آج پری اور ازمیر شاہ کی شادی کو ایک ماہ ہوگیا تھا اس ایک ماہ میں شاہ نے اپنے پیار اور توجہ سے پری کا خود سے ڈر ختم کر یا تھا اب وہ شاہ سے ضد بھی کرنے لگی تھی اور کبھی کبھی اس پہ غصہ بھی کرتی وہ شاہ جو کسی کی اونچی آواز برداشت نی کرتا تھا وہ پر ی کے غصے پہ بھی اسکے ماتھے پہ ایک شکن بھی نہ آتی۔
پری بیٹھی اسائنمنٹ بنا رہی تھی شاہ گود میں لیپ ٹاپ لیے بیڈ پہ بیٹھا تھا ۔کام کے ساتھ ساتھ وہ پری پر بھی ایک نظر ڈال لیتا اور ساتھ ہی ایک نظر وال کلاک پر بھی۔
پری کتنا کام رہ گیا ہے یار 12 بج چکے ہیں میری کل صبح میٹنگ بھی ہے۔
شاہ آپ سو جائیں بس تھوڑا سا رہ گیا ہے مجھے یہ لازمی کل سب مٹ کروانا ہے
پری یار آپ کو آخر لاسٹ ٹا ئم پہ ہی کیوں کام کرنا ہوتا ہے جہاں تک مجھے یاد ہے یہ اسائنمنٹ مکمل کرنے کے لیے تین دن تھے
شاہ ہم آپ سے تو نی کروا رے خودی کر رہے ہیں
یار نیند تو میری خراب ہوری ہے نہ کل صبح جلدی نکلنا ہے مجھے۔
اچھا آپ سو جائیں میں اپنے والے روم میں جا کے مکمل کر لیتی ہوں۔
شاہ نے پری کو گھورا پری واقع اتنی انجان ہیں یابنتی ہیں۔
کیا مطلب؟
آپ کو اچھے سے پتہ ہے کہ آپ کے بغیر مجھے نیند آہی نی سکتی پھر ایسی بات کرنے کی کیا تک بنتی ہے
شاہ پہلے بھی تو آپ اکیلے رہتے تھے نہ
پری پلیز کوئی فضول بحث نی ۔
یعنی کہ حد ہی ہوگی خود باتوں میں لگا کہ میرا اتنا ٹائم ضائع کیا اور الٹا مجھے ہی سنا رہے ہیں پری نے سوچتے ہوئے بکس سمیٹیں۔ صبح جلدی اٹھ کے مکمل کر لوں گی ۔
شاہ نے بھی جلدی سے لیپ ٹاپ بند کر کے سائڈ ٹیبل پر رکھا۔کام تو تھا نی وہ تو بس پر ی کی وجہ سے بیٹھا تھا
پری کے لیٹتے ہی شاہ نے لائٹ آف کی پری نے اپنا سر شاہ کے بازو پر رکھا اور شاہ نے مسکرا کے اسے اپنے حصار میں لیا۔
آج کے بعد آپ اپنا کام وقت پہ مکمل کریں گی ورنہ آپ مجھے جانتی ہی ہیں
اب ہم کوئی نی ڈرتے آپ سے ۔
اچھا جی آپ شاید بھول رہی ہیں میں نے کہا تھا سٹڈی کے معاملے میں لاپرواہی کی تو ہاسٹل چھوڈ آٶں گا
شاہ آپ ایسا نی کر سکتے۔
جان شاہ مجبوری ہے آپ کام بھی تو نی کرتی نہ
پکا وعدہ اب سے ایسانی ہوگا پری نے معصومیت سے کہا ۔
شاہ نے پیار سے پری کو دیکھا اور سوچا جان شاہ میں توخود سے ایک پل کے لیے آپکو دورنہ بیھجوں کجا کہ ہوسٹل وہ تو بس آپ کو ڈرانے کے لیے بولا ورنہ آپ قابو بھی نی آتی نہ
اب نیند نی آ رہی شاہ آپکو۔
سو ہی رہا ہوں۔
پری کےسونے کے بعد بھی شاہ کو نیند نی آئی وجہ پری کی اسائنمنٹ تھی
