باب اول
سَر و اَعصاب کی بیماریاں
درد سَر Headache ہیڈیک
وجوہات و تشخیص: درد سر بذاتِ خُود کوئی مرض نہیں ہے، بلکہ یہ تکلیف عام طور پر دوسری بیماریوں کے ساتھ ایک علامت کے طور پر ظاہر ہوتی ہے اور فر الحقیقت قدرت کی طرف سے مرض کی موجودگی کے خطرے کا اعلان ہے اس کی بہت زیادہ ہونے والی قسموں کو درج کیا جاتا ہے۔
درد سر شرکی: یہ درد سر دوسرے اعضا کی بیماریوں کے ہمراہ بھی ہو سکتا ہے، لیکن عام طور پر معدہ اور انتڑیوں کی خرابی سے ہوتا ہے۔ اس میں قبض خاص طور پر ضرور ہوتا ہے۔ سر کے پِچھلے حصے میں درد، سر کا بوجھل یعنی بھاری ہونا، سر چکرانا اور آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا اس کی علامتیں ہیں۔
درد سر نزلی: یہ نزلہ، زکام کی وجہ سے ہوتا ہے، اس میں نزلہ و زکام کی تمام علامات موجود ہوتی ہیں۔ خص کر جب بلغم گارھا ہو کر دماغ میں رُک جائے تو سر میں ہر وقت درد موجود رہتا ہے اور درد خاص کر سر کے اگلے حِصے میں اور کنپٹیوں میں ہوتا ہے۔
درد سر بوجہ اعصابی و دماغی کمزوری: یہ درد، دماغ اور پٹھوں کی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے اور یہ عام طور پر زیادہ دماغی محنت کرنے والوں اور کثرت جماع کے عادیوں کو ہوتا ہے۔ اس میں درد ہر وقت لازم اور مُسلسل ہوتا رہتا ہے، دماغ معمولی محبت بھی برداشت نہیں کر سکتا اور نیند بھی کم آتی ہے۔
درد سر ساذج: یہ بغیر کسی مادہ اور مرض کے سادہ درد سر ہوتا ہے جو عام طور پر سورج کی گرمی سے شروع ہو جاتا ہے اور گرمی کا اثر دُور ہونے کے ساتھ ہی رفع ہو جاتا ہے۔ اور کبھی یہ سردی لگ جانے سے بھی ہوتا ہے، سردی کا اثر دُور ہوتے ہی خُودبخُود رفع ہو جاتا ہے۔
بعض اوقات شور و غل، زیادہ جاگنے، سفر اور تھکاوٹ، آگ کے پاس بیٹھنے سے بھی درد ہونے لگتا ہے، اسے اتفاقی درد سر بھی کہہ سکتے ہیں۔
درد سر مادی: یہ درد مادہ صغرا، بلغم، سودا اور خون کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
درد سر دموی: یہ سب سے زیادہ عام ہونے والا درد سر ہے۔ اس میں سر بھاری، بوجھل، چہرہ سُرخ اور بھربھرایا ہوا، آنکھیں سُرخ چِنگاریاں یا مکھیاں سی اُڑتی نظر آنا، کنپٹی کی شریانیں خون کے جوش سے تڑپتی ہیں۔ اور درد خاص کر پیشانی اور گدی میں ہوتا ہے۔
دردسر صفراوی: یہ اکثر جگر کی خرابی، گرم غذاؤں اور دواؤں کے زیادہ استعمال سے ہوتا ہے۔ اس میں درد شدّت سے ہوتا ہے، منہ کا ذائقہ کڑوا، صفراوی قے اور جی متلاتا ہے۔
اس کی خاص علامت یہ ہے کہ جب مادہ صفراقے اور دستوں کے ذریعہ خارج ہو جاتا ہے تو درد سر فوراً تسکین ہو جاتی ہے۔
دردسر بلغمی: یہ عام طور پر نزلہ، زکام ہونے کے بعد میں ہوتا ہے، سر میں بوجہ نیند کی زیادتی، منھ اور نتھنوں میں توقی ہوئی ہے جو اس مکدّر، قارورہ سفید اور غلیھ آتا ہے اور سر میں درد شدید ہوتا ہے۔
درد سر سوداوی: سر میں بوجھ کے ساتھ درد، نیند نہ آنا، پریشان خیالات، چہرے کی رنگت نیلگون، بدن کا خشک ہونا، اس کی خاص صلاحتیں ہیں۔ آتشک اور سوزاک کے دوسرے اور تیسرے درجے میں جب ان موذی بیماریوں کا اثر دماغ تک پہنچ جاتا ہے تو ایسی صورت میں بھی شدید درد سر پیدا ہو جاتا ہے۔بعض اوقات بخار بھی ہو جاتا ہے۔
