(Last Updated On: )
سامان تجارت میرا ایمان نہیں ہے
ہر در پہ جھکے سر یہ میری شان نہیں ہے
ہر لفظ کو سینے میں بسالو تو بنے بات
طاقوں میں سجانے کو یہ قرآن نہیں ہے
اللہ میرے رزق کی برکت نہ چلی جائے
دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے
ہم نے تو بنائے ہیں سمندر میں بھی رستے
یوں ہم کو مٹانا کوئی آسان نہیں ہے
وہ جس کو بزرگوں کی روایت نہ رہے یاد
اس شخص کی لوگوں کوئی پہچان نہیں ہے