(Last Updated On: )
اے خدا پھر نہ دینا محشر میں
زندگی جیسی سزا آدم کو
کس قدر جاں گسل ہے فکرِ معاش
اور پھر اِس پہ مستزاد ہے عشق
بے ثمر ہے وہ جس کی آرزو ہے
اور جو ہے وہ ایک دم بے کار
زندگی کیا ہے جس طرح ہو بسر
لامحالہ ہے ایک موت اُمّید
میں اگر واقعی واقع ہوں تو پھر
موت اِک بے سبب تماشا ہے
اور گر موت ہے یہ برحق تو
وہ گیا اصل میں جو میرا نہ تھا
٭٭٭