ناک کی بدبُو Ozoena (اوزینا)
تعریف: اس مرض میں ناک سے سخت بدبُو آتی ہے۔
وجوہات: یہ مرض زکام کے پرانے ہو جانے، ناک پر چوٹ لگ جانے، چیچک، خسرہ، آتشک، کسی بیرونی چیز کے ناک میں داخل ہو جانے، خصازیری مزاج اور زخم وغیرہ سے ہو جاتا ہے۔
تشخیص و علامات: قوت شامہ فیل ہو جاتی ہیں۔ ناک بند رہتی ہے۔ ناک سے بدبو دار رطوبت نکلتی رہتی ہے۔ کبھی کبھی رطوبت کے خشک پڑ جانے پر چھچھڑے نکلنے شروع ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات یہ چھیچھڑے جم کر ناک سے سانس آنے کو بند کر دیتے ہیں۔ مریض کے سانس سے بدبُو آتی ہے۔ اکثر ناک میں کیڑے پڑ جاتے ہیں۔ اگر آتشک کی وجہ سے ہو تو ناک کی ہڈی گل جاتی ہے۔
علاج: اس مرض میں ناک کی صفائی لازمی ہے۔ نیم گرم پانی میں معمولی نمک ملا کر دھونا نہایت نافع ہے۔ یا پوٹاسیم پر منگے نیٹ نیم گرم پانی میں ملا کر بذریعہ اری گیٹر یا بنوری پچکاری سے ناک کو دھوئیں۔
بورک ایسڈ پانی میں ملا کر ناک کو دھونا نافع ہے۔
یاد رہے کہ پچکاری کرتے وقت مریض کو منہ کھلا رکھنے کی تاکید کریں۔ تاکہ جو پانی ناک کے ذریعہ حلق میں گرے، وہ باہر خارج ہو جائے۔
منتھول ۱۵ گرین، پروکین ۱ ۱/۲ اونس، دونوں ادویہ کو ملا کر نام میں بذریعہ ڈراپر ڈالیں، اور اوپر سے روئی ناک میں ٹھونس دیں۔
روغن کدو ناک میں ٹپکانا نہایت مفید ثابت ہوا ہے۔
وٹامن اے کی دو ٹکیہ دن میں تین بار دینے سے اس مرض میں کافی فائدہ پہنچتا ہے۔
دوائے پینس: امرت دھارا ایک تولہ، روغن شیریں ۴ تولہ، باہم ملا دیں، قطرہ قطرہ صبح و شام ناک میں ڈالیں۔ پینس (ناک سے بدبُو آنا) نزلہ و زکام، درد کان، درد سر کے لیے مفید و مجرب ہے۔
نیزل آئی ڈراپ: ایفی ڈرین ۴ گرین، پروکین ۵ گرین، منتھول ۴ گرین، گلیسرین ایک اونس۔
شیشی میں ملائیں۔ بذریعہ ڈراپر ناک میں ڈالیں۔ غارالانف (چھینکیں آنا) کے لیے مفید ہے۔
مسٹول: کیمفر، یوکلپٹس، منتھول، کلوروبیوٹل، لیکوئیڈ پیرافین یہ ایک پیٹینٹ دوا ہے۔ اور سرخ رنگ کا مرکب ہے۔ دو تین قطرے ناک میں ڈالیں، نزلہ، زکام، سوزش ناک، ناک سے بدبُو آنا، ناک بند ہو جاتا کا مجرب علاج ہے۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...