پری پریشان ہیں اس دفعہ میں مکمل کر دیتا ہوں ۔ شادی کے بعد سے پری کی ہر اسائنمنٹ شاہ ہی بناتا تھا پری جان بوجھ کے لاسٹ ٹائم تک کام نہ کرتی پتہ تھا شاہ کر ہی دے گا اور شاہ ہر بار اگلی دفعہ نی کروں گا کہہ کہ کر دیتا تھا۔
شاہ نے آہستہ سے پری کا سر تکیہ پہ رکھا اور اسکی بکس اٹھا کے باہر چل دیا ۔
چل شاہ بیٹا لگ جا کام پہ خود سے مخاطب ہوا۔
اسائنمنٹ مکمل کر کے وہ کمرے میں آیا ۔میری نیند حرام کر کے خو د مزے سے سو رہی ہیں آپ کو تو صبح پوچھوں گا۔
شاہ نے اسکی پیشانی پہ لب رکھے پھر خود بھی سو گیا۔——-
ازلان یونی جارہا تھا راستے میں کو کھڑا دیکھ اسکی طرف آیا
السلام علیکم
وعلیکم السلام
ماہم ایسے کیوں کھڑی ہیں ؟
ازلان میری کار خراب ہع گی اسلیے آٹو کا انتظار کررہی ہوں
جانا تو یونی ہی ہے ساتھ چلتے ہیں ازلان کی بات پہ ماہم نے اثبات میں سر ہلایا
ماہم کار میں بیٹھی ازلان کو دیکھ رہی تھی جو اس سے بے نیاز ڈرائیونگ میں مصروف تھا
بلیک شرٹ جس کے باذو فولڈ کیے ہوئے تھے۔اسپہ خوب جچ رہی تھی ۔ماہم نے بے اختیار سوچا شیزادے ایسے ہی ہوتے ہیں شاید اف ماہم توبہ کر کیا الٹا سیدھا سوچ رہی ہے۔میں اور یہ ایک ساتھ ۔—ماہم نے خودی اپنی سوچ پہ استغفراللہ بولا
ازلان نے حیرت سے دیکھا کیا ہوا؟
ک ک کچھ نی۔
ماہم کا فون بجا پری کالنگ دیکھ کر اسنے کال ریسیو کی
ہیلو کہاں ہ ماہم
پری بس دو منٹ میں پہنچ رہی ہو ں اوکے
ازلان اور ماہم ایک ساتھ آتے دیکھ پری نے حیرت سے دیکھا
ازلان نے پری کو سلام کیا
شکر ہے ازلان راستے میں مل گیا ورنہ آج تو میں پکا لیٹ ہو جاتی
کیوں کیا ہوا
کار خراب ہو گی تھی پری
تم مجھے بھی کال کر سکتی تھی پری نے خفگی سے کہا
کیا ہوا پری اگر میرے ساتھ آگی وہ اس بار جواب ازلان نے دیا
ماہم نے بات بگڑتے دیکھ ازلان کو کلاس میں چلنے کا بولا
پری یار کیا ہے وہ بیچارا کچھ کہتا نی اور تم
کیا میں دیکھتا ایسا ہے جیسے کھا ہی جائے گا
پری اب یہ زیادتی ہے تم پہلے شاہ بھائی کے بارے میں غلط تھی اور اب بھی غلط ہو
ماہم تم شاہ کا موزانہ ازلان سے کیسے کر سکتی ہو ۔
سوری لیکن پری تم ازلان کے ساتھ زیادتی کر رہی ہو وہ جب سے ملا ہے ہماری ہیلپ ہی کر رہا ہے بتاو کبھی کچھ غلط کیا ہے اس نے۔؟میں مانتی ہوں اس بات کو لیکن مجھے ڈر لگتا ہے وہ کہیں مجھ سے میری اکلوتی دوست نہ چھین لے۔
پری یہ تم میں شاہ بھائی کی روح کب سے آگی ہے۔
ماہم کی بات پہ پری نے ناسمجھی سے دیکھا ہاں نہ وہ بھی تو ایسے ہی پوزیسو ہیں تمکو لے کر
بدتمیز پری نے ماہم کی بات پہ اسے گھورا
شاہ بھائی کی بات کی میڈم کا غصہ غائب۔
اور میری جان حوصلہ رکھ کبھی بھی کوئی ہمارے درمیان نی آئے گا ۔
