(Last Updated On: )
پھول اب کھلتے نہیں روحوں کے بیچ
ہوگئی بنجر زمیں روحوں کے بیچ
تیرگی کے جل اُٹھے اتنے دیے
روشنی ہے بھی کہیں روحوں کے بیچ
دہشتوں کی زد پہ تو اجسام ہیں
ہول کیوں ہے جاگزیں روحوں کے بیچ
آسماں برسا رہا ہے آگ ، کیا
جل رہی ہے گل زمیں روحوں کے بیچ