رات کو سونے کے لئے مینو جب اپنے کمرے میں گئی
تو
فہیم بیڈ پر لیٹا موبائل میں بزی تھا ۔۔
جا رہی ہے ۔۔۔
مینو نے دیکھا ۔۔پہلی بار فہیم مسکرا رہا تھا
فہیم کی مسکراہٹ سے مینو کے چہرے پر بھی مسکراہٹ آگئی
مینو بیڈ کی جانب گئی
اور بیڈ پر بیٹھنے لگی ۔۔۔
تو فہیم ایک دم چلا اٹھا
کیا کر رہی ہو دماغ ٹھیک ہے تمارا ؟؟
مینو حیرت سے فہیم کو تکنے لگی
فہیم کی آواز اونچی تھی مینو پاس کھڑی فہیم کو سمھجنا چاہ رہی تھی
جاؤ جا کر صوفے پر سوجاؤ فہیم نے نا گواری سے مینو کو ایک نظر دیکھا
اچھا جب میں اتنی بری لگتی ہوں تو شادی کیوں کی ؟ مینو نے بولنے کی ہمت کی
اپنے گھر والوں کی وجہ سے کی ورنہ مجھے کوئی شوق نہیں تھا تم سے شادی کروں ۔۔فہیم کے لہجے میں کڑواہت تھی ۔
میں اپنے ماں باپ کو پریشان نہیں کر سکتا تھا اس لئے مجبور ہوکر شادی کی ۔۔
جانتا ہوں نکاح جیسے پاک رشتے کا مذاق بنا ہے پر مجھے مجبور کر کے بنایا گیا یہ رشتہ ۔۔
فہیم کی آنکھوں میں صاف دیکھ رہا تھا کہ مینو اسکے لئے صرف ایک بوجھ ہے ۔۔
مینو کا دل ٹوٹا ۔۔
مرد مجبور نہیں ہوسکتا ۔وه تو گھر کا سربراہ ہوتا ہے ۔۔مینو نے سوالیہ نظروں سے دیکھ کر کہا ۔۔
بکواس بند کرو اور مجھ سے بحث مت کرنا آئندہ ۔۔فہیم نے وارننگ دی
مینو سہم گئی ۔۔
فہیم کا ایسا رویہ مینو کے لئے تکلیف دہ تھا ۔۔
چھوٹے چھوٹے قدموں کے ساتھ ڈوبے ہوئے دل کے ساتھ صوفے پر گری ۔۔فہیم نے لائٹ اوف کی اور لیٹ گیا ۔
مینو بنا آواز روے جا رہی تھی ۔۔
💖💖💖💖
صبح مینو ناشتے کے لئے کیچن میں آئی ۔۔تو عطیہ پراٹھے بنا رہی تھی ۔۔
عظمیٰ مریم اور سائرہ کو اسکول جانے کے لئے تیار کر رہی تھی ۔۔
عطیہ نے مینو کو دیکھا تو اسکی آنکھیں سوجھی ہوئی تھی ۔۔
مینو تماری آنکھوں کو کیا ہوا تم روئی ہو کیا ؟؟
نہیں امی بس وه نیند پوری نہیں ہوئی سر میں درد تھا ۔۔۔۔۔
مینو نے بہانہ بنایا ۔۔
اچھا تم بیٹھو پہلے کچھ کھا لو
اسکے بعد دوائی لےلینا ۔۔
عطیہ نے پیار سے مینو کو کہا ۔۔
مینو سر ہلا کر چلی گئی ۔۔
عظمیٰ کو مینو نے سلام کیا اور بچیوں کو تیار کرنے میں مدد کرنے لگی ۔۔
کون سی کلاس میں ہو مریم سے پوچھا ۔۔
ون کلاس ۔۔مریم نے شرماتے ہوے کہا ۔۔
مینو کو یہ دونوں بہنیں بہت پیاری لگی ۔
تیار ہونے کے نانو نانو کہہ کر عطیہ کی طرف بھاگی ۔۔
سمبھل کر عظمیٰ نے پیچھے سے آواز دی
بیٹھو مینو ۔۔عظمیٰ مینو کی طرف متوجہ ہوئی ۔۔
