شاہ شاہ گاڑی روکیں ؟؟؟ شاہ زیب نے حوریہ کے یوں چلانے پر بریک لگایا ۔۔۔ کیا ہوا ہے ؟؟؟ وہ دیکھیں گول گپے والا مجھے یہ کھانے ہیں ۔۔۔۔ دماغ تو ٹھیک ہے تمہارا میں تو ڈر ہی گیا پتا نہیں کیا ہو گیا ۔۔۔ کسی دن تم ایکسیڈینٹ کرواو گی ۔۔۔ شاہ زیب نے اسے گھور کر دیکھا ۔۔۔ اچھا نہ چلیں اب ۔۔۔ حوریہ نے اسکی ڈانٹ کو سریس نہیں لیا۔۔ کوئی ضرورت نہیں ہے گلا خراب ہو جائے گا ویسے بھی تم نے ائسکریم کا کہا تھا ۔۔۔شاہ زیب نے صفا چٹ انداز میں انکار کر دیا ۔۔۔۔۔۔ چلیں نہ شاہ پلیز پلیز دیکھیں اپ نہیں کھلائیں گے تو کون کھلائے گا اخر اپ میرے شوہر ہیں۔۔۔۔ حوریہ نے ایک دم اپنی زبان دانتوں میں دبالی ۔۔ وہ جو فرصت سے باہر دیکھ رہا تھا حوریہ کی بات پر کرنٹ کھا کر اسے دیکھا ۔۔۔۔ کیا کیا کہا ہے تم نے ذرا دوبارہ بولنا؟؟؟؟ حوریہ نے بنا سوچے سمجھے بول دیا تھا۔۔۔۔ وہ میں کہہ رہی ہوں گول گپے کھانے ہیں چلیں۔۔۔ نہیں اس کے بعد جو بولا تھاوہ بتاو ؟؟؟ کیا ہے شاہ چلیں نہ ۔۔۔۔ تھیک ہے نہ بتاو میں بھی رات تک یہیں رہوں گا اور وہ تو میں جب ہی کھلاوں گا جب تم بتاو گی ۔۔۔۔۔ شاہ زیب اسے تنگ کرنے میں لگا ہوا تھا کب سے اس کے کان ترس گئے تھے یہ سننے کیلیے حوریہ نے تو کہنا ہی چھوڑ دیا تھا
۔۔۔۔۔۔۔
*************************************
تم کھا کیوں نہیں رہی ہو ؟؟؟ اریشہ کچھ سوچ رہی تھی تیمور نے اسکے رکے ہوئے ہاتھوں کو دیکھ کر کہا ۔۔۔ جی جی میں کھارہی ہوں ۔۔ کیا کوئی بات ہے جو تمھیں پریشان کر رہی ہے ؟؟ تیمور نے اسکی بے خیالی کو پریشانی سمجھا ۔۔ نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔۔۔ اریشہ کی ہممت نہیں ہو رہی تھی کہ وہ کیسے کہے ۔۔ دیکھو اگر کوئی بھی مسئلہ ہے تو تم مجھ سے شئیر کر سکتی ہو۔۔۔۔ اریشہ نے سوچا کہہ ہی دوں جو بھی ہوگا دیکھا جائیگا ۔۔۔ وہ مجھے اگے پڑھنا ہے ؟؟؟ اریشہ نے ڈرتے ڈرتے پوچھا: ہاں تو پڑھ لو اس میں پوچھنے کی کیا بات ہے ۔۔ اریشہ نے حیرانگی سے دیکھا اسے اتنی جلدی تیمور سے ہاں کی امید نہیں تھی ۔۔۔ تیمور اسکے چہرے کے اتار چڑھاو کو سمجھ رہا تھا۔۔۔ اگر تم یہ سمجھ رھی ہو کہ میں تمھیں اگے پڑھنے سے منع کردوں گا تو ایسا نہیں ہے کیوں کہ میں اپنی شریک حیات کو اپنے برابر دیکھنا چاہتا ہوں ۔۔۔ میں ان مردوں میں سے نہیں ہوں جو بیوی کی جائز بات کو نہ مانے ۔۔ تم پڑھو جتنا پڑھنا چاہتی ہو رہی بات انکل سے اجازت لینے کی تو میں خود بات کرلوں گا اب تم کھانہ کھاو ۔۔۔ تیمور نے اسکے ہاتھ کی پشت کو تھپک کر کہا ۔۔۔۔ اریشہ کے تو گمان میں بھی نہین تھا تیمور اتنی مثبت سوچ کا مالک ہے اسکی انکھیں تشکر سے تیمور کو دیکھنے لگیں جو اب کھانا شروع کرچکا تھا۔۔۔۔۔۔۔
