(Last Updated On: )
راہ میں دیکھیں تو دو جانور آپس میں لڑ رہے ہیں۔ گھسّم گھسّا، کُٹّم کٹّا، دونوں زخمی زخم میں چوٗر ہیں اور بدن سے لوہوٗ بہہ رہا ہے۔ ان کا تماشا دیکھنے کو ذرہ بات ہی کی بات ٹھہر گئی۔ اتنے میں ایک لومڑی بھی وہاں آن پہنچی۔ نقل: مشہور ہے کہ کسی کا گھر جلے، کوئی آگ تاپے۔ شیطان کے دَکھّے میں آ گئی، کہیں ٹکّرمارتے وقت بیچ میں آن پڑی، چیونٹی کو موٗت کا ریلا بہت ہے، پِس گئی۔ شعر ؎
خاکساروں سے موافق کب ہے دنیا کی ہوا
راہ میں تیری گئے جیوں نقش پا برباد ہم
لومڑی بچاری کی ہڈی پسلی چوٗر ہو کے جان فنا ہو گئی۔ گروجی نے کہا: کھڑے رہنے سے اتنا تو ہوا کہ ایک تجربہ پایا۔ وہاں سے آگے چلے۔