(Last Updated On: )
منکرینِ حدیث کے بہت سے جوابات اور اچھے اچھے جوابات مختلف عالموں، فاضلوں، اہل خیر و نظر نے دیئے ہیں، لیکن یہ جوابات اپنی منطقی گرفتوں کے لحاظ سے ان سب سے ممتاز و برتر ہے۔ مصنف کی نظر ایک تو ماشا اللہ قرآن و حدیث دونوں پر گہری ہے اور پھر معقولات کے بھی امامِ فن معلوم ہوتے ہیں، اس لئے قدراً انہوں نے منکرینِ حدیث کی ایک ایک دلیل کو لے کر خوب ہی اس پر جرح کی ہے اور بغیر شخصیت کو درمیان میں لائے منکرینِ حدیث کے محض دلائل کو لے کر ان کو توڑ کے بلکہ چکنا چُور کر کے رکھ دیا ہے۔ حجتِ حدیث، خبرِ احاد کی شرعی اہمیت، ظن کی قسمیں، وحی کی مختلف صورتیں اور اسی قسم کے عنوانات پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں اور چھوٹے بڑے ہر اعتراض کا مسکت ہی نہیں شافی مسکن، تشفی بخش جواب دے دیا ہے۔
’صدق جدید‘ لکھنؤ 16 مئی 1958ء مطابق 26 شوال المکرم 1377ء