احمد تم نے پہلے مجھےکیوں نہیں بتاتا کہ تم مشاء سے مل چکے ہو ھاشر نے پوچھا کیوں بتانے سے کچھ ہوتا نہیں نہ پھر۔۔۔۔۔ احمد اسکی مگنی ہو چکی ہے اب چھوڑ دو اسکا پیچھا ھاشر کو realized ہوا تھا وہ غلط کر رہا ہے محبت صرف حاصل کرنے کر لینے کا نام نہیں بلکہ محبت تو ہارنے کا بھی نا ہے احمد میں اس کام میں اب اور مدد نہیں کروں گا اوکے دفع ہوجاؤ میں اکیلا سب کر سکتا ہوں
٭٭٭٭٭٭٭٭
ھادی میری غلطی نہیں ہے مجھ پہ یقین کرو میں اسے جانتی تک نہیں ہوں ھادی کے پوچھے بغیر ہی مشاء سب بتا رہی تھی تاکہ کوئ غلط فہمی نہ ہو اسنے ھادی کو کندھوں سے پکڑا ھادی کچھ بولو نہ ھادی میں جھوٹ نہیں بول نہیں ہوں ھادی نے مشاء کا ھاتھ۔۔۔۔۔
________
ھادی نے مشا۶ کا ھاتھ پکڑا ارے پگل لڑکی میں تم پہ شک کر ہی نہیں سکتا مجھے نہ بتاو کہ کچھ اور بتایا تو اسے جاتا ہے جو اپنا نہ ہو تمہیں میں بچپن سے جانتا ہوں چلو آنسو صاف کرو اب اپنے اور ھادی نے اسے اپنے سینے سے لگایا سینے سے لگتے ہی مشا۶ کو احساس ہوا تھا کہ ھادی بہت اچھا ہے وہ اسے ہر موقع پہ سمجھ رہا ہے وہ اسے اس سے زیادہ جانتا ہے اور بھروسہ کرتا ہے یا اللہ بس ھادی کو ھمیشہ ٹھیک رہنا دل میں اس نے دعا کی اور اسنے بھی ہاتھ ھادی کے سینے پہ رکھ دیے اہممممممم اگر ہوگیا تو الگ ہو جاۓ اصل میں لوگ کھڑے ہیں آبیر کی آواڑز پہ دونوں شرمندہ ہوکے پیچھے ہٹے ویسے آنٹی آپ ان دونوں کی جلدی شادی کر کے ان دونوں سے تو صبر ہو نہیں رہا دیکھیں ذرا یہاں ہی شروع ہوگۓ تھوڑی شرم ہوتی ہے آبیر نے عشا۶ بیگم کو کہا جو اسی کی طرف متوجہ تھی ہاں بیٹا کہتی تو ٹھیک ہو تم ویسے بھٸ اپنی ہونے والی بیوی کو گلے لگایا ہے ھادی نے کہا اور اس نے دوبارہ مشا۶ کو گلے لگا لیا کسی اور کو لگانے کی ہمت تو کریں مشا۶ نے گھور کر ھادی کو بولا ہاہاہاہاہاہا سب ہی ایک دم ہنسنے مشا۶ شرمندہ ہو کے چپ ہوگٸ چلو کھانا کھا لیں اب سب پھر چلتے ہیں جمال صاحب بھی اب باتوں میں لگے تھے وہ اس واقع کہ بھول گۓ تھے چلو اب گھر چلیں سب جمال صاحب نے کہا نہیں ماموں نہیں اب آٸسکریم کھانے چلتے ہیں پلز ماموں پلز نہیں بھٸ تم لوگ جاٶ میں اور عشا۶ گھر جا رہے ہیں جمال صاحب نے کہا ھادی تم بھاٸ کے آجانا میں وہاں ہونگی اوکے ماما ھادی نے کہا اتنے میں آبیر بولی ھادی بھائ آۂسکریم کھلا کے مجھے بھی گھر چھوڑ دیے گا ھادی کو تو دل کا دورہ پڑتے پڑتے رہ گیا آبیر تم کیوں مطلب۔۔۔۔ مطلب کیا ھادی بھائ ھادی کی بات پہ مشاء اور آبیر دونوں ہی ہنس پڑی۔۔۔۔ ھادی بھائ چلیں ہاں چلو ھادی کہتا باھر نکل گیا مشاء نے کار کا آگے والے گیٹ کھولا ہی تھا کہ آبیر بولی یار ابھی میرے ساتھ بیٹھ جاؤ واپسی پہ میں نے تو ہونا نہیں ہے مشاء آگے کا دروازہ بند کر کے پیچھے بیٹھ گئ اور ھادی پھر اپنا سا منہ لے کے چپ ہوکے بیٹھ گیا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مشاء تمہیں عجیب نہیں لگ رہا آبیر نے پوچھا نہیں تو کیوں تم ایسے تیار ہوئ وی ہو اور آۂسکریم کھاؤ گی تو مشاء کو خیال آیا کہ واقعی آبیر صحیح بول رہی ہے اس سے پہلے مشاءکچھ بولتی ھادی جو انکی باتیں کب سے سن رہا تھا بولا چلو اترو آۂسکریم کھاتے باھر بیٹھ کے ھادی مجھے یہی دے ديں نہیں مشاء تمہارے بغیر مجھے مزہ نہیں گا چلو آؤ ھادی مگر مشاء نے کچھ بولنا ہی چاہا تھا کہ ھادی دوبارہ بولا اگر مگر کچھ نہیں اب آؤ اور اپنا ایک ہاتھ آگےکیا ارے مشاء آجاؤ اب ھادی بھائ اتنا کہہ رہیں ہے میں نے تو مذاق کیا تھا بسسسس پاگل مشاء نے ھادی کا ہاتھ پکڑا اور نیچے اتری چلو بھئ سب کو بھی پتہ چلے نیولی engaged کپل آیا ہے اور مشاء کو ساتھ لگایا ھادی کیساتھ اسے تحفظ کا احساس ہوا تھا آۂسکریم کھانے کے بعد آبیر نے کہا
ھادی بھائ آپ لوگ چلیں جاۂیں مجھے بھائ لینے آۓ ہیں سامنے ہی ہیں وہ اور ویسے بھی میں کباب میں ہڈی بن کے آپکے رومینس کی بینڈ نہیں بجانا چاہتی اس بات دونوں ہی شرمندہ ہوۓ پھر آبیر ھاشر کے ساتھ چلی گئ
__________
دونوں گھروں میں شادیوں کی تیاریاں عروج پہ تھی آج ھادی اور مشا۶ کی مایوں تھی کل نکاح تھا مشا۶ نے پیلا مایوں کا سوٹ پہنا تھا پہلے حجاب لیا پھر مایوں کا ڈوپٹہ اوڑھ کے اپنا آدھا چہرہ ڈھاکے وہ بلا کی حسین لگ رہی تھی مشا۶ کا چہرہ بلکل شفاف تھا اور پر نور بھی جس پہ گوری رنگت،کھڑی ناک،معصوم چہرہ وہ پرستان کی پری لگ رہی تھی جمال صاحب نے جب مشا۶ کو دیکھا تو اسے ہزاروں دعاٸیں دی
***********
دوسری طرف عشا۶ بیگم کے گھر بھی تیاریاں عروج پہ تھی ہر طرف گہماگہمی تھی ھادی بھی تیار تھا اور خوش بھی
*********
عشا۶ بیگم نے لڑکیوں کو گانے کا منع کردیا تھا کیونکہ انہوں نی سوچا تھا نکاح کے بعد ہی سب ہنگامہ کرنا مگر کل ایک قیامت کا منظر انکا منتظر تھا
****
اگلی صبح سب جلدی اٹھ گۓ تھے کیونکہ آج نکاح تھا اور آج مشا۶ ہمیشہ ہمیشہ کیلیے ھادی کی بننے جا رہی تھی
