پانی میں گلاب تیرتا ہے از عبداللہ جاوید ستمبر 27, 2022 پانی میں گلاب تیرتا ہے جیسے کوئی خواب تیرتا ہے سیلاب اُٹھا رہا ہے دریا بستی پہ عذاب تیرتا ہے حلقوم میں پیاس جل رہی ہے آنکھوں میں سراب تیرتا ...