اج مھندی کا فنکشن معراج کے گھر تھا۔۔۔۔صبح سے آسیہ بیگم اور باقی سب کاموں میں لگے تھے۔۔۔
معراج خود بہت مصروف تھا وہ اج بھی آفس گیا تھا۔۔
معراج آفس ایا تو سارہ پہلے سے بیٹھی معراج کا انتیظار کر رہی تھی۔
معراج کو ایک دم سارہ کو دیکھ کر غصہ آیا۔۔۔
بولو ؟؟؟ معراج نے بے رخی سے پوچھا۔۔
معراج پلیز یہ شادی مت کرو ۔۔
میں مر جاوں گی۔
میں تم سے پیار کرتی ھوں۔۔۔۔
بس سارہ
معراج نے اس کو غصہ سے روکا تھا۔۔۔۔مجھے اج بہت کام ھے اور تمھاری باتیں سنے کے لیے وقت نہیں ھے اس لیے تم جاسکتی ھو۔۔۔۔
سارہ ناراض ھوکر افس سے نکال گئ۔۔۔۔۔
سارہ نے جو جو معراج کے ساتھ کیا تھا اس سب کے باوجود معراج نے اس کی مدد کی تھی اور اب تک ایک بار بھی سارہ کو کچھ نا کہا تھا۔۔۔۔۔
سارہ جب افس سے نکل کر چلی گئ تو معراج نے سکون کا سانس لیا اور اپنے کام میں لگ گیا ۔۔۔
اج اس کو جلدی کام ختم کر کے گھر جانا تھا۔۔۔
دعا ۔۔دعا
انشو چیختی ھوئ دعا کے کمرے میں ائ ۔۔۔۔افو انشو کیا ھوا ۔۔۔۔کیوں طوفان مچاتی آرہی ھو ۔۔۔۔
یار کچھ نہیں ہم لوگ معراج بھائ کے گھر جارہے ھیں۔۔۔گھر میں بہت سارے مہمان ھیں اور گاڈر بھی ھیں تم گھبرانا مت۔۔۔۔۔
دعا کو ایک دم حاشر والا واقعی یاد آیا۔۔۔۔۔
ہمم ٹھیک ھے۔۔۔۔۔اور ہاں اپنے ساتھ مسلسل کسی لڑکی کو رکھنا۔۔۔۔۔انشو اس کو تاکیئد کر رہی تھی دعا کو اس پر ایک دم سے پیار آیا اور اسنے انشو کو گلے لگا لیا۔۔۔۔
thanku inshoo !!!
اف دعا یہ کچھ بھی نہیں ھے جو تم نے کیا اس کے اگے۔۔۔۔
اہ بابا ابھی ان باتوں کا وقت نہیں ھے ھم ویسی بہت لیٹ ھوچکے عفت بیگم نے کمرے میں آتے ھوئے کہا۔
اہ ہاں۔۔۔۔!! انشو نے ہاں میں ہاں ملائ۔م۔۔
دعا اپنا خیال رکھنا۔۔۔۔۔عفت بیگم نے دعا کو پیار کرتے ھوئے کہا۔۔۔جی تائ جان ۔
ان لوگ کو گئے تھوڑی دیر گزری تھی۔۔۔دعا اکر اپنی balcony میں کھڑی ھوگئ تھی۔۔۔۔
اسلاماآباد کا موسم بہت سرد ھوگیا تھا۔۔۔ابھی وہ کچھ سوچ رہی تھی جب بوا نے اکر دعا کو بتایا کے اپ سے کوئ ملنے آیا ھے ۔
دعا نے حیران ھوکر پوچھا ۔
بوا نے ۔۔۔
بوا نے اکر دعا کو کہا ۔۔۔
دعا بی بی اپ سے کوئ ملنے آیا ھے۔۔۔۔
دعا نے حیران ھوکر پوچھا !!!
کون ؟؟؟؟
بوا نے بتایا کوئ لڑکی ھے۔۔۔۔۔خود کو اپ کی دوست بول رہی ھے۔۔۔اچھا بوا ایک کام کرنے ان کو کمرے میں بھیج دیں۔۔۔۔
دعا کی شادی کی خبر اس کی دوستوں کو بھی ھوئ تھی۔۔۔دعا سمجھی اس کی کوئ دوست ائ ھے۔۔۔۔۔۔
کمرے میں دستک ھوئ۔۔۔۔
جی اجایئں دعا نے کہا۔۔۔۔۔
فورن ھی کوئ کمرے میں داخل ھوا تھا
دعا کی انکھوں کے سامنے انے والا یہ چہرہ اس کے لیے انجان نہیں تھا۔۔۔۔۔۔
وہ لڑکی کوی اور نہیں معراج کا ماضی اور دعا کا امتحان سارہ تھی۔۔۔۔۔
دعا ایک دم اپنی جگہ سے کھڑی ھوئ
آپ ؟؟؟؟
دعا نے روک روک کر پوچھا۔۔۔۔۔
آپ مجھے جانتی ھیں مجھے امید نہیں تھی۔۔۔۔۔سارہ نے ھنس کر کہا۔۔۔۔
دعا بد اخلاق نہیں تھی اس لیے ایک دم سنبھل کر بولی۔۔۔
ایئں تشریف رکھیں۔۔۔۔دعا نے صوفوں کی طرف اشارہ کیا۔۔۔۔۔
سارہ نے جگہ سنبھالی۔۔۔۔
جی !!! اپ ادھر کیسے ؟؟؟؟
دعا نے ایک دم پوچھا کیونکہ اب اسکا ضبط جواب دے رہا تھا اس کے زہن میں انے والے خیال اس کو اندر اندر جلا رہے تھے۔۔۔۔
دعا !!!
