(Last Updated On: )
ادھر سے جا رہی تھی اک جماعت حق ستوں کی
بباطن روزہ داروں کی بظاہر فاقہ مستوں کی
نہ ان کے پاس خیمے تھے نہ سامان رسد کوئی
نہ ان کی پشت پر تھا جز خدا بہر مدد کوئی
نہ زرہیں تھیں، نہ ڈھالیں تھیں نہ خنجر تھے نہ شمشیریں
فقط خاموش تسکیں تھی، فقط پر جوش تکبیریں
کوئی ساماں نہیں تھا ایک ہی سامان تھا ان کا
خدا واحد، نبی صادق ہے، یہ ایمان تھا ان کا
بنا کر اپنے سینوں کی سپر آیات قرآں کو
بظاہر چند تنکے روکنے آئے تھے طوفاں کو
انہی کے نور سے ہر سو اجالا ہونے والا تھا
انہی کے دم سے حق کا بول بالا ہونے والا تھا