کیپٹن نذیرالدین خان نے ہندوستان کی مسلم تاریخ کے بہت سارے منفی مطالعہ کو درست تناظر میں پیش کرنے لیے ”پہلا پتھر “تحریر کی ہے۔اس میں کئی نام نہاد ہیروزکی اصلیت اور ان کے کرداروںکی ہولناکی کو اجاگر کیا گیا ہے ۔کئی تاریخی مغالطوں کی نہ صرف نشاندہی کی گئی ہے بلکہ اصل حقائق بھی قوم کے سامنے رکھے گئے ہیں۔وہ لوگ جو نام نہاد تاریخی ناولوں کے مطالعہ سے اپنے رومانوی ماضی کے نشہ میں گم ہیں ،انہیں اس طرح سے جھنجھوڑا گیا ہے کہ سارا نشہ ہرن ہوجائے۔ خوشی کی بات ہے کہ طویل عرصہ سے یک طرفہ تاریخ کے نام پر دی جانے والی افیون کا اثر زائل کرنے کے لیے حالیہ چند برسوں میں مبارک علی،حسن جعفرزیدی اور نذیرالدین خان جیسے لوگوں نے اپنے اپنے طور پر قابلِ ذکراور بڑا ہی اہم کام شروع کیا ہے۔
”پہلا پتھر“ٹھہرے ہوئے پانی میں پھینکا گیا پتھرہے جو نہ صرف اس میں ارتعاش پیدا کر سکتا ہے بلکہ اس کا تعفن دور کرکے اسے روانی بھی عطا کر سکتا ہے۔اس کی امید کی جانی چاہیے۔
(جدید ادب جرمنی شمارہ نمبر ۱۴)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