درد سر دودی: یہ درد‘ دماغ اور ناک کے پچھلے حصے میں غلیظ مواد کے جمع ہونے اور مادہ متعفن ہو کر دماغ میں کیڑے پر جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔اس کی وجہ سے سونگھنے کی قوت بھی زایل ہو جاتی ہے، ناک کے پچھلے حصے میں شدید خارش اور بے چین ہوتی ہے، ناک سے بدبُو آتی ہے، کبھی پینس کا مرض بھی ہو جاتا ہے، قالُو میں سوراخ ہو جاتا ہے۔ یہ عارصہ عام طور پر آتشک کے مریضوں کو زیادہ لاحق ہوتا ہے۔
درد سر سلعی: یہ درد، دماغ میں رسولی پیدا ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، شروع میں اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی۔ رسولی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ درد شروع ہو جاتا ہے۔ درد عام طور پر صبح کے وقت شروع ہوتا ہے۔ چھیکنے زور لگانے سے شدید ہو جاتا ہے۔ درد کے ہمراہ چکر بھی آتے ہیں اور رسولی کے مقام پر ہر وقت درد رہتا ہے۔ دبانے سے بھی درد ہوتا ہے۔شدید حالتوں میں غنودگی اور مرگی کی طرح دورے پڑنے لگ جاتے ہیں۔ اس کی مکمل تشخیص ایکسرے سے ہو سکتی ہے۔
اس کا کوئی کامیاب علاج نہیں ہے۔ اندرونی رسولی کے لیے اپریشن بھی ناکام رہا ہے۔ ہمارے دوست ملک علم الدین صاحب بی۔ایس۔سی کے لڑکے کو یہ مرض ہو گیا تھا۔ کافی علاج کے بعد پاکستان کے اعلٰی درجہ کے ڈاکٹروں کے مشورہ سے مریض کو لندن لے گئے۔ وہاں ڈاکٹروں نے اپریشن کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب اپریشن نہ کر سکے، اور اس مرض کو لاعلاج قرار دے دیا۔ اپریشن کے تین ہفتہ بعد لڑکا فوت ہو گیا۔ مندرجہ بالا تمام علامات اُس میں موجود تھیں۔ حتٰی کہ آخر میں بینائی بھی بالکل زائل ہو گئی تھی۔
درد سر مزمن: یہ پرانا درد سر ہے عام طور پر نقص القغذیہ، غذا کی کمی، یا کسی لمبی بیماری میں مبتلا رہنے کسے بعد شروع ہو جاتا ہے۔ اس میں زبان، چہرے اور آنکھوں کی رنگت سیاہی مایل ہو جاتی ہے۔ نیند نہ آنے کی شکایت ہوتی ہے۔ ہر وقت معمولی درد رہتا ہے۔
درد سر حمیاتی: یہ اکثر شدید بخاروں کے ہمراہ ہوتا ہے، بخار رفع ہونے کے بعد درد سر بھی رفع ہو جاتا ہے، عام طور پر ملیریا، تپ محرقہ، چیچک، گردن توڑ بخار میں بہت شدید درد سر ہوتا ہے۔
درد سر ضربی: یہ درد سر دماغ پر چوٹ لگ جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کبھی تو چوٹ لگتے ہی شروع ہو جاتا ہے اور کبھی دماغ میں جریان خون ہونے کے بعد خون منجمد ہو کر جمع رہتا ہے۔ اُس روز یا کُچھ عرصہ بعد درد ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات مرگی کی طرح دورے بھی پڑنے لگ جاتے ہیں۔ ایسی حالت میں نبض سُست، بے ہوشی اور سانس بھی رُکنے لگتا ہے۔ میرے بیٹے احمد جلیل حسن طال اللہ عمرہ کو یہ مرض لاحق ہو گیا تھا۔ جو علاج کرنے سے شفا یاب ہو گیا تھا۔ اس مرض کا مجرب علاج مجربات درد سر میں ملاحظہ فرمائیں۔
