اکسیر کُکرے: قرنفل ۲ تولہ، خوب باریک پیس لیں۔ پلک کو اُلٹا کر روہوں پر لگائیں۔ پلک اُلٹے رہنے دیں اور سفوف اوپر لگا رہنے دیں۔
اگرچہ اس کے استعمال سے سخت تکلیف ہو گی۔ لیکن اس کے بعد ککروں کی تکلیف باقی نہیں رہتی مجرب ہے۔
سرمہ خاص: سرمہ سیاہ ایک پاؤ، قلمی شورہ ۲ تولہ، سمندر جھاگ ۱ تولہ، فلفل سفید ۳ ماشہ، کافور ۴ ماشہ، کشتہ جست ۵ ماشہ، پھٹکڑی ۱ تولہ، زنگار ۴ ماشہ، سفید ۸ ماشہ، ست لیموں ۲ تولہ، نیلہ تھوتھا ۶ ماشہ، سرد چینی ۲ تولہ، عرق سونف ایک پاؤ، عرق گلاب ۶ پاؤ۔
سب کو باریک کر کے عرقیات میں اچھی طرح کھرل کر کے سرمہ بنائیں۔
ترکیب استعمال: صبح و شام سلائی سے آنکھوں پر لگائیں۔
امراض چشم، خارش، ضعف بصارت، پانی بہنا، ککروں کے لیے بے حد مفید ہے۔ بینائی کو تیز کرتا اور عینک کی عادت تک کو چھڑا دیتا ہے۔
ضماد رسوت افیون والا: رسونت زرد ۶ ماشہ، پھٹکڑی بریاں ۴ ماشہ، زعفران خالص ۲ ماشہ، افیون خالص ۱ ماشہ
عرق مکو کے پانی میں حل کر کے آنکھ کے اوپر لیپ کر دیں۔ آشوب چشم، درد، رڑک اور سرخی چشم کو بہت جلد زائل کرتا ہے۔
زعفرانی سرمہ: زعفران، افیون ہر ایک ایک ماشہ، زنگار، سرمہ سیاہ، سمندر جھاگ، لونگ، سونا مکھی، روپا مکھی، سبز کانچ ہر ایک ۳ ماشہ، کشتہ جست ۵ تولہ۔
سب دواؤں کو نہایت باریک سرمہ کی مانند کھرل کریں۔ ایک سلائی روزانہ لگائیں۔ اگر ککرے زیادہ ہوں تو پلکوں کو اُلٹا کر یہ سرمہ سلائی سے لگا کر ککروں پر مل دیں۔
دھند، غبار، جالا، سفیدی چشم، ککروں کے لیے کاسٹک سے بڑھ کر مفید ہے۔
ضماد اورام چشم: ہلیلہ زرد، ہلیلہ سیاہ، رسونت زرد، گل ارمنی، صندل سرخ، ہم وزن لے کر ہرے دھنئیے کے پانی میں پیس کر آنکھوں پر لیپ کریں، آنکھوں کے زیادتی ورم کے لیے اکسیر ہے۔ اگر ورم کی وجہ سے پپوٹے الٹ گئے ہوں تو ایک دو دن میں درست ہو جاتے ہیں۔
اکسیر سرخی درد چشم: رسونت ۶ ماشہ، پھٹکڑی ۴ ماشہ، دھنیا ۱ ماشہ، انار دانہ ۱ ماشہ، افیون ۱ ماشہ، پوست خشخاش ۱ ماشہ، کچور ۶ ماشہ، گنڈی ہلدی ۳ ماشہ، عرق گلاب ۰۲ تولہ۔
تمام دواؤں کو کوٹ لیں اور ایک صاف کپڑے میں تمام ادویہ ڈال کر پوٹلی باندھ کر عرق گلاب میں بھگو دیں۔
ترکیب استعمال: صبح، دوپہر اور رات کو سوتے وقت پوٹلی کو آنکھوں پر لگائیں اور پلکوں کو الٹا کر یہی پانی ایک دو قطرہ آنکھوں میں ڈال دیں، سرخی، رڑک اور درد چشم کے لیے مجرب ہے۔
