وغیرہ رسائل میں شائع ہوتے رہے ہیں۔ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ الکبیر والصغیر1967ء میں شائع ہوا۔اس کے بعد سے ان کے افسانوں کے مزید 6 مجموعے اور 9 ناول شائع ہو کر مقبول ہو چکے ہیں۔ان کے کئی ناولوں اور افسانوںکا ترجمہ انگریزی، اطالوی، فرانسیسی اور اسپینش زبانوں میں ہو چکا ہے۔
Moyez Gulamhussein Vassanji
ہندوستانی النسل واسن جی کی پیدائش 1950ء میں نیروبی، کینیا میں ہوئی۔انھوں نے دارالسلام ،تنزانیہ کے آغا خان اسکول میں تعلیم حاصل کی پھر امریکہ چلے گئے اور میسا چوزٹس یونیورسٹی سے نیوکلیر فزکس میں ماسٹرس ڈگری اور یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور فی الحال کناڈا کے Chalk River Laboratoriesمیں سائنسداں کے عہدے پر فائز ہیں۔
اپنے پہلے ناولThe Gunny Sack کے لیے انھوں نے 1989ء میںCommonwealth First Book Prize (Africa) حاصل کیا۔اس کے علاوہ انہیں Giller Prize (دو بار) ، Harbourfront Festival Prize، Bressani Prize ، Order of Canadaاور Governor-General’s Prize for best novel in Canada بھی مل چکے ہیں۔ اب تک ان کے چھ ناول اور دو افسانوی مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔
Nadine Gordimer
گورڈیمرکا نام افریقی ادب میں کسی ستارے کی طرح روشن ہے۔ان کی پیدائش 1923ء میں سائوتھ افریقہ میں ہوئی۔ان کے ماں باپ مہاجر یہودی تھے جو یورپ سے ہجرت کر کے افریقہ آئے تھے۔یوروپی نسل سے تعلق رکھتے ہوئے بھی گورڈیمر دل سے افریقی ہیں اور ان کی پوری زندگی سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے لڑتے ہوئے افریقہ میں ہی گزری ہے۔
گورڈیمر کے اب تک چودہ ناول اور انیس افسانوی مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں ۔ان کے علاوہ تنقیدی مضامین کے چار مجموعے اور دو ڈرامے بھی شائع ہو چکے ہیں۔ان کے ناول The Conservationist کو 1974ء میں Bookers Prize اور1975ء میں فرانس کے عالمی ادبی انعام Le Grand Aigle d’Or سے نوازا جا چکا ہے یہی نہیں 1991ء میں انہیںادب کا نوبل پرائز بھی مل چکا ہے۔
Njabulo S. Ndebele
Ndebeleسائو تھ افریقہ کے مشہور افسانہ نگار ہیں۔ان کی پیدائش 1948ء میں جوہانسبرگ میں ہوئی۔انھوں نے انگلینڈ کی کیمبرج یونیورسٹی سے ایم۔ اے اور امریکہ کی ڈینور یونیورسٹی سے پی ۔ایچ۔ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں اور یونیورسٹی آف کیپ ٹائون ، سائوتھ افریقہ کے وائس چانسلر مقرر ہوئے۔ان کے افسانوی مجموعےFools and other stories کو 1983ء میں Noma Awardسے سرفراز کیا گیا جو افریقہ کا اعلیٰ ترین ادبی ایوارڈ ہے۔ان کے دیگر کئی افسانوی مجوعے بھی شائع ہو چکے ہیں: Bonola and the peach tree (1991) ، The Prophetess (1992) ، Sarah, Ring & I (1993) ، Death of a son (1996) ۔ ان کی حالیہ کاوش The Cry of Winnie Mandela نامی ناول ہے جو در اصل حقیقت اور فسانے کا دلچسپ امتزاج ہے۔
Okey Chigbo
Chigbo کی پیدائش 1955 ء میں نائجریا کے شہر اینوگو میں ہوئی۔ثانوی تعلیم اپنے شہر میں مکمل کر نے کے بعد چگبو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے 1976ء میں کناڈا چلے گئے اور وینکور کی سائمن فراسر یونیورسٹی سے اکانمکس میں بی۔ اے کی ڈگری حاصل کی۔ان کے مضامینWest Africa، New Africa، African Events ، Black Enterprise ، Class اور The Business Journal میں شائع ہوتے رہے ہیں۔موصوف Equinox اور Metro Toronto Business Journal کے ایسو سی ایٹ ایڈیٹر بھی ہیں۔ان کے مضمون Reading, writing and racism کو 1997ء میں National Magazine Award سے نوازا گیا۔ان کے افسانے بھی وقتاً فوقتاً افریقہ کے بیشتر رسائل کی زینت بنتے رہتے ہیں۔
