راہ میں دھوپ تھی، سایوں کے شجر پیچھے تھے از عبداللہ جاوید ستمبر 23, 2022 راہ میں دھوپ تھی، سایوں کے شجر پیچھے تھے دل تڑپتا تھا ، مگر دل کے نگر پیچھے تھے راستے نے کہاں دیکھے تھے مسافر ایسے جن کے تن آگے ...