پری میرے روم میں آؤ کھانے کے بعد عرش سنجیدگی سے بولا
کیا کہنا ہے پری نے پوچھا
کہا نا روم میں آؤ ایک بار سمجھ نہیں آتا کیا عرش نے تھوڑے غصے سے جواب دیا
جججی آتی ہوں پری حیرانگی کے ساتھ بولی
عرش اور پری کی لڑائی تو بچپن سے چلتی آرہی تھی لیکن عرش نے کبھی یوں غصے سے بات نہیں کی تھی
آج عرش کو غصے میں دیکھ کر پری حقیقت میں ڈر گئی
لیکن مرتا کیا نا کرتا کے مصادق روم میں تو اب جانا ہی پڑنا تھا
🙄🙄🙄
عرش صوفے پر بیٹھا لیپ ٹاپ پر کام کرنے میں مصروف تھا جب اسکے روم کا دروازہ ناک ہوا
آجاؤ عرش سنجیدگی سے بولا
بیٹھ جاؤ
پری پاس رکھے صوفے پر بیٹھ گئی
کوئی کام تھا پری ڈرتے ڈرتے بولی
کیوں کوئی کام آپ بھی کر سکتی ہے سوائے دوسروں کے ساتھ جھگڑنے کے
پری خاموشی سے لب کچلنے لگی
آج اشہد کے ساتھ کیوں جھگڑا کیا تم نے
پتا ہے وہ کتنا بدتمیز لڑکا
نہیں بلکہ بہت بڑا گنڈا
یہاں کے ایم پی کا بیٹا اور تم نے اسکے ساتھ بھی پنگا لے لیا
وہ وہ مجھے تنگ کر رہا تھا
فار گاڈ سیک پری تم اگنور بھی تو کر سکتی تھی ہر انسان کے ساتھ جھگڑنے لگتی ہو
عقل نام کی کوئی چیز ہے کہ نہیں تم میں
پتا نہیں تمہارا یہ بچپنا کب جائے گا عرش غصے سے بولا
اور جب پری کی طرف دیکھا تو محترمہ سر جھکائے رونے میں مصروف تھی
عرش نے کبھی پری کو روتے نہیں دیکھا تھا ہمیشہ ہنستے اور ہنساتے ہوئے دیکھا تھا پر آج روتے دیکھ کر اسکے دل کو کچھ ہوا
جاؤ اپنے روم میں اور آج کے بعد مجھے کسی سے فضول بات کرتے نظر نہ آؤ
☺☺☺
پری اپنے روم میں آنے کے بعد رونے میں مصروف تھی
ہوں سمجھتا کیا ہے خود کو عرش فرش کہیں کا
آج کے بعد میں اس بندر کو کبھی نہیں بلاؤ گی
میں نے کونسا اس کو ایسے ہی مارا تھا
اس نے میرا ہاتھ پکڑا تو مجھے غصہ آگیا
پری روم میں آنے کے بعد رونے کے ساتھ ساتھ خود کلامی میں مصروف تھی
اور یوں ہی نہ جانے کب اس پر نیند کی دیوی مہربان ہو گئی
پری کے جانے کے بعد عرش نہ جانے کس شش و پنج میں مبتلا تھا
نہ جانے کیوں وہ گلٹ فیل کر رہا تھا
وہ جانتا تھا پری سب گھر والوں کی لاڈلی ہے اور اسکے پاپا کی تو جان بستی تھی اس میں
آج تک پری کو کسی نے اتنا نہیں تھا ڈانٹا لیکن آج اس کی وجہ سے پری روئی
میں نے کچھ زیادہ ہی ڈانٹ دیا پری کو
صبح سوری کر لوں گا
عرش خود کلا می کرتے ہوئے سو گیا
😍😍😍
صبح سب ناشتے کی ٹیبل پر موجود تھے سوائے پری کے
پری کہاں ہے دریاب صاحب نے پوچھا