ان اقسام کے علاوہ ہستریا، باؤ گولہ، ماجع الفاصل، حیض، نقص بصارت، کالا موتیا، اعصابی امراض، انجماد خون، ہائی بلڈ پریشر، فشارالدم،خون کی زیادتی، ورم گردہ حاددمزمن، کثرت جماع، کمی خون، دماغ پر شوٹ لگنے، دماغ میں ورم ہو جانے، منہ، دانت، آنکھ، ناک، کان کی بیماریاں ذیابیطس ہونے کی وجہ اور ذہنی اسباب سے بھی درد سر پیدا ہو سکتا ہے۔ درد سر پیدا کرنے والے ان اسباب کی تمام علامات مریض میں موجود ہوتی ہیں۔
مکمل تشخیص کے لیے تصویر نمبر ۱ ملاحظہ فرما دیں۔
تشخیص: درد سر کے علاج میں سب سے پہلے تشخیص کرنی نہایت ضروری ہے تاکہ درد سر کا اصلی سبب معلوم ہونے کے بعد مکمل شافی علاج کیا جا سکے۔ درد سر کی تشخیص کے لیے درد کا صحیح مقام، درد کی کمی بیشی کا وقت، درد کی مدت یعنی کتنے عرصے سے ہے، مریض کی عام صحت اور دوسری بیماریاں جو مریض کو لاحق ہوں ان کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔ کیونکہ اصل سبب کو معلوم کرنے اور اُس کو رفع کرنے میں ہی اُس کے صحیح اور شافی علاج کا راز پوشیدہ ہے۔
علاج: جب اچھی طرح درد سر کا صحیح اور اصلی سبب معلوم ہو جائے تو سب سے پہلے اگر مریض درد کی شدت سے بے چین ہو تو مسکن دافع درد ادویات استعمال کرنی چاہیں۔ جن سے درد میں سکون حاصل ہو۔ اس کے بعد اصل سبب کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
درد سر کے علاج میں معدہ اور انتڑیوں کی صفائی کا خاص طور پر خیال رکھنا ضروری ہے۔ قبض کو ضرور رفع کرنا چاہیے تاکہ مریض کی اجابت نرم ہوتی رہے۔
نسخہ: سپرین ۵ گرین، فنسٹین ۳ گرین، کیفین ۲ گرین
ایسی ایک خوراک گرم دودھ یا چائے کے ساتھ استعمال کرائیں۔ بحسب ضرورت چار یا چھ گھنٹے بعد دوسری خوراک بھی دے سکتے ہیں۔
یہ ہر قسم کے درد سر، درد شقیقہ، عصابہ، نزلہ زکام، بخار کو فوری اور عارضی طور پر رفع کرنے میں بے حد مفید و مجرب ہے۔
ایلوپیتھک ڈاکٹری میں یہ نسخہ ’’اے، بی، سی‘‘ پوڈر کے نام سے مشہور ہے۔ نیز عارضی طور پر درد سر کو رفع کرنے کے لیے کئی پیٹنٹ ادویات بھی استعمال ہوتی ہیں۔ جو کم بیش انہی دافع درد اور مسکن ادویات کا مرکب ہوتی ہیں۔ مثلاً آسپرد، ساریڈان، کوڈو پائیرین، سیبالجین، نودلجین، سونلجین، ویجانین،ویرامون، ایس،ٹی،ڈین، جنسپرین، اپٹیلی ڈین کیفی اسپرین وغیرہ، عام دوا فروشوں سے مل سکتی ہیں۔
ان کے اجزائے موثرہ میں اسپرین، کیفین، کوڈین، امیڈوپائیرین، جوہرافیون اور دوسری مسکن دافع درد ادویات شامل ہوتی ہیں۔
ان تمام ادویات کی مقدار خوراک اتا ۲ ٹکیہ ہے۔ گرم پانی، دودھ یا چائے کے ساتھ استعمال کرانی چاہئیں۔
ہر قسم کے جسمانی درد، درد سر، درد شقیقہ، عصابہ، درد کان، درد آنکھ، درد دانت، درد سینہ، درد کمر، درد گردہ اور دیگر تمام جسمانی دردوں کو عارضی طور پر روکنے کے لیے بے حد مفید و مجرب ادویات ہیں۔ نیز درد روکنے کے علاوہ خواب آور یعنی نیند بھی لاتی ہیں۔
(نوٹ): سر کی بیماریوں کے علاج میں زیادہ ٹھنڈی، محذر سُن کرنیوالی اور مسکن دوائیں جو مثلاً افیون، کوڈین وغیرہ سے بنائی گئی ہوں، عام حالات میں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ البتہ اگر شدت درد وغیرہ کی بنا پر سخت ضرورت سمجھی جائے تو استعمال کرنے میں مضائقہ نہیں۔
بیرونی طور پر مندرجہ ذیل پیٹنٹ ادویات پر لگانے سے بھی درد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
