(Last Updated On: )
نہ حسرت ہے نہ کوئی آرزو ہے
نہ گل ہے، نہ کوئی اس کی بو ہے
بہار میں بھی دل کا حال ایسا رہا
نہ بلبل ہے نہ کوئی خوش گلو ہے
میری تڑپ کا اثر یہی ہے مجیب!
ایک تنہائی سے بس چار سو ہے.
****