ماہی ماہی کو کدی
فقیر نعمان ایک اچھوتے اور منفرد انسان ہیں۔ آپ اِنہیں ایک لاکھ انسانوں میں بیٹھا دیکھیں وہ سب سے الگ اور جدا نظر آئیں گے۔ مزاجاً صوفی ہونا اختیاراً صوفی ہونے سے بھی امتیاز رکھتا ہے۔ فقیر نعمان مزاجاً صوفی ہیں۔ اِن کا دل تصوف کے رنگوں میں رنگا ہوا اور دماغ راہ تصوف کے اسرار کی گتھیوں کو سلجھاتا ہوا خارجی اور باطنی دونوں دنیاؤں میں محو سفر ہیں۔ ان کی شاعری جذب و مستی، بے قراری و سرشاری اور انکساری و بے اختیاری سے لبالب بھری ہوئی ہے۔ موسیقی کے آہنگ پر لکھی گئی نظمیں اپنی تاثیر اور تلاطم خیز جذباتی بہاؤ میں قاری کو ساتھ بہا لے جانے کی قوت رکھتی ہیں۔ ان کی شاعری کیفیت کی شاعری ہے جس میں مجاز اور حقیقت میں فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ لہجے کی حلاوت الگ سے رچاؤ لئے ہوئے ہے اور اپنی پوری چھب دکھاتی ہے۔ ماہی ماہی کی کوک آتشِ عشق میں جل کر راکھ ہوتی اور راکھ پر فراق کی بارش سے ققنس کی طرح دوبارہ خلق پاتی ہوئی شاعری کے خد و خال اوڑھتی ہے تو لگتا ہے لفظوں کا رقص برپا ہو گیا ہے۔ ایسی منفرد شاعری کی اردو ادب کو بہت ضرورت ہے تاکہ یکسانیت اور جمود ٹوٹتا رہے۔
فرحت عباس شاہ
(حامل صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی)
5 دسمبر 2022، لاہور
٭٭٭