پری کپڑے چینج کر کے نیچے آئی تو سامنے عرش بیٹھا اپنے لیپ ٹاپ پر مصروف تھا
عرش کو دیکھ کر پری کی زبان میں کھجلی ہوئی
ہائے فرش
سوری میرا مطلب تھا عرش
اور یہ عرش کو تپانے کے لیے کافی تھا
میرا نام عارش ہے مس پریہان
کیا خارش
پری میں نے تمہارا سر پھاڑ دینا
عرش غصے سے چلایا
تو میں کیا تمہیں معاف کر دوں گی
پری نے معصومیت سے پوچھا
چڑیل کہیں کی عرش غصے سے بولا
اور تم کوہ قاف کے جن
واؤ کتنی پیاری جوڑی ہے جن اور چڑیل کی
فردوس ہال میں داخل ہوتا ہوا بولا
پری اور عرش دونوں نے فردوس کو گھور کے دیکھا
ارے ارے میں نے مزاق کیا تھا ایسے مت دیکھو کچھ کچھ ہوتا ہے فردوس معصومیت سے بولا
جس پر عرش اور پری دونوں کے قہقے گونجے
بھائی کیسے ہین آپ
میں ٹھیک ہوں تم کیسی ہو فردوس نے پوچھا
میں ہمیشہ کی طرح بہت پیاری پری آنکھوں کو گھماتے ہوئے بولی
آہاں اس بات میں تو کوئی شک نہیں ہے
پر مجھے سمیل کس چیز کی آرہی ہے فردوس ہنسی ضبط کرتا ہوا بولا
اوہو بھائی چھوڑیں یہاں کچھ لوگ میری بیوٹی سے جیلس ہوتے ہیں
اوہو بیوٹی تو دیکھو
آئی بڑی بل بتوڑی
دیکھو عرش تمہاری دشمنی مجھ سے ہے مجھے جو کچھ مرضی بولا کرو
پر میرے فوجی کو کچھ نہیں بولنا
تمہارا فوجی کونسا فوجی اور کون ہے یہ
عرش اور فردوس دونوں نے ایک ساتھ پوچھا
ارے آہستہ آہستہ پوچھے
بتاؤ کون ہے وہ عرش نے غصے سے پوچھا
وہ تو ابھی مجھے خود بھی نہیں پتا پر ہو گا کہیں ہائے میرا شہزادہ
پری کی بات پر فردوس کا قہقہ گونجا اور عرش نے پری کو گھور کے دیکھا
پتا نہیں اس لڑکی کو کب عقل آئے گی
جاؤ چائے لے کے آو
عرش بولا
پری منہ بناتی ہوئی وہاں سے اُٹھ گئی
😍😍😍
یار اتنی اچھی تو ہے اتنی معصوم سی
معصوم خدا کا خوف کر آفت کی پر کالہ ہے مجھے تو رحم آتا اس شخص پر جس کے ساتھ اسکے نصیب خراب ہونے عرش بولا
اور مجھ رحم آتا اس بیچاری پر جسکی تمہارے ساتھ قسمت خراب ہونی ہے
پری ہال میں داخل ہوتے ہوئے بولی
اور چائے رکھ کر چلی گئی
بندر دروازے کے پاس جاکر پری پیچھے مڑ کر بولی
فردوس نے قہقہ لگایا اور عرش تلملا کر رہ گیا
😋😋😋
رات کو سب ڈائینگ ٹیبل پر بیٹھے کھانا کھانے میں مصروف تھے
پاپا مجھے آپ سے کچھ بات کرنی تھی عرش بولا
ہاں بیٹا بولا زریاب صاحب عرش کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے بولے
پاپا میرے ایک فرینڈ کو ضروری کام ہے تو وہ چاہ رہاہے کہ میں اسکی جگہ کچھ دن لیکچر دوں اگر آپ منع نہیں کریں تو
اوکے بیٹا زریاب شاہ نے اجازت دی
☺☺☺
جلدی چل آج نیو ٹیچر نے آنا ہے کہیں ایسا نہ یو پہلے دن ہی میرے خلاف نہ ہو جائیں پری بولی
پری اور فری کلاس میں داخل ہوئی شکر ہے ابھی سر نہیں آئے
اسی دوران سر بھی کلاس میں داخل ہوئے
واؤ یار اففف اتنے ہینڈسم سر کچھ لڑکیاں بولی
Assalam u Alikum class
my Name is Aarish
تو آپ کے سر نے بتایا ہو گا کہ کچھ دن وہ آ نہیں سکیں گے تو ان کی جگہ کلاس میں لوں گا
yes sir
ساری کلاس ایک ساتھ بولی
تق پھر پہلے Introduction ہو جائے
عرش نے سوالیا نظروں سے کلاس کی طرف بولا
yes sir
اوکے
My name is Aarish
and i done my degree from Marry Queen university of London
اب آپ لوگوں کی باری
one by one سب اپنا انٹرو کروائیں
تو چلیں گرلز والی سائیڈ سے اسٹارٹ کرتے ہیں
تو مس آپ بتائے
عرش پری سے مخاطب ہوا
اور پری تو ابھی تک منہ کھولے عرش کو دیکھ رہی تھی
میڈم میں آپ سے مخاطب ہوں عرش دوبارہ بولا
فری کے چٹکی کاٹنے پر پری ہوش میں آئی
جججی سر پری کھڑے ہوتے ہوئے بولی
Mam introduce your self
عرش طنزیہ بولا
My Name is prehaan
بہت بہت شکریہ میڈم آپکا
پھر سب نے ایک ایک کرکے اپنا انٹرو کروایا
اوکے گائز ہم کل سے اپنا کیکچر اسٹارٹ کرتے ہیں
see u Tomorrow
اور ہاں کل اپنے دماغ بھی ساتھ میں لے کے آئیے گا
عرش پری کی طرف دیکھتا ہوا بولا
ایک عزاب سے جان چھوٹی تھی کہ دوسرا عذاب گلے پڑ گیا
ویسے مانا سر ہینڈسم تھے پر تو تو دیکھ کے مراقبے میں ہی چلی گئی تھی فری نے گویا پری کا مزاق اڑایا
یار وہ عرش تھا
واٹ فری چلائی یہ عرش بھائی ہیں
اب کیا لکھ کے دوں پری غصے سے بولی
مطلب اب خوب مزہ آنے والا ہے فری آنکھیں مٹکاتی ہوئی بولی
❣❣❣
جب قانون موجود نہ ہو۔۔۔۔ ایک حیرت انگیز سچا واقعہ
یہ 1 نومبر 1955 کی بات ہے کہ جان گلبرٹ گراہم نامی ایک امریکی شہری کہ جس کا اس کی...