نادیہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی راضیہ بیگم ایک غریب عورت تھی جو محنت کر کے اپنی بیٹی کو پڑھا رہی تھی نادیہ کے ابو چارپائی پر پڑے تھے ان کے لئے یہ صدمہ قیامت تھا راضیہ بیگم بھاگتی ہوئی ای نادیہ کیا ہوا ؟؟؟ کیوں رو رہی ہو میرا دل بیٹھ جائے گا نادیہ کی رونے کی آواز بوڑھے باپ تک پہنچ رہی تھی لیکن اتنی ہمّت نہیں تھی کہ اٹھ سکتا اپنی جوان بیٹی کا سہارا بنتا ۔۔
نی میں پوچھ رہی ہوں ہوا کیا ہے کیوں پاگل ہو رہی ہے تو ؟؟؟ راضیہ نے دل کو سنمبھال کر پوچھا ۔۔۔۔امّاں اسد نے مجھے برباد کر دیا اماں میں کہی کی نہیں رہی یہ سنتے ھی راضیہ نے دو تین تھپڑ مارے ۔۔نادیہ سر اٹھا کر دیکھ نہیں سکتی تھی دیکھنے کے قابل رہی ھی نہیں تھی اس سے اچھا تھا تو مر جاتی ۔۔۔ہمیں حوصلہ تو ہوجاتا ہم غریبوں کے پاس سواے عزت کے کچھ نہیں ہوتا اللّه تجھے اٹھا لیتا یا پھر مجھے ۔۔۔دونوں کو اب صرف رونا تھا ۔۔۔سب کچھ برباد ہو چکا تھا ان لڑکیوں کے ہاتھ بھلا کچھ لگا ہے جو محرم رشتوں سے زیادہ نا محرم کی طرف ہوجاتی ہے سواۓ ذلت کے کچھ نہیں رکھا اپنی ایک خوشی کی خاطر نجانے کتنے لوگوں کی خوشیوں کی قربانی دے دیتی ہے انکو بھلا دلی سکون کیسے مل سکتا ہے ؟؟؟ مل ھی نہیں سکتا ۔۔۔ارے جو تمارا ہے وه تمیں ھر حال میں ملے گا چاہے کتنا بھی دور ہوجاے ۔۔پھر کیوں اللّه کو ناراض کرتی ہو کیا تمارا ایمان اتنا کمزور ہوگیا ہے ؟؟؟ اگر ہاں تو لڑو پھر اللّه کے فیصلوں سے تھک جاؤ گی ٹوٹ جاؤ گی اور انجام بہت بھیانک ہوگا پھر ۔۔۔
رات کا اندھیرا کھاے جا رہا تھا اپنے اپ سے نفرت ہو چکی تھی جب بھی ائینے میں خود کو دیکھ رہی تھی اسد کا بھیانک چہرہ سامنے ارہا تھا نادیہ نے بلب بجا دیا اور ایک کونے میں سر گھٹنوں میں دے دیا
نادیہ تم ہمارا مان ہو ابّا کی آواز تھی
جہاں نادیہ جیسی بیٹی ہو وہاں بیٹے کی کیا ضرورت اماں کی آواز آئی ۔
تم دوست ہو میری اور جو دوست ہوتے ہیں ان پر بھروسہ کیا جاتا ہے فجر کا مسکراتا چہرہ نظر آیا
ہاں ہاں مائے فیوچر وائف اسد کی آواز تھی
ساری آواز گڈ مڈ تھی کانوں پر ہاتھ رکھا اور جلدی سے موبائل اٹھایا
فجر پلیز اٹھاؤ تمیں سچ بتانا لازمی ہے
فجر نے غصے میں کال کٹ کر دی کہی بار کال کی پر فجر نہیں اٹھائی میں جانتی ہوں تم اب معافی مانگو گی پر نادیہ تم میرے دل سے اتر چکی ہو پھر معافی کیسی ۔۔ہہنہ۔۔۔فجر نے موبائل رکھ دیا
نادیہ بے بس ہو چکی تھی کیا کروں اللّه ۔۔۔۔ہاں میسج کرتی ہوں
فجر اسد ایک دوکھےباز انسان ہے وه سچ میں بھیڑیا ہے اس نے مجھے دوکھا دیا ہے میری عزت کی دھجیاں اڑای ہے ۔میری ویڈیو بھی اس کے پاس ہے تم دور رہو تماری بھی گنہگار تھی میں مجھے معاف کر دو تم ۔۔۔۔
