(Last Updated On: )
ماہیا گیت
اب یاد نہ آیا کر
بچھڑے ہوئے ساتھی
اتنا نہ ستایا کر
اب یاد نہ آیا کر
ماضی کو بھلایا کر
درد بھرے نغمے
اب اور نہ گایا کر
اب یاد نہ آیا کر
دکھ درد بھلایا کر
یادیں مِرے ساتھ
مت دل سے لگایا کر
اب یاد نہ آیا کر
ٹھوکر سے ہٹایا کر
راہ کے پتھر کو
مت جھک کے اُٹھایا کر
اب یاد نہ آیا کر
مت جی کو جلایا کر
کرکے سمجھوتہ
قسمت سے نبھایا کر
اب یاد نہ آیا کر
سپنوں میں نہ آیا کر
غیر ہیں اب ہم تم
یہ سچ نہ چھپایا کر
اب یاد نہ آیا کر