(Last Updated On: )
رستہ تدبیر سے نکل آیا
عکس تصویر سے نکل آیا
آنکھ نے ایسی گریہ زاری کی
خون زنجیر سے نکل آیا
غالبِ خستہ کی تلاش میں تھا
رابطہ میر سے نکل آ یا
چھٹنے والے ہیں جنگ کے بادل
کام تحریر سے نکل آیا