ارشد خالد کی نظمیں اپنے اختصارکے باعث ان تخلیقی اصناف کی ہم مزاج ہیں جو اپنے مختصر سائزمیں پوری بات کرلینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔شاعری میں رباعی،ماہیا،ہائیکواور نثر میں افسانچہ
ایسی ادبی اصناف ہیں جو کم سے کم الفاظ میں اپنی بات کی ترسیل مکمل کرلیتی ہیں۔غزل کے شعر کی بات الگ ہے کہ وہاں تودریا کو کوزے میں بند کیا جاتا ہے۔ارشدخالد کی ساری مختصر مختصر نظمیں اپنے آپ میں ایک پوری کہانی بیان کر جاتی ہیں۔
ارشد خالد کی بعض نظمیں ایسی شاندار ہیں کہ میں نے سچ مچ دل میں خواہش کی کہ کاش یہ خیال مجھے سوجھتا اورمیں اسے اپنے انداز میں کہہ سکتا۔ایسی نظموں میں ’’دیکھ سمندر‘‘اور’’جنت کے گھر‘‘کا بطور خاص نام لوں گا۔ ویسے ’’چلو ہم ساتھ چلتے ہیں‘‘، ’’دیوانگی کا سفر‘‘،’’میری آنکھیں‘‘،’’تبدیلی‘‘،’’الجھن‘‘،’’جنّت‘‘،’’دوصحرائی نظمیں‘‘اور’’دکھ‘‘اور ان جیسی بعض دوسری مختصر اور سادہ نظمیں اپنی سادگی میں ایک انوکھی کشش رکھتی ہیں۔انہیں پڑھتے ہوئے احساس و فکرکی کسی نئی دنیامیں پہنچ جانے کا گمان ہوتا ہے۔
مجھے امید ہے کہ ’’پارٹ ٹائم شاعری‘‘کے نام سے ارشد خالد کی نظموں کا یہ مجموعہ نظم کے قارئین میں توجہ کے ساتھ پڑھا جائے گا اور پسند کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(کتاب میں درج تاثرات)