’’امرت دھارا، پین بام۔ فاسفورس بام، یہ سب ادویات ست پودینہ، سب اجوائن، مشک کافور، کلورل ہائیڈریٹ کی مرکب ہوتی ہیں۔
ترکیب استعمال: قدرے دوائی لے کر پیشانی پر مل دیں۔ درد سر کو فوری، عارضی فائدہ ہو جاتا ہے۔
۲۔ اگر پیٹ کی خرابی اور قبض وغیرہ سے درد سر ہو، تو دافع قبض ادویات استعمال کرنی ضروری ہیں۔
اطریفل زمانی طب یونانی کی مشہور دوا ہے۔ بقدر ۹ ماشہ گرم دودھ یا پانی سے کھلائیں، قبض رفع ہو کر درد سر کو آرام ہو جائے گا۔
قبض دور کرنے کے لیے بے شمار پیٹنٹ ادویات دوا فروشوں سے مل سکتی ہیں۔ مثلاً بروک لیکس، کیسٹوفین، دجی ٹیبل پلز، بلیو پلز، پل کالوسنتھ، حب منقے، لیگزیٹوپلز وغیرہ۔ یہ دافع قبض ادویات مثلاً مصبر، حنظل، فینو لفتھیلنیم، سقمونیا وغیرہ سے مرکب ہوتی ہیں۔ ان کی مقدار خوراک ۱ تا ۲ ٹکیہ ہوتی ہے۔ جو گرم دودھ یا چائے یا نیم گرم پانی سے استعمال کی جاتی ہیں۔
علاوہ ازیں فروٹ سالٹ، سٹڈلز پوڈر، السپم سالٹ، فروٹ سیلائن وغیرہ بھی بقدر ضرورت ایک دو چمچہ پانی میں ملا کر قبض رفع کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
نسخہ: ہلیلہ کا بلی ۲ تولہ، سنار مکی مصفٰے ۱ تولہ، گُل سُرخ ۱ تولہ، نیفشہ ۹ ماشہ، مغز بادام ۲ تولہ، کھانڈ ۳ تولہ، ہر ایک دوائی کا علیحدہ علیحدہ سنوف کر کے ملا لیں۔
مقدار خوراک: ۲ ماشہ تا ۱ تولہ گرم دودھ کے ساتھ سوتیوقت کھلائیں۔ یہ نسخہ درد سر بوجہ قبض، پیٹ کی خرابی اور دائمی قبض کے لیے بے خطا ہے۔ ہر قسم کے عادی درد سر میں خواہ درد سر کسی خلط کی وجہ سے ہو پاشو یہ کرنا بے حد مفید ہے۔
۳۔ اگر نزلہ، زکام کی وجہ سے درد سر ہو تو حسب علامات نزلہ و زکام کا علاج کرنا چاہیے۔
نسخہ: اسپرین ۵ گرین، ڈورس پوڈر ۵ گرین۔
ایسی ایک خوراک کھلائیں۔ اس سے نزلہ و زکام کی ترقی رک کر درد سر رفع ہو جاتا ہے۔ لیکن اس سے قبض ہو جاتی ہے۔ اس کی تین خُوراکیں ہر چھ گھنٹہ بعد کھلا کر نمکین مسہل یا اور کوئی قبض کشا دوائی کا استعمال ضروری ہے۔
اگر دائمی نزلہ، زکام کی وجہ سے درد سر رہتا ہو، تو مندرجہ ذیل نسخہ کا استعمال مفید رہتا ہے۔
نسخہ: مغز بادام شیریں ۱۰ دانہ، خشخاش سفید ۳ ماشہ، پوست خشخاش ۱ ماشہ، سیرہ کاہو مقشر ۳ ماشہ، مغز تخم تربوز ۳ ماشہ،مغز تخم کدوئے شیریں ۳ ماشہ، مصری ۳ تولہ، دودھ گائے ۱۰ تولہ، روغن گاؤ ۵ تولہ، روغن گاؤ کے علاوہ تمام دواؤں کو باریک کوٹ کر دودھ میں سردائی کی مانند رگڑ کر صاف کریں۔ پھر پانچ تولہ گھی کو کسی قلعی دار برتن میں ڈال کر گرم کریں، جب گرم ہو جائے تو سردائی کو اس میں ڈال دیں اور دھیمی آنچ پر پکائیں۔ جب ذرا گاڑھا ہو جائے تو نیچے اتار لیں، نیم گرم ہونے پر کھا لیں۔
ایسی ایک خوراک صبح، ایک شام، یہ نسخہ درد سر، نزلہ زکام دائمی، کھانسی خشک و تر، بے خوابی، ضعف دماغ کا حکمی علاج ہے۔
(نوٹ): اگر درد سر نہ ہو اور صرف تقویت دماغ کے لیے استعمال کرنا ہو تو شیرہ تخم کا ہو شامل نہ کریں۔
نسخہ نسوار: مرچ سیاہ ۲ ماشہ، برگ نیم خشک ۲ تولہ، سوڈا بائیکارب ۱ تولہ، پوٹاسیم پرمنگینٹ ۳ ماشہ۔
