نصائح دل پذیر
٭ عقل مند کے لیے وہ وقت نہایت مشکل ہے جب کسی بات کے اظہار و اخفاء دونوں میں خرابی پیدا ہونے کا احتمال ہو۔ (حکیم لقمان)
٭ کم گو۔ کم خور اور آزاد ہمیشہ سلامت، خوش اور مصیبتوں سے محفوظ رہتا ہے۔ (حکیم بزرجمہر)
٭ یہ چار عادات اگر بچوں والی بڑوں میں ہوں تو وہ اولیاء کا درجہ حاصل کر لیں گے۔ اول یہ کہ اگر انہیں کسی سے تکلیف ملتی ہے تو وہ شکایت نہیں کرتے۔ دوم یہ کہ وہ اپنے کھانے پینے کی فکر نہیں کرتے۔ سوم یہ کہ جو چیز انہیں مل جائے اگلے دن کے لیے بچا کر نہیں رکھتے اور چہارم یہ کہ جب باہم لڑتے ہیں تو دل میں کینہ نہیں رکھتے۔ (حکیم جالینوس)
٭ اصلاح نفس عقل سے کر اور عقل کو آئینہ بنا کہ تجھے اس میں اپنے افعال نظر آئیں۔ (حکیم مہادر جین)
٭ جس طرح ملاح ہر ہوا میں کشتی نہیں چلاتا۔ اسی طرح سے عقل مند کو چاہیے کہ جو خیال دل پر گزرے۔ اس کی پیروی نہ کرے۔ (حکیم باسیوس)
٭ عاقل وہ ہے کہ جب کوئی خطا سرزد ہو تو اپنے نفس کی مذمت کرے۔ (حکیم سولون)
٭ جو شخص بوالہوس نہیں اور لذات نفسانی میں گرفتار نہیں وہ افلاس کو مصیبت نہیں خیال کرتا اور جو بندۂ شکم نہیں اسے مفلسی کا کوئی خوف نہیں۔ (حکیم سنیکار)
٭ کسی شخص کو نقصان پہنچانا از خود نقصان برداشت کرنے سے بھی بُرا ہے۔ (حکیم سقراط)
٭ سچ کڑوا ہے اس لیے کوئی پسند نہیں کرتا۔ جھوٹ میٹھا ہے اس لیے سب بولتے ہیں۔ (پنجابی کہاوت)
٭ اگر چاہتے ہو کہ اپنے راز سے دشمن بھی واقف نہ ہونے پائے تو اس راز کو دوست سے بھی نہ کہنا چاہیے۔ (نوشیرواں عادل)
٭ جو شخص مذہب سے عاری ہو وہ اس گھوڑے کی مانند ہے جس کی لگام نہ ہو۔
(لاطینی کہاوت)
٭ لوگ تعریف کرنے کی نسبت خوشامد کرنا زیادہ آسان پاتے ہیں۔ (جین پال)
٭ فقیری و نیستی بُری سہی۔ مگر تونگری اس سے بھی بُری ہے جبکہ بُرے کاموں میں اوقات زندگی بسر کرا دے۔ (غریقور بوس)
٭ دلی قویٰ کو بے کار چھوڑ دینا سب سے بڑی کاہلی ہے۔ (ہندی قول)
٭ نئی صبح کا آغاز ہو رہا ہے۔ نئی امیدیں تم میں پیدا ہو رہی ہیں نئے فرائض تمہیں بلا رہے ہیں۔ سونے وا لو بیدار ہو جاؤ۔ بیدار ہونے وا لو کھڑے ہو جاؤ اور کھڑے ہونے والے اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہو جاؤ۔ (جاپانی کہاوت)
٭ بڑھاپا زندگی کی مسرتوں کو کم لیکن زندگی کی ہوس کو زیادہ کرتا ہے۔ (گولڈ سمتھ)
٭ بزرگی کی تین نشانیاں ہیں۔ اول یہ کہ دوسرے لوگ اسے بزرگ جانیں۔ دوم یہ کہ وہ خود اپنے تئیں بزرگ نہ جانے اور سوم یہ کہ جب مصیبتوں میں گھر جائے تو سچائی کو اپنے ہاتھ سے جانے نہ دے۔ (زرتشت)
٭ منصف مزاج وہ شخص ہے کہ اگر اس کے بیٹے سے بھی کوئی قصور ہو جائے تو اس کو بھی نہ چھوڑے۔ (نوذر)
٭ حیوانات پر رحم کرنا فیاضی کی عمدہ مشق ہے۔ (سرآرتھر پلس)
٭ جو شخص کمینہ کاموں کے کرنے سے ڈرے وہ سب سے بہادر ہے۔ (جانسن)
٭ جو شخص مصیبت کا بوجھ خوش اسلوبی سے اٹھاسکتا ہے وہی سب سے بہتر کام کرتا ہے۔ (ملٹن)