غم کی پرچھائیں میں درخت رہا از عبدللہ جاوید ستمبر 23, 2022 غم کی پرچھائیں میں درخت رہا اب کے موسم ہی سخت سخت رہا جیسے دریا کے دو کنارے ہوں ہم رہے ، درمیان وقت رہا زندگی انتظار میں کاٹی اور ...