ایک ریکسوٹ ہے میری خاطر ہی صحیع ازلان سے اچھے سے بات کر لیا کر اور تمہاری اس درخواست پہ شاہ جوتمہارا حشر کریں گے وہ سوچاہے تم نے پری نے مسکراتے ہوئے کہا۔
تم نہ شاہ کی چمچی بن گی ہو ماہم غصے سے واک آوٹ کر گی
رک پری ماہم کے پیچھے بھاگی وہ اپنی اکلوتی دوست کو ناراض بھی تو نی کر سکتی تھی۔
پھر ماہم نے پری کی خاطرالان سے سوری بولا
ازلان نے پری کی جانب دیکھتے ہوئے ہاتھ بڑھایا جسے پری نے جھجھکتے ہوئے تھام لیا۔
ازلان اپنی اس جیت پر مسکرا دیا بہت جلد تم صرف میری ہوگی شاہ کچھ نی کر سکے گا میں تم کو پل پل تڑپاوں گا اور تمہاری تڑپ پہ شاہ کی حالت یکھنے والی ہوگی
میں اچھے سے جانتا ہوں تم شاہ کی کمزوری ہواور ماہم تمہاری بس اسی کا فائدہ اٹھاوں گا
شاہ سے اپنا بد لا لینے کے لیے میں ہر حد پار کرنے سے گریز نی کروں گا۔ ازلان اس بات سے بے خبر تھا جسے وہ اپنا بنانا چاہ رہا یے وہ توکب کی شاہ کی ہو چکی۔ ——–
شاہ سر وہ مسٹر ہمدانی آئے ہیں احمد نے ازمیر شاہ کو اطلاع دی
اس وقت احمد یہ وقت کیوں دیا ہے تم کو پتہ ہے نہ مجھے پری کو پک کرنے جانا ہے کچھ ہی دیر میں شاہ غصے سے بولا
جی جی سر بٹ وہ بغیر انفارم کیے آگئے ہیں وہ کہہ رہے اس دفع ان کو جو آرڈر گیا ہے اس میں گڑبڑ ہے
ایسا کیسے ہو سکتا ہے کون تھا آن ڈیوٹی جب آرڈر اوکے ہوا تھا سر وہ وہ میں کام سے گیا تھا تو مجھے بھی معلوم نی ہے۔
احمد تم سے حماقت کی امید نی تھی مجھے ۔خیر غلطی ہماری ہے مجھے مل کے ان کی بات سننی ہو گی ۔
پری کیا ہوا ابھی تک شاہ بھائی نی آئے۔ہاں پہلے تو کبھی لیٹ نی ہوئے لیکن آج پتہ نی کیا ہو گیا
مجھے ازلان ڈراپ کر رہا ہے تم بھی ساتھ ہی چلو یہاں اکیلے کھڑے ہونے سے بہتر ہے
ماہم شاہ غصہ ہوں گے ۔
ارے نی ہوتے ویسے بھی کب تک ویٹ کرو گی چلو زیادہ نہ سوچو
ازلان کیا تم پری کو بھی ڈراپ کر دو گے
ماہم یہ بھی کوئی پوچھنے والی بات ہے آف کورس کر دوں گا
شاہ میٹنگ روم سے نکلا اوہ اتنا ٹائم ہوگیا پری ویٹ کر رہی ہوں گی۔شاہ ریش ڈرائیو کرتے ہوئے یونی پہنچا
پریسہ ازمیر شاہ کو بلا دیں گارڈ سے بولا جلدی میں شاہ اپنا موبائل آفس ہی چھوڈ آیا۔
صاحب جی اس بچی نے کافی انتظار کیا پھر وہ چلی گی
کیا بکواص ہے۔ وہ اکیلی کبھی نی گی یہ ہے آپکی سیکیورٹی اگر کچھ ہوا اسے چھوڈوں گا نی تم لوگوں کو۔
غصے میں گارڈ سے پوچھا بھی نی کس کے ساتھ گی ہے۔
اف اللہ پری یار کہاں ہو آپ شاہ بالوں پہ ہاتھ پھیرتا گاڑی بیٹھا۔
وہ ڈرائیونگ کے ساتھ ساتھ اردگرد بھی دیکھ رہا تھا شاید پری نظر آجائے
شاہ گھر میں داخل ہوا
حمدہ خالہ شاہ کی آواز پہ دوڑی آئی جی صاحب جی
