اک مہکتے گلاب جیسا ہے از شبانہ یوسف اکتوبر 18, 2022 اک مہکتے گلاب جیسا ہے خوبصورت سے خواب جیسا ہے میں اُسے پڑھتی ہوں محبت سے اُس کا چہرہ کتاب جیسا ہے بے یقینی ہی بے یقینی ہے ہر سمندر ...