پارلر والی مشا۶ کو تیار کرچکی تھی پارلر والی تو اسکی تعریفیں کرتے کرتے نہیں تھک رہی تھی اوکے مشا۶ خداحافظ اللہ تمہیں خوش رکھیں اور ماشاءاللہ بہت پیاری لگ رہی ہو کہتی ہوئ چلی گٸ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ھادی نے واۂٹ کرتا پجامہ اور نیوی بیلو واسکٹ پہنی تھی جس میں وہ حسین لگ رہا تھا مگر اسکا دل گھبرا رہا تھا اسنے عشاء بیگم کو بھی بتایا تھا مگر عشاء بیگم نے اسے گھبراہٹ سمجھا
مشاء نے ریڈ میکسی پہنی تھی اور ریڈ حجاب جسکے ساتھ ریڈ ہی ڈوپٹہ تھا وہ آج بہت خوبصورت لگ رہی تھی
انسان جب دل سے خوش ہوتا ہے تو وہ خوشی اسکے چہرے پہ خوبصورتی بن کے سامنے آتی ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
دونوں کا نکاح مسجد میں ہونا تھا جمال صاحب مشاء کو لیکر پہنچ گۓ تھے اور عشاء بیگم بھی پہنچ گئ تھی مگر ھادی اپنےدوست کے ساتھ گیا تھا کہی
بھائ میں نے اسے کہا بھی تھی کہ بعد میں کام ختم کرنا مگر یہ لڑکا میری سنتا ہی نہیں نکاح دن بھی کوئ ایسے جاتا ہے کیا مشاء بچے تم اندر بیٹھو میں جب تک اس نکمے انسان کو کال کرکے آتی ہوں مشاء اندرچی گئ تھی اور عشاء بیگم نے ھادی کو کال کرنے کیلیے موباۂل نکالا ہی تھا لگی تھی کہ ایک دم ایمبولینس اندر آئ اور ایمبولینس سے ایک آدمی نکلا ھادی کے گھر والے کون ہے یہاں جی ہم ہیں جمال صاحب نے کہا جی کوئ انہیں روڈ پہ گولیاں مار کے چلا گیا ہے ہمیں کسی نے کال کرکے بلایا اور ایڈریس وغیرہ بتایا کہ یہاں انکے گھر والے ہیں تو ہم یہاں لے آۓ انکو یہ کہتے ہی اس آدمی نےپیچھے کچھ اشارہ کیا اور ایک دو آدمی Stretcher پکڑ کے لاۓ جی یہ ڈیڈ باڈی ہے انہوں نے Stretcher نیچے رکھتے ہوۓ کہا جب آپ جانے لگے تو کال کردیجیے گا ﷲ آپکو حوصلہ دیں کہتے وہ چلے گۓ
عشاء بیگم اور جمال صاحب دونوں سکتے میں تھے دونوں کا ذہن یہ بات قبول کونا نہ چاہتا تھا مگر کبھی زنرگی ہمیں بہت تلخ موڑ پہ لا کے کھڑا کرتی ہے جمال صاحب نے ہمت سے کام لے کرکپڑا بٹایا تاکہ ثابت ہوجاۓ یہ جھوٹ ہے ممگر یہ سچ تھا اس کپڑے کے نیچے انکا ھادی تھا اسکا واۂٹ کرتا اور بیلو واسکٹ خون سے لال تھی عشاء بیگم نیچے بیٹھ گئ ھادی مشاء اندر تیرا انتظا کر رہی ہے اٹھ یہ ڈرامے چھوڑ دے اٹھ جلدی چل جمال صاحب کو ڈر تھا عشاء بیگم صدمہ دماغ پہ نہ لیں لے عشاءجمال صاحب نے چیخ کر عشاء کو آواز عشاء جب باہر آئ تو سامنے کا منظر دیکھ کے اسکا سر گھوم گیا وہ مرے مرے قدموں چلنے لگی مشاء تم روتے ہوۓ بلکل اچھی نہیں لگتی یار ہونے والے شوہر کو بھائ تو مت بولو ساری باتیں اسکے دماغ میں گھوم رہی تھی ۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...