(Last Updated On: )
شاہد ماہلی(دہلی)
اس کی ہر ایک تخلیقِ نو
مسکراتی رہی
اس کے نغمے فضا گنگناتی رہی
اُس کے الفاظ دل میں اُترتے رہے
اک زمانے کو گرویدہ کرتے رہے
اُس کی دنیا نے سب کچھ دیاتھا اُسے
دادوتحسین بھی،عزت و پیاربھی
بامِ شہرت بھی ،عظمت کا اقراربھی
کوئے جاناں بھی، زنجیربھی دار بھی
گلشنِ درد بھی، تلخیٔ جام بھی
صبحِ زنداں بھی، رنگوں بھری شام بھی
لطف یاراں بھی اور سنگِ دشنام بھی
اور وہ نو بہ نو اپنے افکار سے
ساغروقت لبریز کرتارہا
اس کی ہر ایک تخلیقِ نو
مسکراتی رہی۔