شب و روز دل پر گزرتا بہت ہے از عبداللہ جاوید ستمبر 27, 2022 شب و روز دل پر گزرتا بہت ہے وہ جیتا ہے کم اور مرتا بہت ہے وہ گل ، دستِ گل چیں میں آتا ہے پہلے جو شاخِ شجر پر ...