دوائے بھینگا پن: سرمہ سیاہ ۱ تولہ، بندق ہندی ایک تولہ، کھرل کر کے سرمہ کی مانند کریں۔ سلائی سے آنکھوں میں لگائیں، بھینگا پن کے لیے مفید ہے۔ علامہ سویدی کا مجرب ہے۔
اکسیر موتیا: کلکیریا فلوریکا ۶ (۵ گرین) روزانہ ۴ خوراک دیں۔
یہ موتیا بند کی بہترین دوا ہے جبکہ پتلی میں ورم اور آنکھوں سے پانی جاری ہو تو نہایت مفید ہے۔
اکسیر نزول الماء: کشتہ جست ۱۰ تولہ، سرمہ سیاہ ۱۰ تولہ، افیون ۱ ماشہ، زنگار ۹ ماشہ، سمندر جھاگ ۳ ماشہ، سفیدہ کا شغری ۳ ماشہ
تمام دواؤں کو علیحدہ علیحدہ پیس کر باہم کھرل میں ڈال کر عرق سونف اور عرق گلاب نصف نصف بوتل میں کھرل کریں۔
یہ سرمہ موتیا بند، نزول الماء کے لیے بے حد مفید ہے۔ ابتدائی حالتوں میں اکسیر ہے۔
دیگر امراض چشم، کمزوری نظر، جالا، پھولا، ناخونہ وغیرہ امراض چشم میں بھی مفید ہے۔ یہ نسخہ حکیم نورالدین قادیانی کا مجوزہ ہے۔
اکسیر ودقہ: ودقہ کو جڑ سے اڑا دیتا ہے۔
رسوت ۳ ماشہ، طوطیا ۳ ماشہ، شحم حنظل ۳ ماشہ، لعاب اسبغول ایک تولہ میں شیاف بنا دیں۔
شیر عورت میں گھس کر آنکھ میں لگانا بہت مجرب ہے۔
اکسیر توثہ: شورہ قلمی ۱ تولہ، پھٹکڑی ۱ تولہ، نوشادر ۱ تولہ، نیلہ تھوتھا ۱ تولہ۔
سب کو عرق لیموں تین تولہ میں کھرل کر کے ایک کلیاگلی میں گسکمت کر کے پانچ سیراپلہ کی آگ دیں۔ جب سوختہ ہو جائے تو باریک پیس کر شیشی میں حفاظت سے رکھیں اور سلائی سے آنکھ میں لگائیں۔ توثہ کے لیے بہت مجرب ہے۔
اکسیر بصارت افزا نورانی سرمہ: ضعف بصر کے واسطے اکسیر کا حکم رکھتا ہے۔
مردارید ناسفتہ ۳ ماشہ، مشک ۱ تولہ، طوطیا بریاں ۳ ماشہ، کافور ۳ ماشہ، سوہن مکھی، تیلنی مکھی ہر ایک ۱ ماشہ۔
سب کو عرق بادیان ۱۰ تولہ میں کھرل کر کے بطور سرمہ بنا کر آنکھوں میں لگانا نزول الماء تک کو فائدہ کرتا ہے۔
دوائے اندھراتا: کاسٹک ۲ گرین، ایکوا ۱ اونس، باہم ملا لیں۔ ایک ایک قطرے ڈال کر اوپر پٹی باندھ دیں۔ رات کو کھول دیں۔ رات کو صاف نظر آنے لگتا ہے۔ اندھیراتا کے لیے نہایت مفید ہے۔
اکسیر نزول الماء: حلتیت ۰۳ ماشہ لے کر کپڑے میں پوٹلی باندھ لیں اور آب پتہ گاؤ ایک برتن میں ڈال کر گرم کریں اور اس میں حلتیت کی پوٹلی آہستہ آہستہ ملیں۔ یہاں تک کہ تمام ہینگ اس میں حل ہو جائے۔ اس کے بعد اس میں روغن بلساں ۰۳ ماشہ ڈال کر رکھ دیں۔ یہاں تک کہ گاڑھا ہو جائے اس کے شیاف بنا کر رکھ لیں۔ بوقت ضرورت گھس کر آنکھ میں لگائیں۔
ابتدائے نزول الماء، قماطع بیاض اور انتشار کو سود مند ہے۔