مر گیا پانی جو تھا ٹھہرا ہوا از عبداللہ جاوید ستمبر 27, 2022 مر گیا پانی جو تھا ٹھہرا ہوا سوچیے ، ہے اور کیا ٹھہرا ہوا ڈھونڈتی پھرتی ہے جس کو اب دعا ہے کہاں دستِ دعا ٹھہرا ہوا دھیان کی شاخِ ...