ستائشِ بے نہایت اس خدا کو لائق ہے کہ یوسفِ کنعانی کو حاکم مصر کا بنایا اور یوسفِ سلیمانی کو بیچ ملک انگلستان کے پہنچایا۔ انسان ضعیف البنیان کو مرتبۂ شرافت عطا فرمایا اور ساتھ عنایت کرنے گویائی زبان کے سب حیوانوں پر ممتاز کیا۔ اگر ہر سرِمُو بدن کا زبان ہو جاوے، بیان حمد اس کے کا ہرگز نہ امکان ہو۔ فرد:
وہ الحق کہ ایسا ہی معبود ہے
قلم جو لکھے اس سے افزود ہے
بہرحال یہی بہتر ہے کہ گلستانِ سخن کو پھولون نعت سے زیب و زینت دوں۔ گونا گوں توصیف اس رسول کو زیبا ہے کہ گمراہوں کو کوچۂ ضلالت کے تئیں شاہراہِ ہدایت پر لایا اور نورِ رہنمائی اپنے سے جمالِ شاہدِ مقصود عرفان و وحدانیت کا دکھلایا۔ فرد:
نبی کون یعنی رسولِ کریم
نبوت کے دریا کا دُرِّ یتیم
ازانجا کہ مدح بادشاہِ زمان مرکوز خاطر ناتواں ہے، یہاں سے باگ سمندِ قلم کی اس کی طرف پھیرتا ہوں۔ سبحان اللہ! عجب شاہنشاہ ہے کہ سبب عدالت اس کے سے شیر و بکری ایک گھاٹ پانی پیتے ہیں۔ رعایا سایۂ عنایت اس کی میں روز و شب بہ آسائش بسر کرتی ہے۔ چورنے شہر میں پاسبانی اختیار کی، شیر نے بیشہ میں پیشۂ شبانی۔ گلِ عشرت آبیاری عدل اس کے سے سیراب، خارِ عسرت چمن پیرائی رافت اس کی سے نایاب۔ سخاوت اس کی سے ابرِ گہر بار شرمسار، مناسبت اس کی سے حاتم طائی کو افتخار۔ مطلع مجد و اعتلا کوئین وکٹوریا فرماں روائے انگلستان، تاج بخشِ شاہانِ جہان، خلّد اللہ سلطنتہا الیٰ نہایت الزمان۔ بعد حمد و نعت کے کہتا ہے امیدوارِ رحمتِ پروردگارِ خطا پوش، عذر نیوش، یوسف خاں کمل پوش کہ اس عاجز نے اکثر اوقات اپنی سیر ملکوں میں بسر کی اور کیفیت عجائباتِ زمانہ کی اپنی آنکھوں سے دیکھی۔ اکثر دوستوں پر رودادِ سفر عیاں کی۔ انھوں نے نہایت محظوظ اور مشتاق ہوکر مجھ کو آمادۂ تالیف و بیان کیا۔ ناچار بپاسِ خاطر ان کے فقیر نے جو کچھ سفر میں دیکھا بھالا تھا، اس رسالہ میں مفصل لکھا۔ اس کے دیکھنے والوں سے امیدوار ہوں کہ بہ مقتضائے بشریت اگر کہیں کچھ بھول جاؤں تو اپنی عنایت سے معاف کریں اور اس عاصی پُر معاصی پر عتاب نہ فرمائیں، اس لیے کہ انسان بھول چوک سے خالی نہیں اور خاکی کو رتبۂ عالی نہیں۔ فرد:
قاریا بر من مکن چندیں عتاب
گر خطائی رفتہ باشد در کتاب
چونکہ اس کتاب میں سب حال اپنا گزرا بیان تھا، نام اس کا تاریخِ یوسفی رکھا۔ الاہتمام منی والإتمام من اللہ تعالی۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...