تعریف: طبقہ قرینہ کے اندر زخم ہو جانے کے بعد داغ رہ جانے کی وجہ سے آنکھ میں سفید داغ رہ جاتا ہے۔
وجوہات: ککروں، پڑبال یا قرینا طبقہ میں سوزش ہو کر زخم بن جانا وغیرہ سے سفیدی (پھولا) بن جاتا ہے۔
تشخیص: طبقہ قرینہ میں زخم ہونے کے بعد آنکھ میں سفید نشان باقی رہ جاتا ہے۔ جسے چِٹّا یا پھولا کہتے ہیں۔
علاج: گولڈن آئنٹ مینٹ ییلو اوکسائیڈ آف مرکری ۴ گرین، ویزلین مصفٰے ایک اونس۔
مرکری کو گلیسرین میں حل کریں اور ویزلین ملا لیں، بس تیار ہے۔ سلائی سے صبح و شام لگائیں۔
سفیدی چشم، آنکھوں کے بال گرنا، پھنسی نکلنا، پرانی سرخی چشم، کو دور کرتا ہے۔ آنکھ کے زخم کے لیے بھی مفید ہے۔
نسخہ سفیدی چشم: شہد خالص ۲ تولہ کو ہلکی آنچ پر پکائیں اور جھاگ اتارتے رہیں۔ جب صاف ہو جائے تو اس میں ۶ تولہ سفید پیاز کا پانی ملا کر پکائیں۔ اس کے بعد اتنا ہی مولی کا پانی شامل کر کے پکائیں۔ آخر میں اسی قدر جوشاندہ صعتر ڈال کر پکا کر اتار لیں۔ اور شیشہ کے برتن میں بحفاظت رکھیں۔ گرم مزاج مریضوں میں گلاب خالص یا شیر زن کے ساتھ اور سرد مزاج مریضوں میں تنہا آنکھ میں ٹپکائیں۔
قطع بیاض (سفیدی) کے لیے اور آنسو بہنا کو زائل کرتا ہے۔ نیز ظلمت (تاریکی) قرحہ (زخم) سیل (جالا) کے لیے مجرب ہے۔
اکسیری سرمہ: پھٹکڑی بریاں ۱ تولہ، سونٹھ ۱ تولہ، قلمی شورہ ۱ تولہ، لیموں کا پانی حسب ضرورت۔
جملہ ادویہ کو کوٹ کر لیموں کے پانی میں کھرل کر کے سرمہ بنا دیں اور سلائی سے صبح و شام آنکھ میں ڈالیں۔
ہر قسم کا چٹّا، پھولا چند دن کے استعمال سے نیست و نابود ہو کر آنکھیں روشن ہو جاتی ہیں۔ طب یونانی کا معجزا اثر نسخہ ہے۔
اکسیر دافع ضالا و پھولا: مروارید ناسفتہ ۳ ماشہ، خُون چُوزہ یا جوان مرغ میں چند روز حل کر کے آنکھ میں لگانا ہر قسم کے پھولے کو دور کرتا ہے۔
خبث الحدید ۳ ماشہ، چینی سفید ۳ ماشہ، کاجل سفید ۳ ماشہ، مس سوختہ ۳ ماشہ، نوشادر ۳ ماشہ، تخم سرس ایک تولہ۔
سب کو آب انار ترش ایک پاؤ میں ہفت روز کھرل کر کے بطور سرمہ لگانا مجرب ہے۔ ہر قسم کے جالا و پھولا کو دور کرتا ہے۔ بہت مرتبہ تجربہ میں آ چُکا ہے۔
کشتہ بیضہ مرغ ایک ماشہ، شہد ۶ ماشہ میں ملا کر سلائی لگانا سفیدی چشم کے لیے مفید ہے۔ صدہا مرتبہ کا تجربہ شدہ ہے۔
آنکھ کے ابتدائی زخم میں اگر پنسلین کی مرہم استعمال کی جائے تو زخم جلد درست ہو کر نشان بھی اتر جاتا ہے۔
جوہر بیاض: پھٹکڑی، قلمی شورہ، لوٹا سجی، سہاگہ، نوشادر ہر ایک مساوی الوزن لے کر سب کو جوکوب کریں۔ اور ایک مٹی کے پیالے کوزے میں ڈال کر دوسرا پیالہ اس کے اوپر ڈھانپ کر گل حکمت کر کوئلوں کی نرم آنچ پر رکھ کر بدستور جوہر اڑائیں۔ اور صبح و شام سلائی سے آنکھ میں لگائیں۔
چٹا، پھولا، دھند، غبار کے لیے مجرب المجرب ہے۔
اگر سفیدی غلیظ اور قرینہ کے مرکز میں ہو تو پھر یہ سمل جراحی سے ہی درست ہو سکتی ہے۔ جو ایک ماہر امراض چشم ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے۔