(Last Updated On: )
رہوں گا میں نہ وہاں، سایہ سا مِرا ہوگا
مگر وہ نقش محبت تو جا بجا ہوگا
قدم قدم پہ اُسے یاد میری آئے گی
وہ بے وفا اگر مجھ سے کہیں جدا ہوگا
بچھڑ رہے ہو تو تم بھی کرو نہ غم کوئی
ہمارے ساتھ بھی تم دیکھنا خدا ہوگا
نگاہ کیسے ملائے گی وہ ملامت سے
کبھی جو اس کا مِرے ساتھ سامنا ہوگا
اُسے نہیں ہے ضرورت تمہاری اب عاقل
مجھے تو فکر ہے یارا تمہارا کیا ہوگا