نصائح حکیم اقلیدس
(آپ علم ہندسہ و ریاضی کے ماہر تھے اور ان کا نام ہی علم ہندسہ کی کنجی بن گیا ہے۔ )
٭ جو شخص کہ علم رکھے اور اس پر عمل نہ کرے۔ وہ ایک بیمار ہے جس کے پاس دوا ہے مگر وہ اپنا علاج نہیں کرتا۔
٭ عالم بے عمل اور زاہد بے معرفت چکی کی طرح سے ہیں جو دن رات گردش میں رہتی ہے لیکن حال سے بے خبر ہے۔
٭ جو شخص کسی ایسی چیز کی تعریف کرے جو در حقیقت تجھ میں نہ ہو وہ ایسی برائی سے بھی منسوب کرے گا جو تجھ میں نہ ہو گی۔
٭ لوگوں کو تین باتوں سے رنج اٹھانا پڑتا ہے : (۱) پیش از قسمت مانگتے ہیں۔ (۲) پیش از وقت چاہتے ہیں۔ (۳) دوسروں کے مال کو اپنا بنانا چاہتے ہیں۔
٭ دو بھائیوں میں دشمنی نہ ڈال کہ وہ معمولی بات پر صلح کر لیں گے اور تجھے ہمیشہ کی برائی حاصل ہو گی۔
٭ علم بہت ہیں اور عمر کم۔ لہٰذا وہ سیکھ جس سے سب علم آ جائیں۔
٭ جو شخص اپنے نفس کو قابو میں نہیں کر سکتا وہ بہت سے لوگوں کو کیا قابو میں رکھ سکے گا۔
٭ کسی آدمی کو جب اس کی بساط سے زیادہ دنیا مل جاتی ہے تو لوگوں کے ساتھ اس کا برتاؤ بُرا ہو جاتا ہے۔