تمام دواؤں کو باریک پیس لیں، اور نسوار کے طور پر استعمال کریں، چھینک لانے کے لیے بہترین نسوار ہے۔ نیز نزلہ زکام کی وجہ سے ناک کا بند ہونا، دماغ کا بھاری ہونا، سر درد وغیرہ کے لیے بے حد مفید ہے۔
اگر درد سر وجع المفاصل گنٹھیا کی وجہ سے ہو تو پہلے یہ نسخہ استعمال کرائیں۔
سیلائن مکسچر: یگنشیا سلفاس ۲ ڈرام، ایکوا منتھاپپ۱ اونس
ایسی دو خوراک گھنٹہ گھنٹہ بعد پلائیں۔ جب کُھل کر دست آ جائیں تو یہ نسخہ استعمال کریں۔
مکسچر گنٹھیا: سوڈا سیلی سلاس ۱۰ گرین، سوڈا بائیکارب ۱۰ گرین، سپرٹ کلوروفارم ۱۰ منم، ایکوامنتھاپپ ایک اونس۔
ایسی ایک ایک خوراک دن میں تین مرتبہ دیں۔
تریاق گنٹھیا: ایٹوفان (ساختہ شیرنگ) مقدار خوراک ۱ تا ۲ ٹکیہ ہر چار گھنٹہ بعد پانی کے ساتھ کھلائیں۔ وجع المفاصل اور اُس کے عوارضات کے لیے مفید ہے۔
معجون سورنجاں: مقدار خوراک ۲ ماشہ میں تین خوراک کھلانا بھی بے حد مفید ہے۔
اگر سر درد ضعف دماغ کی وجہ سے ہو تو مسکنات استعمال کرنے کے ساتھ تقویت دماغ کی کوشش کرنی چاہیے۔
(نوٹ): درد سر نزلی اور درد سر ضعف دماغی قریباً مساوی درجہ ہی رکھتے ہیں کیونکہ جب بار بار نزلہ زکام کا حملہ ہوتا ہے تو دماغ کمزور ہو جاتا ہے اور نزلہ بھی جبھی ہوتا ہے۔جبکہ دماغ پہلے ہی سے کمزور ہو۔
اس لیے ضعف دماغ کا علاج کرنا نہایت ضروری ہے۔
نسخہ: خمیرہ گاؤ زبان عنبری ۳ ماشہ، اسپرین ۵ گرین۔ یہ ایک خوراک ہے۔
عرق گاؤ زبان ۱۰ تولہ کے ساتھ دیں۔ ایسی تین خوراک دن میں استعمال کریں۔
درد سر ضعف دماغی و نزلی کا مجرب علاج ہے، دو ہفتہ کے استعمال سے جملہ علامات بالکل رفع ہو جاتی ہیں۔ ویسے درد پہلی دوسری خوراک سے رک جاتا ہے۔
اکسیر ضعف دماغ: وٹامن بی ۱۲ جس کا تجارتی نام ’’سیٹامین‘‘ ہے۔ بمقدار ایک ہزار مائیکرو گرام عضلاتی انجکشن کریں، دماغی کمزوری اور جسمانی کمزوری کے لیے بے حد مجرب ہے۔ ہفتہ بعد دوسرا انجکشن کریں۔
اطریفل کشنیز: پوست ہلیلہ زرد، ہلیلہ سیاہ، آملہ مقشر کشنیز خشک ہر ایک پانچ پانچ تولہ، تمام دواؤں کو کوٹ چھان کر حسب دستور اطریفل تیار کریں۔
مقدار خوراک: ۲ ماشہ دودھ یا عرق گاؤ زبان سے صبح و شام کھلائیں۔
یہ نسخہ دماغ کو قوت دیتا ہے، نظر کو تیز کرتا ہے، دائمی نزلہ و زکام۔ آنکھوں سے پانی جاری رہنا، تبخیر معدہم آشوب چشم اور دماغی کمزوری کے لیے بے حد مفید ہے۔
درد سر عصبی اور ضعف دماغی کے مریض کو کثرت جماع، جلق دماغی محنت سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ ورنہ مریض جلدی اعصابی کمزوری یعنی نیورستھینیا (NEURASTHENIA) میں مبتلا ہو جائے گا۔ جو بہت ہی مشکل العلاج مرض ہے اور جنون، مالیخولیا اور پاگل پن کا پیش خیمہ ہے۔
درد سر ضعف دماغی کے مریض کو غذا زود ہضم اور لطیف دینی چاہیے۔ دماغ کو طاقت دینے والے مفید و مجرب نسخے ضعف دماغ کے علاج میں ملاحظہ فرمائیں۔
۵۔ اگر درد سر صفرا کی وجہ سے ہو تو صفرا کو خارج کرنے کی کوشش کریں۔
نسخہ: کیلومل ۲ گرین، سوڈا بائیکارب ۵ گرین، رات کو سوتے وقت پانی کے ساتھ کھلا دیں۔ صبح کے وقت ۴ ڈرام مگنیشیا سلفاس پانچ تولہ پانی میں حل کر کے پِلا دیں۔اس سے کھل کر دو تین صفرا دی دست آ جائیں گے۔
