عائشہ زینی کی دادو اور امی سے ملنے جاتی ہے جبکہ ارسل کو عروہ کی کمپنی مل جاتی ہے ۔۔۔
(عروہ جو کہ عائشہ کی بہن ہے میٹرک کے بعد فری تھی نیو ایڈمیشن کے لیے ابھی ویٹ کر رہی تھی ۔۔۔۔۔عائشہ کی اپنی فیملی میں بس امی اور چھوٹی بہن ہی تھی ابو کی وفات عائشہ کی بہت ہی چھوٹی عمر میں ہو گئی تھی ۔ اس لیے عائشہ کے ساتھ ساتھ ارسل بھی عائشہ کی بہن اور امی کا بہت خیال رکھتا تھا ۔۔۔۔۔)
دادو مبارک ہو بہت ۔۔۔۔ آپ آج ماشاء اللّٰہ سے زینی کی خوشی کا دن بھی دیکھ رہی ہے بہت خوش ہے ہم۔۔۔
دادو سے مل کے عائشہ زینی کی امی سے ملتی ہے اور زینی کا پوچھتی ہے ۔۔۔۔
زینی تو کب برائیڈل روم میں بیٹھی ہےمل لو ۔
کہتے ہوئے زینی کی ماما کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں ۔
عائشہ انہیں حوصلہ دیتی ہے اور چپ کرواتی ہے ۔
برائیڈل روم میں زینی عائشہ کے سامنے ہوتی ہے ۔ جو کہ آج کے دن خدا کے کسی خوبصورت تحفہ سے کم نہیں لگتی ۔
سرخ رنگ کے لہنگے میں ملبوس کوئی شہزادی لگتی ہے۔
دونوں گلے لگ کے اپنی کچھ بچپن کی یادیں یاد کرتی ہے اور عائشہ رونے لگ جاتی ہے ۔
زینی کی آنکھوں میں آنسو ہوتے ہیں ۔۔۔
لیکن زینی کی کزن دونوں کو چپ کرواتی ہے اور میک اپ خراب ہونے کا کہہ کے ہسنے لگا جاتی ہے ۔۔۔
جس پر ان دونوں کا بھی روتے ہو قہقہہ گونجتا ہے ۔۔۔
عائشہ زینی کو بہت ساری دعائیں دیتی ہے ۔۔
“”واقع ہی اس موقع پر بیٹیوں کو جتنی بھی دعائیں دی جائے کم ہے ۔”””
عائشہ کے موبائل پہ آرسل کی کال آئی اور اسے باہر آنے کا کہتا ہے ۔
عائشہ زینی سے معزرت کر کے باہر چلی جاتی ہے۔
آپی آپ بھی بھائی ساتھ کوئی پوز بنائے میں پکس بنانی ہے ۔کیا تم شرما رہی ہوں ۔ارسل اور عائشہ ایک ساتھ تصاویر بنانے لگتے ہیں
اتنے میں بارات آجاتی ہے ۔
پھول کی پلیٹس پکڑے عائشہ اور زینی کی کزنز دلہے بھائی کا ویلکم کرنے کھڑی ہوتی ہے ۔
دور سے ہی مبشر کو دیکھ کے عائشہ سمائل کرتی ہے ۔
حرا کی نظریں بس ارسل کو ڈھونڈ تی رہی ہے ۔۔۔۔۔
جیسے ہی وہ ارسل کو بلیک سوٹ میں دیکھتی ہے تو وہ ہستے ہوئے اسے دیکھتی ہے ۔اسی ٹائم ارسل بھی حرا کو دیکھتا ہے جس کا رسپانس اسے وہ نظریں دوسری طرف کر کے دیتا ہے ۔
ارسل آج تم میری محبت کا اقرار کرو گے ہی ۔ حرا عائشہ سے ملتی ہے ۔
ناجانے کیوں عائشہ کو وہ پہلی نظر میں ہی نہیں بھاتی ۔
حرا ارسل کے ساتھ ساتھ گھومتی ہے ۔
آج ارسل بھی اس سے دور نہیں بھاگتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاید اسے سب اچھا لگنے لگا تھا ۔۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨
ارسل باہر کھڑا ہوتا ہے موبائل میں لگا ہوتا ہے اچانک حرا کی آواز پر آنکھیں اٹھا کر دیکھتا ہے ۔۔۔۔۔۔
ارسل کیسے ہیں آپ ۔۔۔؟ کیسی لگ رہی ہوں میں ۔۔۔۔۔؟
ایک نظر حرا پر ڈالتے ہوئے کہتا ہے اچھی لگ رہی ہو ۔۔۔
ارسل اچھی بس ۔۔۔۔۔؟؟
ہممم شاید ۔۔ ۔۔۔۔۔۔
کیا شاید ۔۔۔۔۔۔؟؟؟
شاید بہت اچھی ۔۔۔
یہ سن کر حرا بہت ہستی ہے۔۔۔اور ارسل کو گلے لگا لیتی ہے ۔۔۔
