نصائح حکیم جالینوس
(مشہور یونانی حکیم۔ جنہوں نے علم طب کی چھوٹی بڑی 400کتابیس تصنیف کی ہیں اور وہ سکندر اعظم سے 50برس پہلے ہو گزرا ہے۔ )
٭ جہاں تک ہو سکے ، علم حاصل کرو۔ تاکہ مراد کو پہنچے۔
٭ حکیم اسے کہتے ہیں ، جو کہ باوجود قدرت رکھنے کے ستم نہ کرے اور بدتر وہ ہے جس میں حیا کم ہو۔
٭ عقل مند وہ شخص ہے جو کہ اپنی زبان کو دوسروں کی مذمت سے بچائے رکھے۔
٭ آدمی کو اس قدر عقل کافی ہے کہ راہ راست اور گمراہی اور سعادت و شقاوت میں تمیز کر سکے۔
٭ جھوٹ جائز نہیں۔ مگر رفع شر کے خیال سے اگر ضرورت ہو تو جائز ہے جیسے کہ شراب جائز نہیں ہے مگر حدوثِ مرض میں۔
٭ کثرت خاموشی سے گمراہی پیدا ہوتی ہے اور زیادہ گوئی سے قدرِ ناطق زائل ہوتی ہے۔
٭ وہ شخص تعریف کا مستحق ہے جو قوتِ حلم کے ساتھ شدتِ غضب کو زائل کر سکے۔
٭ لوگ فضیلت کی تمنا تو ضرور رکھتے ہیں مگر اس کے حاصل کرنے کے لیے رغبت نہیں رکھتے۔
٭ جو شخص دنیا کی ذلت سے خروش کرے۔ وہ آخرت کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہتا ہے۔
٭ دشمن کے ساتھ صلح اختیار کرنے میں بہتری ہے۔ ہرچند کہ تجھ کو اپنی قوت غلبہ پر یقین واثق ہو۔
٭ ہر شخص یہ گمان رکھتا ہے کہ وہ اپنے زمانے کا سب سے زیادہ عقل مند شخص ہے۔ حالانکہ اس کا یہی گمان اس کی خفت عقل کی دلیل ہے۔
٭ روزانہ کی مقررہ خوراک سے فاضل جمع کرنا حلال نہیں ہے۔
٭ جو کوئی زمانۂ شباب میں جوانمردی کرے تو ہنراس کے شباب پر عائد ہوتا ہے۔ نہ کہ خود اس پر۔