عظمیٰ نے غور سے مینو کی طرف دیکھا تو پریشان ہوئی
مینو کیا ہوا ؟؟؟
سب ٹھیک تو ہے نا ؟؟
عظمیٰ فکر مند ہوئی
آپا ۔۔۔
مینو کے آنسو بہنے لگے ۔۔۔۔
فہیم خوش نہیں ہے یہ شادی سے وه خوش نہیں ہے مینو نے روتے ہوئے بتایا ۔۔
مینو ۔۔عظمیٰ نے مینو کے کندھوں پر ہاتھ رکھا اور پاس بیٹھایا ۔۔۔
مینو تم ہمت مت ہارو
فہیم دل کا برا نہیں ہے بس تھوڑا غصے والا ہے ۔۔اصل میں وه انگلینڈ میں رہا ہے کافی عرصے سے ۔۔
اور پھر چھٹیوں میں آیا اور ذمداری پڑ گئی شاید گھبرا گیا بس ۔۔عظمیٰ نے بات کور کی ۔۔
نہیں آپا ۔۔۔رشتے مجبوری سے نہیں بنتے ۔۔فہیم کے لئے یہ رشتہ بوجھ ہے مینو کے آنسو تیزی سے نکلنے لگے ۔۔
نہیں مینو ۔۔۔عظمیٰ نے مینو کے آنسو صاف کئے ۔۔
میں سمجھاؤ گئی فہیم کو ۔۔تم رونا بند کرو
میں کروں گئی بات ۔۔ٹھیک ہے تم پریشان مت ہو
عظمیٰ نے مینو کو گلے لگایا ۔۔
💖💖💖💖💖
فہیم کیا مسلہ ہے ؟ مینو کے ساتھ ایسا رویہ کیوں ہے تمارا ؟؟ عظمیٰ نے فہیم کو ڈانٹا
تم جانتے بھی ہو سب پھر بھی ؟؟
عطیہ بھی روم میں آگئی کیا ہوا ہے عظمیٰ ؟ عطیہ نے عظمیٰ کے غصے والے چہرے کو دیکھ کر پوچھا ۔۔جبکہ فہیم اکتایا ہوا تھا
امی آپ ھی سمجھاے مینو کے ساتھ اسکا خراب رویہ ۔ہم سب کی بدنامی کا باعث بنے گا ۔۔
فہیم خاموش رہا آنکھوں میں اب افسوس تھا بس
جبکہ عظمیٰ اور عطیہ غصے کے ساتھ ساتھ رونے والی بھی ہوگئی تھی ۔۔
عطیہ نے فہیم کو بیٹھایا
دیکھو بیٹا تم باہر رهتے ہو اس لئے یہ بات چھپی ہوئی ہے
مینو کو اس لئے چنا کیوں کے وه یج ڈرپوک قسم کی لڑکی ہے پیار محبّت والی ہے کسی کے سامنے کچھ بھی نہیں بول سکتی
ذرا سا ڈرا دو تو سہم جاتی ہے ۔۔
تم اپنا رویہ ٹھیک رکھو عطیہ نے سمجھایا
فہیم الجھن سے اٹھا
کیوں کروائی میری شادی
مینو کو سب بتا کر اسے جانے دو
میں انگلینڈ میں خوش تھا وہاں کوئی ڈر خوف نہیں تھا مجھے
آپ لوگوں کی عزت محفوظ تھی پھر کیا مسلہ تھا آپ لوگوں کو ؟؟ فہیم نے بےبسی کے عالَم میں پوچھا
لوگ باتیں کرنے لگ گے تھے تمارے باپ کو کیا بتاتی میں ؟
عطیہ کو غصہ آیا ۔۔
دیکھو فہیم تم بس اپنا رویہ ٹھیک رکھو اور اس کو اپنی محبّت میں بے بس کر دو تاکہ کوئی بھی بات کسی کو بھی نا بتا سکے
عظمیٰ نے دو ٹوک بات کر کے ختم کی ۔
مجھے یہ لڑکی زہر لگتی ہے اسکا وجود مجھے اپنے آس پاس بھی قبول نہیں محبّت تو دور کی بات ۔۔
فہیم کہہ کر روم سے چلا گیا
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...