نیز بلیوپل بھی اس مطلب کے لیے مفید ہے۔ رات کو دو گولی کھلا دیں صبح دو تین دست آ جائیں گے۔
شربت املی یا شربت آلو بخارہ یا شربت لیموں پلانا بھی صفرا کی تیزی کو رفع کرتا ہے۔
صندل ۱ تولہ، کافور ۱ ماشہ، عرق گلاب میں گھس کر پیشانی پر ضماد کرنا بھی مفید ہے۔
سر پر سرد پانی دھارنا، دودھ اور دہی کی لسّی بھی صفراوی درد سر میں مفید ہے۔
نسخہ پین بام: کافور ۲ تولہ، ست پودینہ ۱ تولہ، ست جوائن ۲ ماشہ، ریزلین ۲ تولہ، روغن زرد ۵ تولہ۔
تمام دواؤں کو کسی چھوٹے سے برتن میں ڈال کر نرم آگ پر رکھ کر گرم کریں، جب تمام دوائیں حل ہو جائیں تو کسی کھلے منہ والی شیشی میں ڈال لیں۔
سر درد کے لیے ماھے اور کنپٹیوں پر لگا کر آہستہ آہستہ مل دیں اور بھی جس جگہ درد ہو وہاں ملنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
درد سر، شقیقہ، عصابہ، جسم کے بیرونی دردوں، زہریلے جانوروں کے کاٹے اور آگ سے چلے ہوئے مقام پر لگانے سے آرام ہو جاتا ہے۔ یہ ایک قسم کا پین بام یعنی درد روکنے والا نسخہ ہے۔
۶۔ اگر درد سر مادہ سودادی کی وجہ سے ہو تو ’’معجون نجاح‘‘ کا استعمال بے حد فائدہ کرتا ہے۔ لیکن پہلے سودا کا نفج کر کے تنقیہ کرنا ضروری ہے۔
اگر درد سر دموی یعنی خون کی زیادتی سے ہو تو کیلومل ۴ گرین، سوڈا بائیکارب ۱۰ گرین رات کو کھلا دیں اور صبح ۴ ڈرام یگنشیا حل کر کے پلا دیں دو چار دست ہو کر طبیعت صاف ہو جائے گی۔
شدت درد میں اے۔ پی، سی پوڈر بمقدار ۱۰ گرین کھلائیں یا پوٹاسیم برومائیڈ ۲۰ گرین، پانی ۵ تولہ میں حل کر کے پلائیں، درد کو تسکین دینے کے لیے بے حد مفید ہے۔
صندل، کافور ماتھے پر لیپ کریں۔
نسخہ: یہ نسخہ درد سر دموی کے لیے بے حد مفید ہے۔
لعاب بیہدانہ ۳ ماشہ، شیرہ تخم کاہو ۵ ماشہ، شربت بنفشہ ۳ تولہ، عرق گاؤ زبان ۱۲ تولہ۔
تمام دواؤں کو ملا کر پلائیں۔ دن میں دو بار۔
ہر قسم کے گرم و سرد، درد کے لیے نہایت مفید و مجرب ہے معمول مطلب ہے۔
شربت عناب نیلوفر اور شربت آلو بخارہ کا استعمال درد سر دموی کے لیے مفید ہے کیونکہ یہ شربت خون کی حرارت کو بجھانے والے ہیں۔
(نوٹ): درد سر دموی کے مریض کو گرم غذاؤں، گوشت، گرم مصالح وغیرہ سے پرہیز کرانا چاہیے اور قبض کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
بلڈ پریشر زیادہ ہونے کی صورت میں رگ قیفاں کی فصد کھولنی بھی مفید ہے۔
۷۔ اگر درد سر بلغم کی وجہ سے ہو تو بلغم کا تنقیہ کریں کیونکہ یہ بالعموم نزلی رطوبتوں کے بند ہو جانے کی وجہ سے ہوا کرتا ہے۔ اور یہی درد مزمن صورت اختیار کر لیتا ہے۔
بلغم کے تنقیہ کے لیے جب ایارج جو یونانی کا مشہور نسخہ ہے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
حب ایارج: تربد ۹ ماشہ، ایارج فقیرا ۹ ماشہ، کالا دانہ ۴۰ ماشہ، غاریقون ۴۰ ماشہ انسیوں ۴۰ ماشہ شحم حنضل ۲ ماشہ، نمک سانبھر ۲ ماشہ
تمام دواؤں کو کوٹ چھان کر عرق سونف کے ہمراہ نخودمی گولیاں تیار کریں
خوراک ۴ تا ۸ گولی عرق گاؤ زبان یا عرق سونف کے ساتھ رات کو استعمال کریں، اعضائے رئیسہ کو بلغمی فضلات سے پاک کرتا ہے، درد سر نئے اور پرانے کو مفید ہے، مرگی اور آنکھوں کی بیماریوں کو مفید ہے، دماغ کا تنقیہ کرتی ہے۔
