(Last Updated On: )
کیا اب یوں مخاطب اہل مکہ کے سفیروں کو
کہ جاؤ کہہ دواپنے بھیجنے والے شریروں کو
کہ جومظلوم میرے دامنِ دولت میں آئے گا
وہ خود جائے توجائے کوئی لے جانے نہ پائے گا
مُسلمانوں سے بولا تم حَبش کو اپنا گھر سمجھو
مُجھے اپنا معین وہم خیال وہم نظر سمجھو
یہ دنیا اک مسافر خانہ ہے ہم سب مسافرہیں
خدامنزل ہے سب کی حنیف ہے اُن پر جوکافر ہیں