(Last Updated On: )
اکمل شاکر(پسنی،بلوچستان)
رات کو ہم مختصر کرتے رہے
چاند کے ہمرہ سفر کرتے رہے
خواب کی حدیں مقرر تھیں جہاں
ہم وہاں راتیں بسر کرتے رہے
دنیا اتنی بار چلاتی رہی
خود کو جتنا معتبر کرتے رہے
کاغذی پھولوں سے خوشبو کیا ملی
وقت ضائع عمر بھر کرتے رہے
ہم پرانے دوستوں کے شہر میں
جو نہ کرنا تھا ،مگر کرتے رہے
رات بھر شاکرؔ سویرے کیلئے
چاندنی کو ہمسفر کرتے رہے