(Last Updated On: )
پھر کبھی لوٹ کے آؤ، نگاہیں کہتی ہیں
پھر مجھے اپنا بناؤ، دعائیں کہتی ہیں
سایہ افگن ہوئے، ابر فرقت
جام الفت کا پلاؤ، ہوائیں کہتی ہیں
نہیں آیا کوئی، راہیں بدل گئی ہیں پھر
راہ منزل سے ملاؤ، صدائیں کہتی ہیں
نہیں بدلا جو،وہ خزاں کا موسم ہے
گل بہار کھلاؤ، ندائیں کہتی ہیں
چمن میں کوئی بھی،شبنم نہیں رہی ائے مجیب!
نغمۂ غزل سناؤ،نوائیں کہتی ہیں
****