ارسل جو حرا کی اس حرکت کے لیے بلکل بھی تیار نہیں تھا ۔۔۔حرا کی طرف دیکھتا رہ جاتا ہے ۔۔
ارسل ایسے ہی دیکھتے رہے گے کیا اب ۔۔۔۔۔
ارسل کچھ نہیں بولتا ۔۔
بس چپ سا ہو کر ہال میں چلا جاتا ہے ۔۔۔۔۔
ارسل کیا ہوا آپ کچھ پریشان لگ رہے ہیں ۔۔۔۔۔ ؟؟؟؟
نہیں کچھ نہیں ہوا عائشہ بس ایسے ہی ۔
ہممم ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔ نکاح ہو گیا ہے ماشاء اللّٰہ سے زینی کا بہت مبارک ہو ۔۔۔۔۔۔اس دن کے لیے پتہ نہیں کتنی دعائیں کی تھی اس زینی نے ۔۔۔۔
ارسل تھوڑا سا مسکرا کر ہممم کرتا ہے ۔
عروہ کو دیکھ کے آتی ہو میں کدھر گھوم رہی ہے یہ۔۔۔۔۔ ارسل اکیلا بیٹھا حرا کو ہی سوچتا ہے ۔۔۔۔ اس سب کچھ اچھا لگتا ہے ۔۔۔
ارسل آئے نا تصویر بنائے ۔۔۔۔ حرا پھر سے ارسل کے قریب آکر بیٹھ جاتی ہے ۔۔۔
حرا پلیزززززز جاؤ ادھر سے ۔۔۔۔۔۔
کیوں میرا یوں قریب آکر بیٹھنا تمہیں برا لگ رہا ہے ۔۔۔تو میں چلی جاتی ہوں ۔۔۔
ارسل یہ سن کے ہمممم کہتا ہے ۔۔۔۔
ہمم مطلب کے نا جاؤ ۔۔۔۔۔ یہ کہہ کے ہسنے لگتی ہے ۔۔۔۔
جس پر ارسل بھی اسے کس کے رسپانس دیتا ہے ۔۔۔۔
🌟🌟🌟🌟🌟
دور سے عائشہ کو آتے دیکھ کے ارسل حرا کو جانے کا کہتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
حرا بھی عائشہ کو دیکھ کے چلی جاتی ہے ۔۔۔
حرا دل میں سوچتی ہے کہ کبھی کبھی یہ دوسروں کے مشورے بھی سہی کام کر جاتے ہیں جیسے کے رومی خان نے مجھے مشورہ دیا ۔۔۔۔ بلکل ارسل کے بارے میں ۔۔۔ اب ارسل بھی مجھے لے کے بدل گے ہیں ۔۔۔۔ اور حرا یہ سوچ کے دل ہی دل میں بہت خوش ہوتی ہے ۔۔۔۔
بس اب آخری کام رہ گیا ہے وہ کرنا باقی ہے ۔۔۔۔۔
کھانا کھا کے رخصتی کا وقت ہوتا ہے ۔۔۔۔
زینی سب کے گلے لگ کے روتی ہے ۔۔۔۔ عائشہ اور زینی بھی گلے لگ کے بہت روئی ۔۔۔۔۔۔۔
ارسل سب سے الگ ہو کے ایک سائیڈ پہ کھڑا ہوتا ہے ۔۔۔ حرا اسے اکیلے رہنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی اور جلدی سے ارسل کے ساتھ آکے کھڑی ہو جاتی ہے ۔۔۔۔
اس کے ارسل اب ہم جا رہے کاش یہ لمحے یہی رک جاتے ۔۔ ارسل اس سے پہلے کچھ کہتا حرا اس کے اور قریب ہو کر اس کی گال پر کس کر کے فوراً نکل جاتی ہے۔۔۔۔
وہاں دوسری طرف عائشہ زینی کی رخصتی میں اپنی رخصتی کو یاد کر کے روتی ہے ۔۔۔۔۔۔ جو اپنے آنے والے کل سے بلکل بے خبر ہوتی ہے ۔۔۔ شاید آج کا رونا اسے کب تک رونا تھا ۔۔۔۔۔ نہیں پتہ تھا ۔۔۔۔۔
مبشر زینی کو لے کر اپنی اگلی منزل کی طرف روانہ ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔ اور سب گھر والے اسے دعائیں کے سایہ تلے رخصت کر کے اپنے اپنے گھروں کو جانے کی تیاری کرتے ہیں ۔۔۔۔۔
آپی اب چپ کر جائے چلے گھر چلتے ہیں ۔۔۔۔۔ بھائی بھی پتہ نہیں کہا ہے ۔۔۔۔ چلے اس طرف دیکھتے ہیں ۔۔۔۔۔
عروہ عائشہ کو لے کے ارسل کو دیکھنے کے لیے جاتی ہے جو کے حرا کی یادوں میں گم ہوتا ہے ۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...