اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے کیسے تعلق ہو؟ اس تعلق کی تدبیر اور تصویر کیا ہے؟ تعلق کی تدبیر وہی ہے جو یہاں دو اجنبی آدمیوں میں ایک دوسرے سے تعلق پیدا کر دیتی ہے۔ سب سے پہلی چیز تعلق پیدا کرنے کی یہ ہے کہ اگر میں آپ سے تعلق پیدا کرنا چاہتا ہوں، میں سب سے پہلے آپ سے جا کرک ہوں گا: اَلسَّلَامُ عَلَیکُم! پہلے سلام کرتا ہوں۔ تعلق کی ابتداء رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر سلام بھیجنا ہے اور کوئی شئے نہیں ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ بہت امیر کبیر آدمی موٹر میں جا رہا ہے ایک غریب پان والے نے اسے جھک کر سلام کیا، اس نے دھیان بھی نہیں کیا۔ پھر جو اُدھر سے گزرا، پھر سلام کیا پھر دھیان نہیں کیا۔ چند دفعہ کے بعد اس کی طرف دیکھا اور دیکھتا ہوا نکل گیا۔ پھر اس کے بعد اس نے سلام کیا کچھ تو مسکرایا اور مسکراتا ہوا چلا گیا۔ ایک بار ایسا اتفاق ہوا کہ وہ پان والا وہاں نہیں تھا اس نے موٹر کو وہاں روکا اور پوچھا کہ ایک بڈھا یہاں بیٹھا رہتا تھا وہ کہاں ہے؟ جواب ملا ابھی نماز کو گیا ہے ابھی آتا ہے، آپ سمجھے؟ ایک دن ایسا آتا ہے کہ وہ پوچھنے لگتا ہے۔ نبی پر درود و سلام جو ہے یہ تعلق کی عِلت ہے۔ آپ بھی درود بھیجئے۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیدِنَا مَحَمَّدٍ وَعَلیٰ اٰلِ سَیدنَامُحَمَّدٍ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ
اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓىٕکَتَہٗ یصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِی یٰۤاَیہَا الَّذِینَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیمًا
(سورت الا احزاب 33 آیت 56) ’بیشک اللہ اور اس کے تمام فرشتے (’مَلٰٓىٕکَۃ ملک کی جمع ہے، جمع کا لفظ جب مضاف ہوا کرتا ہے تو عام ہو جاتا ہے تو ’مَلٰٓىٕکَۃ‘ کی طرف مضاف ہے اس کے معنی ہوئے اس کے تمام فرشتے۔ ’یصَلُّوْنَ۔‘ یہ مضارع کا صیغہ ہے حال اور مستقبل دونوں کے لئے آتا ہے، حال تو منقطع ہو جاتا ہے جیسے ماضی حال سے منقطع ہو جاتا ہے، حال مستقبل سے منقطع ہو جایا کرتا ہے۔ مستقبل لا انقتاع ہے یہ کبھی منقطع نہیں ہو گا قیامت تک جائے گا، اس لئے کہ مضارع کا صیغہ ہے، اللہ پاک ابد تک لا انتہا درود و سلام نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر سلام بھیجتا رہے گا، درود سے زیادہ بڑی کوئی چیز نہیں۔
قاعدہ کی بات بتا رہا ہے: یٰۤاَیہَا الَّذِینَ اٰمَنُوْا ’اے یمان والو! اور قیامت تک کے کُل ایمان والو! صَلُّوْا عَلَیہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیمًا ’تم سب دُرود و سلام اس پر بھیجو۔‘ اور تَسْلِیم کا جو لفظ ہے یہ مبالغہ کے لئے آتا ہے، تکثیر کے لئے آتا ہے ’بہت زیادہ سلام پڑھو‘: ۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیدِنَا مَحَمَّدٍ وَعَلیٰ اٰلِ سَیدنَامُحَمَّدٍکَمَاصَلَّیتَ عَلیٰ اِبْرَاھِیمَ وَ عَلیٰ اٰلِ اِبْرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِید
٭٭٭
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...