شدت درد میں مسکن ادویات مثلاً اے۔ پی۔ سی پوڈر یا کوئی پیٹنٹ دوا استعمال کریں۔
نسخہ ہلاش: نوشادر، چونا ان بجھا، دونوں مساوی الوزن باہم ملا کر کھلے منہ والی شیشی میں ڈال کر اوپر مضبوط کارک لگا دیں۔ بوقت استعمال شیشی کو ہلا کر کارک کھول کر مریض کو سونگھائیں۔ بلغمی سر درد کے لیے مفید ہے۔
نسخہ نسوار: کاپھل ۱ تولہ، پوٹاسیم پرمنگینٹ ۱ ماشہ، ہر دو کو باریک پیس کر سفوف تیار کریں۔ بقدر ایک دو چاول مریض کو نسوار دیں۔ چھینکیں آ کر دماغ ہلکا ہو جائے گا اور رُکا ہوا مواد خارج ہو کر رفع ہو جائے گا بلغمی درد سر کا خاص علاج ہے۔
ڈاکٹری نسخہ: پوٹاسیم آئیوڈائیڈ ۵ گرین، سپرٹ کلوروفارم ۱۰ منم سیرپ آرنشیائی ۱ ڈرام ایکو ایک اونس
ایسی ایک ایک خوراک دن میں تین مرتبہ دیں اس کے استعمال سے بند رطوبتیں دوبارہ جاری ہو کر بلغمی مواد خارج ہو جاتا ہے جس سے درد سر کو آرام ہو جاتا ہے۔
مسٹول ایک پیٹنٹ دوا ہے اس کے دو تین قطرے ہر دو ناک کے نتھنوں میں ٹپکانے سے بھی ناک کے راستے کھل جاتے ہیں اور درد سر میں کافی کمی ہو جاتی ہے۔
اگر درد اتشک کی وجہ سے ہو جو عام طور پر آتشک کے دوسرے یا تیسرے درجہ میں جب مرض کا اثر دماغ تک پہنچ جاتا ہے اور عموماً رات کو شدید درد ہوتا ہے اکثر بخار بھی ساتھ ہوتا ہے۔ اس درد کی صحیح تشخیص عام طور پر آتشکی علامات سے کی جاتی ہے۔ اگر علامات نمایاں نہ ہوں تو خون کا امتحان کو آنے سے صحیح تشخیص ہو جاتی ہے۔
نسخہ: پوٹاسیم آئیوڈائیڈ ۵ گرین عرق عشبہ ایک اونس
دن میں ایسی تین خوراک دیں۔
آتشکی درد سر اور دیگر عوارضات کے لیے نہایت مفید و مجرب نسخہ ہے۔ آتشک کی صحیح تشخیص کے بعد کسی ماہر ڈاکٹر کے مشورہ سے این۔ اے۔ بی کے انجکشن کا ایک کورس لگانا بھی مفید ہوتا ہے۔
اگر درد سر دماغ میں کیڑے پڑ جانے کی وجہ سے ہو تو یہ نسخہ ایسے مریض کے لیے اکسیر ہے۔
نسخہ: پرانے جوتے کا تلا لے کر جلا کر رکھ لیں۔ مریض کو نسوار دیں۔ دن میں دو تین مرتبہ اس کے استعمال سے دماغ کے کیڑے خارج ہو کر درد سر زائل ہو جاتا ہے۔
عجیب نسخہ: کلوروفارم خالص ۲ ڈرام روغن تارپین ۲ ڈرام
ایک شیشی میں ملا لیں۔ مریض کو سونگھائیں۔ اس سے بھی ناک اور دماغ کے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔ درد سر دووی کے لیے عجیب نسخہ ہے
اگر درد سر صبح کے وقت ہو اور یہ اکثر خون کی قوت انجماد کی کمی سے ہوتا ہے اس کے لیے یہ بہترین دوائی ہے۔
نسخہ: کیلسیم کلورائیڈ ۱۰ گرین، ایکوا ایک اونس
ایسی تین خوراک دن میں تین مرتبہ دیں۔ درد سر کو بے حد فائدہ کرتی ہیں۔
اگر درد سر کمی خون کی وجہ سے ہو۔ جو دردر سر کا ایک عام سبب ہے تو مسکن دافع درد ادویات کے استعمال کے ساتھ مولد خون مثلاً مرکبات فولاد اور ایکٹریکٹ اور مقویات استعمال کرنی چاہئیں۔
نسخہ: وٹامن بی ۱۲، ۲۵۰ مائیکروگرام روزانہ ایک عضلاتی انجکشن کریں۔بہت جلد کمی خون رفع ہو کر درد سر دور ہو جاتا ہے۔ تجربہ کیا ہے۔
بعض اوقات خشکی کی وجہ سے بھی درد سر شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے یہ نسخہ مجرب ہے۔
