زمیں کی کشت میں بو، آندھیوں میں پال مجھے از آفتاب اقبال شمیم جولائی 17, 2023 زمیں کی کشت میں بو، آندھیوں میں پال مجھے غلام گردشِ ایام سے نکال مجھے میں اپنے ظرف میں ٹھہرا ہوا سمندر تھا چھلک رہا ہوں، ذرا دے میرے مثال ...