***************************************
شاہ کیوں ضد کر رہیں ہیں چلیں نہ وہ چلا جائے گا ۔۔۔۔ اب کہ شاہ زیب نے سنجیدگی اختیار کرلی تھی وہ بھی ٹھان کے بیٹھا تھا کہ بلوا کر ضرور رہے گا ۔۔۔۔ ضد ہی سمجھ لو تم پر ہے اب یہ کہ تم بولو گی یا نہیں ۔۔۔۔۔ حوریہ کو اب بولنا ہی تھا ورنہ وہ گول گپے سے ہاتھ دھو بیٹھتی ۔۔۔۔ اچھا شاہ کھلادیں دیکھیں میں اپکی بیوی ہوں نا ۔۔۔۔ حوریہ نے اہستہ اواز میں کہا لیکن شاہزیب نے سن لیا تھا ۔۔۔۔ یہ ہوئی نہ بات اب تم یہاں بیٹھو میں لے کر اتا ہوں ۔۔۔۔۔
شاہ زیب اسکیلئے ایک پلیٹ گول گپوں کی لے کر آیا تھاحوریہ نے اس کے ہاتھ میں ایک ہی پلیٹ دیکھی۔۔ شاہ اپکی پلیٹ کہاں ہے آپ نہیں کھائیں گے ؟؟؟ نہیں تم ہی کھاو میں نے اپنا گلہ خراب نہیں کروانہ۔۔۔۔۔
شاہ مجھے اگے پڑھنا ہے ؟؟؟ حوریہ نے کہا تو شاہ زیب نے اسے ایسے دیکھا جیسے حوریہ نے انوکھی بات کہہ دی ہو ۔۔۔ کیا یہ تم کہہ رہی ہو ہنی ؟؟؟ تم حوریہ ہی ہو نہ ؟؟ شاہ زیب کو اپنے کانوں پر یقین نہیں ارہا تھا حوریہ اور پڑھنے کی بات کرے ۔۔۔ کیا ہوا میں نے ایسا کیا کہہ دیا جو اپ اتنا حیران ہورہے ہیں ؟؟؟ حیران نہیں ہوں تو اور کیا کروں تم پڑھائی سے اتنا دور بھاگتی تھیں اور اب خود ہو اگے پڑھنے کا کہہ رہی ہو ۔۔۔۔ آپ میرا مذاق بنا رہے ہیں ؟؟؟ حوریہ نے خفا انداز میں کہا ۔۔۔ نہیں میں مزاق تو نہیں اڑارہا ۔۔۔۔ شاہ زیب نے سنبھل کر کہا کہ کہیں وہ ناراض ہی نہ ہوجائے۔۔۔ اچھی بات ہے پڑھ لو میں کل ہی تمہارا ایڈمیشن فارم لے اوں گا ۔۔ تھینک یو شاہ ۔۔۔ حوریہ نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*************************************** اریشہ اور حوریہ نے ایک ہی کالج میں ایڈمیشن لے لیا تھا ہوں انکو جاتے ہوئے پانچ ماہ ہوگئے تھے دن یوں ہی اپنی رفتار سے گزر رہے تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک سال بعد :-
ہنی جلدی کرو کتنا ٹائم لگاتی ہو تیمور کی کالز۔۔۔۔۔ شاہ زیب نے حوریہ کو بلیک ساڑی میں دیکھا تو دیکھتا رہ گیا ۔۔۔ حوریہ بلیک ساڑی میں ائینہ کے سامنے کھڑی نیک لیس پہن رہی تھی بال سارے اگے کی جانب ڈھلکے ہوئے تھے میدہ جیسی صاف رنگت پر بلیک ساڑی اسکے حسن کو دو آشنہ کررہی تھی شاہ زیب کھوئے سے انداز میں اگے بڑھا اور حوریہ کے پیچھے اکر اسکے نیک لیس کے ہک کو بند کیا ۔۔۔۔ حوریہ اس کو اپنے اتنے قریب دیکھ کر گھبراگئ ۔۔۔ لیکن پھر سنبھل گئ تھی ۔۔۔۔ اففف شاہ اپنے تو ڈرا ہی دیا ۔۔ کس پر بجلیاں گرانے کا ارادہ ہے شاہ زیب نے اسے شریرانہ انداز میں دیکھا ۔۔۔ آپ پر ۔۔۔۔ حوریہ کھلکھلاتے ہوئے سائیڈ سے نکل گئ اور بیڈ کی جانب بڑھ گئ جہاں 6 مہینہ کی ہانیہ لیٹے ہوئے اپنے ہاتھ پاوں سے کھیل رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہانیہ کو شاہزیب نے پہلی دفعہ جب گود میں لیا تو اسکی انکھوں میں انسو اگئے تھے پوری کی پوری حوریہ کی کاپی تھی اسے ایسا لگا جیسے وقت پیچھے چلاگیا ہو۔۔۔۔۔ حوریہ کی پیدائش کے وقت اتنے حادثہ ہوئے کہ شاہ زیب تو اسے دیکھ ہی نہیں سکا تھا لیکن جب وہ تیمینہ بیگم کے پاس ایا تو ان کے ہاتھوں میں روئی کے گالوں جیسی بچی کو دیکھا ۔۔۔ آنی یہ تو گڑیا ہے کیا میں اسے گود میں لے لوں ؟؟؟ شاہ زیب نے ڈرتے ہوئے پوچھا کیوں کہ وہ ابھی دنوں کی ہی تو تھی ۔۔۔ ہاں ہاں کیوں نہیں ۔۔۔ شاہ زیب نے اسے بہت آرام سے اپنے ہاتھوں میں اٹھایا تھا نازک گڑیا کی طرح ۔۔ اور نام بھی خود ہی رکھا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ اسے لگا کہ ابھی آنی اکر کہیں گی شاہ یہ تو پوری حوریہ ہے کن کن یادوں نے اسکی آنکھوں میں انسو لے آئے تھے۔۔۔۔۔
آج تیمور اور اریشہ کی بارات تھی حوریہ نے بلیک ساڑی اور شاہ زیب نے بلیک ہی پین کوٹ پہنا ہو تھا ۔۔۔۔۔۔
اریشہ کو اسٹیج پر لایا گیا اریشہ نے میرون کلر کا شرارہ اور تیمور نے وائٹ کلر کی شیروانی پہنی ہوئی تھی دونوں کی جوڑی خوب جچ رہی تھی ۔۔۔۔ فوٹو سیشن کا سلسلہ رکا تو رخصتی کے وقت حوریہ کی انکھوں میں بھی انسو تھے جو شاہ زیب نے دیکھ لیے تھے ۔۔۔ تم کیوں رو رہی ہو تمہاری تو ہوچکی رخصتی۔۔۔۔ کیا دوبارہ کروانے کا ارادہ ہے شاہ زیب کی بات پر حوریہ کو ہنسی اگئ اور شاہ زیب بھی مطمئن ہوگیا ۔۔۔ اسکا مطلب بس حوریہ کا دھیان بٹانا تھا اور حوریہ پرسکون ہوگئ تھی کہ اسکا ہمسفر ہی اسکی زندگی کی چھاوں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
***************************************
اریشہ میں چاہتا ہوں کہ آج ساری باتیں کلیر کردوں تاکہ انے والی زندگی میں کوئی بدگمانیاں نہ ہو۔۔۔۔ میں ایک کھرا بندہ ہوں اور میری زندگی صاف ستھری گزری ہے میں نے جب تمھیں پہلی دفعہ دیکھا تھا تو تم مجھے اچھی لگی تھیں اس لئے میں نے تم راہ و رسم بڑھانے کی بجائے ڈاریکٹ تمہارے پیرینٹس سے نکاح کی بات کی ۔۔۔ انہیں منانا ایک مشکل کام تھا یہ میں پھر کبھی بتاوگا ۔۔۔ بہرحال وہ مان گئے میں چاہتا تو صرف منگنی ہی کرولیتا چونکہ ہمارے مذہب میں منگنی کی کوئی اہمیت نہیں ہے اس لئے میں نے ڈاریکٹ نکاح کا کہا۔۔۔۔ کل کو اگر میں تم سے کوئی بات کروں تو تم کوئی غیر سمجھ کر بات نہ کرو بلکہ ایک جائز اور پاک رشتہ کا تحفظ تمہارے ذہن میں ہو ۔۔۔۔۔۔ اب اگر تمہیں کوئی شکایت ہو تو بتاو ؟؟؟ تیمور نے اپنی بات کلیر کر کے اس سے پوچھا ۔۔۔۔ اریشہ کی انکھیں نم ہوگئیں تھیں اتنا چاہے جانے پر یہ بھی تو محبت ہی ہے کہ آپ اپنی شریک حیات کو عزت دیں اور اسے مکمل تحفظ دیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ختم شد
*************************************
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...