وہ اپنے روم میں ہے اسکی طبیعت ٹھیک نہیں تو سوئی ہے
زیادہ طبیعت خراب ہے نہیں کہہ رہی تھی بس سر میں درد ہے رات صحیح سے نیند نہیں آئی اور آج شاید کوئی کلاس بھی نہیں ہے
عرچ سمجھ چکا تھا کہ پری صرف اسکی وجہ سے یونی نہیں جارہی ورنہ کلاس تو تھی آج
اوکے موم میں چلتا ہو خدا حافظ
بیٹا آفس آؤ گے آج زریاب صاحب نے پوچھا
جی پاپا 1 بجے کت بعد میں فری ہوں آ جاؤگا
اوکے بیٹا
فی امان اللٰلہ
❣❣❣
رات کو سب کھانا کھانے پر مصروف تھے
عرش پری سے بات کرنے کا موقع ڈھونڈ رہا تھا لیکن پری اسے مکمل اگنور کرکے بیٹھی تھی
کھانے کے بعد پڑھنے کا بول کر پری اپنے روم میں چلی گئی
عرش تھوڑی دیر پری کے روم میں آیا
تو پری اوندھے منہ لیٹی تھی
پریہان عرش نے آواز دی
لیکن پری نے کوئی جواب نہ دیا
لگتا ہے سو گئی ہے چلو صبح بات کرلوں گا
اور عرش اپنے روم میں چلا گیا
عرش کے جانے کے بعد پری سیدھی ہوئی
مسٹر عارش پری کو تم نے ہلکا لے لیا تھا بات کرنے کو ترسو گے پری سے
پری نخوت سے بولتے ہوئے لیٹ گئی
🙄🙄🙄
چلیں عرش ناشتہ کرنے کے بعد پری سے مخاطب ہوا
جی پری اپنا بیگ اٹھاتے ہوئے بولی
پری کے گاڑی میں بیٹھتے عرش نے گاڑی اسٹارٹ کر دی
عرش نے دو تین بار پری کو مخاطب کرنے کی کوشش کی پر پری میڈم باہر دیکھنے میں محو تھی
جیسے اس سے ضروری کوئی کام نہ ہو
پری عرش پری سے مخاطب ہوا
پری نے سوالیہ نظروں سے عرش کی طرف دیکھا البتہ بولی کچھ نہ
سوری پرسوں میں کچھ زیادہ ہائپر ہوگیا تھا
مجھے اتنا زیادہ نہیں بولنا چاہیے تھا
عرش کی بات مکمل ہوتے ہی پری ایک بار پھر سے باہر دیکھنے لگی
پری یار میں تم سے بات کرریا ہوں
I am really very sorry
عرش زچ ہوتا ہوا بولا
نا جانے پری کی ناراضگی عرش کو اتنی کیوں کھل رہی تھی
میں آپ سے ناراض نہیں ہوں
پری اتنا کہہ کر ایک بار پھر سے باہر دیکھنے میں مصروف ہو گئی
☺☺☺
پری معمول کے مطابق یونیورسٹی میں داخل ہوتے ہی فری کو دیکھنے لگی
پر فری آج پھر غائب تھی
کومل فری کو دیکھا کہیں
نہیں وہ تو یونی نہیں آئی
کل بھی نہیں تھی آئی
یہ فری کیوں غائب ہے اس کے پاس فون بھی نہیں ہے جو وہ اسکو کال کر کے پوچھ لیتی
پری خاموشی سے کلاس میں چلا دی کیوں کہ آج پھر وہ لیٹ ہو کر عرش سے عزت افزائی نہیں کروانا نہیں چاہتی تھی
☺☺☺
جب قانون موجود نہ ہو۔۔۔۔ ایک حیرت انگیز سچا واقعہ
یہ 1 نومبر 1955 کی بات ہے کہ جان گلبرٹ گراہم نامی ایک امریکی شہری کہ جس کا اس کی...