انسانی جسم میں ایک بڑی ہی اہم شے ہے جو ہمارا پسینہ ہے۔
چمپنیزی میں انسان کے مقابلے میں پسینے کے صرف نصف غدود ہیں اور یہ اپنی حرارت اتنی تیزی سے خارج نہیں کر پاتا۔ بہت سے چوپائے خود کو ہانپ کر سرد رکھتے ہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ دیر تک بھاگ نہیں سکتے۔ اس کے مقابلے میں ہمارا طریقہ بالوں کے بغیر کھال کو گیلا کر دینے کا ہے۔ اس کی تبخیر ایک زندہ ائیرکنڈیشنر بنا دیتی ہے۔ یہ طریقہ دیگر ممالیہ کے مقابلے میں بہت موثر ہے اور یہ ائیرکنڈیشنر ہمارے بڑے اہم عضو کے لئے ضروری ہے جو درجہ حرارت سے حساس ہے۔ یہ عضو دماغ ہے۔ پسینے نے ہمیں بڑا دماغ رکھنے میں مدد کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم جب بیٹھے ہوں تب بھی پسینہ مسلسل نکلتا ہے، اگرچہ کہ بہت کم مقدار میں۔ اور اگر ہم مشقت کر رہے ہوں تو اپنے پانی کی سپلائی تیزی سے نکالتے ہیں۔ پیٹر سٹارک کے مطابق، ایک 70 کلوگرام کے وزن کے شخص میں چالیس لٹر پانی ہوتا ہے۔ اگر وہ کچھ بھی نہ کرے اور ساکن بیٹھا رہے تو وہ تقریباً ڈیڑھ لٹر پانی پسینے، سانس اور پیشاب کی صورت میں خارج کرے گا۔ لیکن اگر وہ مشقت کر رہا ہو تو یہ ایک گھنٹے میں ڈیڑھ لٹر پانی کے اخراج تک بھی پہنچ سکتا ہے۔ یہ بہت جلد بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ اگر تیز دھوپ میں رہیں تو دن میں بارہ لٹر تک پہنچ سکتا ہے۔ اور گرم موسم میں پانی پیتے رہنا اس لئے ضروری ہے تا کہ جسم میں اس کی مقدار کم نہ ہو جائے۔
اگر یہ کم ہو جائے تو سردرد اور تھکاوٹ شروع ہو جائے گی۔ ایسا تین سے پانچ لٹر کی کمی کے وقت ہو گا۔ اگر یہ چھ سے ساتھ تک پہنچ جائے تو ذہنی استحکام نہیں رہے گا۔ اور اگر یہ دس تک پہنچ جائے تو پھر شاک میں جا کر موت ہو جائے گی۔
دوسری جنگِ عظیم کے وقت سائنسدانوں نے اس پر تحقیق کی کہ فوجی صحرا میں بغیر پانی کے کتنا چل سکتے ہیں۔ (چلنے سے پہلے انہوں نے پانی اچھی طرح پیا ہو)۔ اگر رہیں تو 25 ڈگری درجہ حرارت پر پینتالیس میل چل سکتے ہیں۔ 35 ڈگری پر پندرہ میل جبکہ 45 ڈگری پر صرف سات میل۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کے پسینے میں 99.5 فیصد پانی ہے۔ باقی میں نصف نمک ہے اور نصف دوسرے کیمیکل۔ اور اگرچہ یہ نمک کی مقدار بڑی نہیں۔ لیکن گرمی کے ایک دن میں آپ دن میں تین چمچ نکل خارج کر سکتے ہیں اور یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس لئے ایسے دن میں نمک کا توازن بھی ٹھیک رکھنا ضروری ہے۔
پسینہ خارج کرنے کو ایڈرنلین فعال کرتی ہے اور یہ وجہ ہے کہ سٹریس میں بھی پسنہ چھوٹ جاتا ہے۔ ہتھیلیاں واحد جگہ ہیں جہاں پر پسینہ مشقت یا گرمی سے نہیں آتا بلکہ صرف سٹریس سے ہی آتا ہے۔ جھوٹ پکڑنے والے ٹیسٹ میں جذباتی پسینہ کی پیمائش کی جاتی ہے۔
پسینے کے غدود دو اقسام کے ہیں۔ ایکرائن اور اپیوکرائن۔ ایکرائن غدود زیادہ ہیں اور وہ پسینے پیدا کرتے ہیں جو گرم موسم میں آپ کی قمیض گیلی کر دیتا ہے۔ ایپوکرائن غدود زیادہ تر بغل میں اور زیرِ ناف ہیں اور یہ زیادہ گاڑھا پسینہ پیدا کرتے ہیں۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...