(Last Updated On: )
منیر ارمان نسیمی(بھدرک)
پھول، خوشبو، چاند، جگنو اور ستارے آگئےـ
آپ کیا آئے خوشی کے استعارے آگئے
یاس کے گہرے سمندر سے نکلنا تھا محال
آپ نے چاہا امیّدوں کنارے آگئے
اپنی ساری نیکیاں اُن کے حوالے ہوگئیں
اُن کے سب الزام لیکن سر ہمارے آگئے
ٹیلی ویژن دیکھ کر ہونے لگے بچے جوان
ساتویں میں ان کو بھی بالغ اشارے آگئے
بند اپنا دَر کیا جب اک امیرِ شہر نے
میری خاطر میرے مولا کے سہارے آگئے
بھر گئی ہیں جھولیاں دل کی مرادوں سے منیرؔ
اُن کے در پہ جب کبھی دامن پسارے آگئے