SENDING
💖💖
نہیں اسد مجھے تم پر بھروسہ ہے نادیہ کو پتا نہیں کیا ہوا ہے کیوں تمارے خلاف ہوگئی ہے تم میری دوست نہیں رہی ہو اب ۔۔۔فجر نے غصے میں سوچا اور نادیہ کو بلاک کر دیا ۔۔۔
💖💖💖💖
نادیہ نے موبائل کو زور سے پکڑا ہوا تھا بس میسج سینڈ ہورہا ہے کال نہیں اٹھا رہی ہو میسج تو پڑھ لو گی نا تم ۔۔۔جانتی ہوں تمارے لئے سب مشکل ہوگا پر فجر تم اس دلدل سے بچ جاؤ گی جس میں ۔میں گر چکی ہوں کاش جب اسد نے مجھے یہ بتایا تھا کے کسی کے ساتھ شرط لگائی ہے تم سے دوستی کرنے کی تب ھی میں سوچ ایسا انسان کہا عزت رکھنا جانتا ہے جو ایک کے ساتھ ٹائم پاس کر سکتا ہے وه میرے ساتھ بھی کر سکتا ہے وضو کیا عشاء کی نماز پڑھی ۔۔۔
اللّه تعالیٰ میں نے کبھی ھدایت نہیں مانگی کبھی یہ نہیں کہا کے مجھے ان لوگو سے دور رکھنا جو مجھے نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔۔کبھی بھی ٹائم نہیں نکالا تیری نماز پڑھوں بس جب ٹائم ملا پڑھ لی ورنہ دنیاوی کاموں میں لگی رہی فجر کی جگہ اس دن میں اس لئے پھس گئی کیوں کے اس نے تو کبھی تیری نماز نہیں چھوڑی اسکا ہمیشہ یہ ایمان رہا کے تو اس کے ساتھ ہمیشہ ہے ہمیشہ وه شر سے پناہ مانگا کرتی تھی مجھے کیوں عقل نہیں دی اللّه ؟؟؟
خود پر ہنسی ۔۔۔
اللّه آج بھی شکایت کر رہی ہوں ہمیشہ ھی کی مجھے معاف کر دے اللّه مجھے معاف کر دے ۔۔۔اور سجدے میں سر رکھ دیا ۔۔۔۔
💖💖💖💖💖
نہیں اسد مجھے نہیں بھروسہ مجھے تم پر بھروسہ ہے فجر نے ٹیک لگا کر کہا ۔۔
دوسری طرف فون پر اسد جو بیچین تھا لمبی سانس لی ۔۔۔
فجر نادیہ مجھے پسند کرتی تھی میں تمیں اسکے میسج کا سکرین شوٹ دیکھا سکتا ہوں
ارے نہیں اسد میں کبھی بھی سوچ نہیں سکتی تھی اگر نادیہ پسند کرتی تو مجھے بتاتی ایسے غلط الزام نا لگاتی ۔فجر نے ٹھنڈی اہ لے کر کہا ۔۔
کیا تم مجھے اپنی دوست کو سونپ دیتی یہ بھی نا سوچتی کے میں تمارے بغیر کیسے رہتا فجر اگر تم نے مجھے چھوڑا تو میں مر جاؤ گا میں اب نہیں رہ سکتا بس تم نہیں جانتی تم مجھے پاگل کر دیتی ہو ۔۔۔اسد نے ایک ھی پل میں فجر کو مطمئن کر دیا
ارے تم نا اسد میں جانتی ہوں کے تم مجھ سے محبّت کرتے ہو میں بھی تمارے سوا کسی کی نہیں ہو سکتی ۔۔
اچانک کسی نے موبائل کھینچا فجر کی سانس اٹکی سیدھی ہو کر بیٹھی ۔۔
کیا بدتمیزی ہے ارسم ۔۔فجر نے خود ٹھیک کرتے ہوے
ابھی تھوڑی دیر پہلے کیا بکواس کر رہی تھی تم کیسے کسی کو کہہ سکتی ہو تم کے تم بس اسکی ۔۔۔۔۔کہتے کہتے رکا ۔ارسم کی آنکھیں غصے میں لال ہو چکی تھی ۔۔۔