پری آگی ہیں گھر ؟
ہاں جی وہ تو سو رہی ہیں ۔شاہ نے پرسکون سانس لی نڈھال سا صوفے پہ بیٹھ گیا
تب سے اس کی جان پہ بنی ہوئی تھی اگر پری گھر نہ پہنچی ہوئی تو لیکن اب وہ ٹھیک ہے اس بات کی تسلی ہوتےہی جیسے کسی نے اس کے بے جان وجود میں جان ڈال دی ہو۔
شاہ کمرے میں داخل ہوا تو سامنے ہی وہ دنیا ومافیا سے بے نیاز سوتی ہو ئی نظر آئی۔
جان شاہ کسی دن آپکی یہ لاپرواہیاں آپ کے شاہ کی جان ہی لے لیں گی۔وہ اس سے دل میں مخاطب ہوا
وراڈروب سے اپنے کمرے لیے فرش ہونے چل دیا فی الحال اس کا واپس آفس جانے کا ارادہ نی تھا۔
شور کی آواز پہ پری کی آنکھ کھل گی واش روم سے پانی گرنے کی آواز آرہی تھی اوہ شاہ آگے شاید شاور لے رہے ہیں ۔پری خود کو شاہ کے سوالوں کا جواب دینے کے لیے تیار کرنے لگی۔
شاہ باہر آیا پری کو جاگتے دیکھ اسے اگنور کرتا ڈریسنگ کی طرف بڑھا
پری کو حیرت کا جھٹکا لگا شاہ نے اسے اگنور کیا ایسا تو کبھی نی ہوا لیکن جو آج پری نے کیا وہ بھی تو پہلے نی ہوا تھا پر پری کو کون بتاتا یہ
شاہ میری بات سنیں۔
پری پلیز میں نی چاہتا غصے میں میں کچھ غلط بول دوں آپکو اس لیے ابھی کوئی بات نی کرنا چاہتا۔
شاہ بات تو سنیں نہ میں انتظار کیا تھاآپکا لیکن جب آپ
پری کی بات پوری ہونے سے پہلےشاہ چلا یا پری میں لیٹ ہوا تھا مرنی گیا تھا جوآپ ایسے چل دیں آپ اس تکلیف کا اندازہ بھی نی کر سکتی جس سے میں گزرا جب مجھے پتہ چلا آپ وہاں نی ہیں
پری کی سو سو کی آواز پہ شاہ نے اس کی طرف دیکھا جو سر جھکائے آنسو بہا رہی تھی
شاہ کا غصہ پل میں غائب ہوا۔پری یار کیا ہو گیا ہے اسی لیے منع کر رہا تھا بات کرنے سے لیکن آپ بھی نہ۔
اچھا رونا تو بند کریں ۔
شاہ آپ نے غلط بات بو لی ہے پتہ ہے ہمیں کتنی تکلیف ہوئی ہے۔
شاہ پری کی اس بات پہ نہال ہی ہو گیا یعنی کہ وہ پری کے لیے اہمیت رکھتا تھا ۔پری انجانے میں ہی اپنے پیار کا اظہا ر کر گی تھی جسکا اسے خود بھی اندازہ نی تھا۔
جان شاہ رو تو نی اب اچھا سوری نہ دوبارہ کبھی ایسے نی بولوں گا
لیکن آپ بھی وعدہ کرو دوبارہ اکیلے نی آئیں گی
وعدہ۔ لیکن ہم آج بھی اکیلے نی آئے ماہم تھی ساتھ ازلان کا بتا کہ وہ مزید بات بگاڑنا نی چاہتی تھی۔
پری ایک بات اپنے اس دماغ میں بٹھا لیں آپ کے معاملے میں میں کسی پر بھروسہ نی کرسکتا۔خود آپ پر بھی نی۔ سو بی کیر فل نیکسٹ ٹائمز
شاہ ماہم میری بیسٹ فرینڈ ہے
واٹ ایور ۔شاہ کے جواب پہ پری افسوس سے سر ہلا گی جیسے کہنا چاہ رہی ہو آپکا کچھ نی ہو سکتا
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...