نسخہ: دودھ آدھ سیر، روغن زرد اڑھائی تولہ، چینی پانچ تولہ، باہم ملا کر گرم کر کے نیم گرم پلانا خشکی کی وجہ سے درد سر کو فوری فائدہ بخشتا ہے نیز سر پر بادام روغن یا گھی کی مالش بھی درد سر کو نافع ہے۔
حریرہ مغز بادام خشکی کی وجہ سے ہونے والے درد سر کے لیے مجربات میں سے ہے۔
اگر درد سر سردی کی وجہ سے ہو تو یہ نسخہ بے حد مفید ہے۔
نسخہ: اسطو خودوس ۲ ماشہ، سونف ۴ ماشہ، ملٹھی ۳ ماشہ، پانی ایک پاؤ میں اور یہ ڈال کر آگ پر جوش ڈال دیں۔ نیم گرم استعمال کرائیں۔ دن میں ایسی تین خوراک پلانا بے حد مفید ہے۔
صرف چائے پلانا بھی سردی کے سر درد کے لیے مفید ہے۔
نیز دارچھینی یا سنڈھ کو پانی میں گھس کر کنپٹیوں اور پیشانی پر طلا کرنا سردی کے درد سر کو رفع کرتا ہے۔
بعض اوقات نظر کی کمزوری کی وجہ سے درد سر شروع ہو جاتا ہے جو عام طور پر پیشانی پر ہوتا ہے۔ اور کبھی ماؤف آنکھ کے اوپر ہوتا ہے۔ بینائی کا کام کرنے زیادہ دیر تک پڑھنے، باریک نظری کا کام کرنے اور سینما دیکھنے سے درد شروع ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں آنکھوں کا امتحان کرانا تشخیص کے لیے نہایت ضروری ہوتا ہے۔
اگر ضعف بصارت ہو تو صحیح نمبر کی عینک لگوانے سے ہی درد سے نجات مل جاتی ہے۔ اگر کوئی دوسری آنکھ کی مرض ہو۔ مثلاً کالا موتیا، آنکھ کا زخم وغیرہ تو اس کا علاج کرنا چاہیے۔
کبھی دانت کی جڑوں میں پیپ کی وجہ سے درد سر شروع ہو جاتا ہے۔ جو عام طور پر چہرے اور کنپٹی پر ہوتا ہے۔ دانت نکال دینے سے ہی درد کو آرام ہو جاتا ہے۔
اگر کان کی خرابی سے درد ہو تو ائیرسکوپ سے کان میں دیکھنے سے اندر کے پردہ کا ورم یا زخم نظر آ جاتا ہے۔
مسکنات استعمال کرنے کے بعد مندرجہ ذیل نسخہ استعمال کرنے سے ایک دو دن میں درد سر رفع ہو جاتا ہے۔
پینی سی لین ۵ لاکھ یونٹ، ڈسٹلڈ واٹر ۵ سی سی
باہم ملکا کر عضلاتی انجکشن کریں۔ ایک دو انجکشن لگانے سے کان کا ورم رفع ہو جائے گا۔
سلفا ڈرگس بھی اس مطلب کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
اگر بخار کی وجہ سے درد سر ہو تو بخار کی حالت میں مسکنات سے درد کو روکا جا سکتا ہے۔لیکن اصل بخار کا علاج کرنا ضروری ہے۔
اگر درد سر التہاب گردہ کی وجہ سے ہو جس میں مندرجہ ذیل علامات مثلاً پیشاب کی قلت اور سیاہی مایل خون کے سرخ ذرات کا ملا ہوا ہونا، چہرے اور تمام جسم پر ورم بخار وغیرہ ہوتی ہیں۔ اس کا علاج گردہ کی بیماریوں میں ملاحظہ فرمائیں۔
اس مرض کا مریض ہر وقت درد سر میں مبتلا رہتا ہے اور کبھی نکسیر بھی جاری ہو جاتی ہے، ہائی بلڈ پریشر کا علاج کرنا چاہیے۔
درد سر کے علاج کے متعلق میرا تجربہ ہے کہ جتنے درد سر کے مریض ایک معالج کے پاس آتے ہیں اُن میں سے تقریباً نوّے فیصد شفا یاب ہو جاتے ہیں۔
رسولی اور دماغی پھوڑے کی وجہ سے درد سر ہو تو تندرست ہونا مشکل ہے اور ایسے مریض شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔
درد سر ایک ایسی مرض ہے کہ شاید ہی دنیا میں کوئی ایسا آدمی ہو۔ جسے درد سر نہ ہوا ہو۔ اس لیے معالج کو درد سر کے علاج کے لیے تمام ادویات کا اہتمام ضروری ہے۔