Steve Chimombo
چی مومبو 1945ء میں مالاوی کے شہرزومبا میں پیدا ہوئے جو نوآبادیاتی دور میں مالاوی کی راجدھانی رہا ہے۔انھوں نے یونیورسٹی آ ف مالاوی سے بی۔اے اور امریکہ کی University of Wales اورColumbia University پھر ماسٹرس ڈگریاں حاصل کیں۔دوران تعلیم ان کی ملاقات کئی جدید شاعروں اور مصنفین سے ہوئی جن میں ٹی۔ ایس۔ ایلیٹ بھی شامل تھے۔وطن لوٹنے کے بعد چانسلر کالج، یونیورسٹی آف مالاوی میں انگریزی کے پروفیسرکے عہدے پر فائز کیے گئے۔انھوں نے ایک ناول The basket Girl لکھا۔ان کے افسانوں کا مجموعہTell Me a Story کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔اس کے علاوہ مالاوی کے زبانی ادب سے متعلق ایک کتاب، کئی ڈرامے اور افسانے بھی شائع ہو چکے ہیں۔1976ء میں ان کے افسانے نے برٹش کائونسل نیشنل شارٹ اسٹوری کمپٹیشن میں اول انعام جیتا۔
چی مومبو اچھے شاعر بھی ہیں ۔ان کی نظموں کے مجموعےNapola Poems کو 1988ء میں افریقہ کے سب سے بڑے ادبی انعامNoma Award سے نوازا گیا۔
Tayeb Salih
طیب صالح کی پیدائش 1929ء میں سوڈان کے Merowe نامی قصبے میں ہوئی۔انھوں نے خرطوم یونیورسٹی اور پھر لندن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور براڈ کاسٹنگ سروس سے منسلک ہو گئے۔
طیب صالح کے افسانوں کے موضوعات زیادہ ترسیاست اور عورتوں کے مسائل ہیں۔عصری عربی ادب میں طیب صالح سب سے اہم افسانہ نگار مانے جاتے تھے۔طیب صالح نے فلسفہ، سماجیات، عربی ادب اور مغربی ادب کا بھر پور مطالعہ کر رکھا تھا۔ان کے افسانوں میں مصری اور مغربی ثقافتوں کا زبردست امتزاج ملتا ہے۔
ان کا ناول Season of Migration to the North (1966) عربی زبان میں شائع ہوا ۔ جسے دمشق ، شام کی Arab Literary Academy نے بیسویں صدی کا سب سے اہم عربی ناول قرار دیا۔بعد ازاں ان کے تین مزید ناول اور افسانوں کا ایک مجوعہ شائع ہوئے۔ ان کے ایک ناولThe Wedding of Zein کو لیبیا میں ڈرامے کی شکل دی گئی جس پر بعد میں ایک کویتی فلم ساز نے فلم بھی بنائی جس نے Cannes Festival میں انعام جیتا تھا۔19 فروری 2009ء کو لندن میں ان کا انتقال ہو گیا۔
Tololwa Marti Mollel
Mollel کی پیدائش1952ء میں تنزانیہ کے شہر Arusha میں ہوئی۔انھوں نے1972ء میں یونیورسٹی آف دارالسلام ، تنزانیہ سے لٹریچر اینڈ تھیٹر میں بی۔اے ، 1979ء میں کناڈا کی University of Alberta سے ڈراما میں ایم ۔اے اور 2001ء میں پی۔ایچ ۔ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔1979سے 1986کے دوران تنزانیہ میں اور اور اس کے بعدسے کناڈا کی University of Albretaمیں ڈراما کے لکچرر کے عہدے پر فائز ہیں۔ان کے افسانے Greenfield Review ، Okike اور Kurapipiجیسے مستند رسائل کی زینت بنتے رہتے ہیں۔BBCریڈیو سے بھی ان کے کئی افسانے اور ڈرامے نشر ہو چکے ہیں۔
اس کتاب کی سافٹ کاپی
اردو دوست لائبریری
www.urdudost.com/library
سے مفت ڈائون لوڈ کی جاسکتی ہے
دنیا بھر میں پھیلے اردو کے لاکھوں چاہنے والوں کی
محبوب ویب سائٹ
اردو دوست ڈاٹ کوم
www.urdudost.com