(ہمارے ہاں مارچ، اپریل، اور مئی کے مہینوں میں گرمی کی شدت کے با وصف کڑاکے دار بجلیوں کے ساتھ گرج دار بادل آتے ہیں۔ کبھی برستے ہیں کبھی بنا برسے نکل جاتے ہیں، ان بارشوں سے زمین میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، کنوؤں ، بورویلوں میں پانی آ جاتا ہے، اسے دکن میں اوکالے کی بارش کہتے ہیں۔۔)
اوکالے کی بارش ہو تم
اوکالے کی بارش
کبھی کہیں پر برسو گی تم
کبھی کہیں پر اتروگی تم
کہیں پہ سوکھا؍کہیں پہ سبزہ
اوکالے کی بارش ہو تم؍اوکالے کی بارش
چاہت میں جو بیٹھا میں تو
ملے مجھے بس مایوسی؍نا ہی آنا نا ہی جانا
کبھی خوشی تو کبھی ملے غم
اوکالے کی بارش ہو تم؍اوکالے کی بارش
نا ہی برسنا نا ہی رکنا
سمجھ میں میری؍کب آؤ تم
آنکھیں میری برسیں رم جھم
کیسے انہیں سمجھاؤں
رب کی مرضی رب ہی جانے
میں تو ہوں بس؍ایک بیچارہ
تم تو ہو بس ؍ایک چھلاوہ
اوکالے کی بارش ہو تم؍اوکالے کی بارش
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...