تماری ہمت کیسے ہوئی ؟؟ میری باتیں سننے کی فجر نے الٹا اسی پر غصہ کیا ۔۔
جسٹ شٹاپ ارسم چلایا اور موبائل دیوار پر دے مارا موبائل کے سارے پرزے بکھر چکے تھے فجر آنکھیں کھول کر دیکھ رہی تھی ارسم کا غصہ دیکھ کر فجر میں بولنے کی ہمت نہیں رہی ۔۔۔
ارسم غصے میں چلا گیا
فجر کو پریشانی لاحق ہوگئی تھی اس سے پہلے ارسم کسی سے کچھ کہے مجھے بتانا ہوگا فجر نے سوچ لیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
💖💖💖💖💖
دوپہر ہوچکی تھی نادیہ کمرے سے نہیں نکلی تھی اماں کا بھی رو رو کر برا حال تھا ۔۔ابّا خاموش ہوچکے تھے ۔۔اماں تھک ہار کر نادیہ کے کمرے میں گئی
اماں کا دل منہ میں اگیا جب نادیہ کو خون میں لت پت دیکھا ۔۔۔۔۔
نادیہ ۔۔۔نادیہ اٹھو ساتھ میں چھری پڑی جس پر نادیہ کا خون تھا ۔۔۔۔۔نادیہ نے خودکشی کر لی تھی ۔۔اماں نے سر پکڑ لیا نادیہ یہ تم نے کیا کیا ؟؟؟
ابّا نے رونے کی آواز سن کر راضیہ کو آواز دی راضیہ مرے ہوے قدموں سے باہر ای
راضیہ کیوں رو رہی ہے نادیہ کہا ہے ۔۔۔ابّا نے بڑی مشکل سے الفاظ پورے کئے ۔۔
راضیہ وہی گیٹ پر بیٹھ گئی اور سامنے چھری دکھائی نادیہ چلی گئی ۔۔۔یہ سن کر اپنی لاڈلی بیٹی کا بڈھے باپ نے اپنی آخری ہچکی لی ۔۔۔۔
💖💖💖💖💖
فلک آج تماری برتھ ڈے ہے چلو کہی پارٹی کرنے چلتے ہیں اسد نے لاڈلی بہن کو آفر دی ۔۔
جی بھائی پر مجھے پہلے شاپنگ اور جانا ہے بھائی ۔۔۔
امی لے جائے گی تمیں اسد نے مشورہ دیا ۔۔
نہیں نہیں آج جب پارٹی ہے تو گھر میں بھی بہت کام ہے تم لے جاؤ ۔۔پر امی مجھے حماد کے ساتھ ضروری کام سے جانا ہے ۔۔اچھا میں لائبہ کے ساتھ چلی جاؤ گی ۔۔۔
فلک نے ٹاپ سلیکٹ کیا مارکیٹ جان کے لئے
وه گزرے دن کے ساتھ میسج پک بھول چکی تھی ۔۔
💖💖💖💖💖
اسد کار سے نکلا جہاں حماد کو انا تھا پر کسی کام کی وجہ سے لیٹ ہوگیا ۔۔ اسد ببل کھاتے ہوے چہل قدمی کرنے لگا سامنے سے آتی ایک لڑکی جو الجھی ہوئی تھی شاید کچھ سوچ رہی تھی شاید پریشان تھی براؤن بال جو سٹیپ کٹنگ میں تھے ہوائیں جسے بار بار اسکے سانولے سی رنگت پر آرہے تھے جیسے بڑی بے دردی سے کانوں کے پیچھے کر رہی تھی ۔۔اسد نے جب دیکھا تو اسکی طرف چل پڑا پاس سے گزراتو جان بوجھ کر ٹکرا گیا ۔
سوری سوری اسد نے معافی مانگی ۔ پاس سے گزرتے لوگوں نے دیکھا جو اسد کے بجاے اس لڑکی کو سر سے لے کر پاؤں تک دیکھنے لگے ایک دو لوگوں نے پوچھا کے کیا ہو؟؟؟ اس الجھن میں کھوئی ہوئی لڑکی کو سمجھ نہیں آیا کہ اس لڑکے سے دور ہٹوں یا لوگوں کی تیز نظروں سے وه تیز تیز قدم لے کر چل پڑی ۔۔۔اسد گلاسس لگا کر مسکرا کر اپنی کار کی طرف گیا
💖💖💖
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...