موت سے محبت روح کی اصل زندگی ہے اور روح کی زندگی کا نام “بے نیازی”ہے۔ جو عمل آپ کو بے نیاز بنا دے وہ اصل عبادت ہے ،وہ عبادت جس میں ذات کی نفی ہو، جس میں اغراض اور خواہش کا وجود نہ ہو۔ موت کی یاد روح کی حیات ہے۔ موت کے ساتھ زندگی سے زیادہ پیار کرو۔ موت مصائب سے نجات ہے موت حقیقت سے ملاقات ہے … روح کی قفس سے آزادی ہے خدا کا پیغام ہے … موت آرزو اور تمنا کا خالی دام ہے، ایک لطیف اور بے حِس کیفیت کا نام ہے اِس کے بعد حیات کا اک سوز ہے جیسی زندگی بسر کرے گا ویسا رہے گا۔
موت کا کوئی وجود نہیں مگر ہر وجود کے لئے ایک موت ہے۔ موت کا یقین راستی کا راستہ ہے کسی کو مرے ہوئے دیکھا ہے خود مر کر دیکھنے میں انسان کا باطن روشن ہوتا ہے۔ ہر شئے کو فنا کی نظر سے دیکھو گے تو آپ کے اندر موت کو محسوس کرنے والی قوت بیدار ہو گی، حقیقت کے راز افشاں ہوں گے، انسان میں پائی جانے والی منفی اور مثبت قوتوں میں صلح ہو جائے گی ،خدا کے بتائے ہوئے راستوں پر چل کر منزل مقصود نصیب ہو گی۔
موت سے ڈر کر جب تک انسان موت کی بات کرتا رہے گا اُس وقت تک موت اُسے ڈراتی رہے گی۔ موت سے محبت کرو گے تو زندگی آسان ہو جائے گی۔ موت کی یاد ظلم کا راستہ روکتی ہے۔ موت کی یاد محبت کا بڑھاوا ہے۔ موت دیانت اور صداقت کا پیغام دیتی ہے۔ موت کی یاد گناہوں کی ڈھال ہے موت کو کثرت سے یاد کرو آوارہ خیالوں سے نجات مل جائے گی۔
٭٭٭
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...