میں اپ کو کچھ بتانے آئ ھوں۔۔۔۔
کیا ؟؟؟
دعا کو لگا اسکا دل روک جایے گا لیکن وہ سارہ کے سامنے کمزور پڑنا نہیں چھاتی تھی۔۔۔۔۔
دعا !!!
وہ میں وہ !! مجھے سمجھ نہیں ارہا کیسے بتاو اپ کو دعا !!!
دراصل دعا اپ مجھے تو جانتی ھیں یقینن یہ بھی جانتی ھونگی میرا معراج سے کیا تعلق رہا ھے۔۔۔۔۔
ہممم !!! دعا نے ہمت کر کے اپنے چکراتے سر کو ہلایا تھا۔۔۔۔
دعا میں واپس اگئ ھوں اور ظاہر ھے معراج مجھ سے پیار کرتا ھے اپ سے نہیں ۔۔۔۔۔۔اپ سے ھوئ شادی وہ ایک حسان کا بدلہ تھا اور اب بھی وہی ھے۔۔۔ ۔
دعا اپ خود سوچیے وہ اپ کے ساتھ کیسے خوش رہے سکتا ھے جب وہ مجھ سے محبت کرتا ھے۔۔۔۔۔
دعا حیرت زادہ انکھوں سے سارہ کو دیکھ رہی تھی۔۔۔۔۔
دعا اپ اسکا سمجھوتا ھیں اور میں اسکا پیار۔۔۔۔۔۔وہ اب تک مجھ سے پیار کرتا ھے۔۔۔۔
میں کیسے مان لو ؟؟؟
دعا نے اپنے دل کو تسلی دی۔۔۔۔۔
میں پچھلے 10 دن سے معراج سے مل رہی ھوں
کیا معراج نے تمھیں بتایا دعا ؟؟؟؟
کبھی resturants میں ملتے ھیں ہم کبھی افس میں۔۔۔۔۔پیار کرتے ھیں ہم تبھی ملتے ھیں نا تم کیسے ھم دونوں کے بیچ آسکتی ھو۔۔۔۔
پلیز دعا!!!
معراج اپ سے یہ سب نہیں بول پا رہا تھا اس لیے میں بولنے ائ ھوں۔۔۔۔۔
معراج کی زندگی سے چلی جاو۔۔۔۔۔اس کے اور میرے بیچ سے چلی جاو۔۔۔۔دعا۔۔۔۔
دعا کی گم سم انکھوں کو دیکھ کر سارہ سمجھ گئ تھی کہ اس کو مجھ پر یقین نہیں ھورہا۔۔۔
تبی دعا ایک دم بولی اپ کے پاس کیا ثبوت ھے ان سب باتوں کا ؟؟؟
سارہ نے اپنی اور راج کی resturant والی تصویرے دیکھائ جو چھپ کر لی گئ تھی۔جس میں راج اور سارہ ایک ھی ٹیبل پر آمنے سامنے بیٹھے کھانا کھا رہے ھیں۔۔۔۔۔اور یہ وہی ھوٹل تھا جہاں دعا نے معراج کو نکلتے دیکھا تھا۔۔دعا ان تصویرں کو جھٹلا نہیں سکتی تھی۔۔۔۔۔۔۔
دعا کا زہن یقین کرنے کو کہہ رہا تھا لیکن اسکا دل کسی صورت اس بات کو نہیں مان رہا تھا۔۔۔۔
نہیں !!!
راج ایسا نہیں کرسکتے میں جانتی ھوں اپ کو کیا لگا میں اپ پر یقین کرلوں گئ۔۔۔راج ایسے نہیں ھیں۔۔۔۔
سوری مس سارہ !!!!
دعا ے معراج کی جوڑی اتنی کمزور نہیں ھے۔۔۔۔۔
کہ کوئ بھی اکر ان کو الگ کر دے۔۔۔۔
اپ معراج سے پیار کرتی ھیں نا ؟؟؟ سارہ نے دعا سے سوال کیا۔۔۔۔
دعا خاموش رہی۔۔۔۔۔
اپ کی خوموشی میں جواب مل گیا ھے۔۔دعا۔۔تب تو اپ معراج کی خوشی بھی چھاتی ھونگی۔۔۔۔
ہاں نا ؟؟؟
سارہ نے اب ایک نئ چال چلی تھی ۔۔۔۔۔
اور اگر میں اپ کو وہ سب اپ کی اپنی انکھوں سے دیکھا دوں تو ؟؟
کہ یہ سب معراج کی خوشی ھے ؟؟؟
تو تم ہماری زندگی سے چلی جاو گی۔۔۔۔۔؟؟
سارہ نے اب کے شرت رکھی۔۔۔۔
ہاں اگر معراج کی خوشی یہ ھوگی تو میں چلی جاو گی۔۔۔۔
وعدہ ؟؟؟
سارہ نے ہاتھ اگے کر کے دعا سے وعدہ لیا ؟؟
ہممم !!!دعا نے کہا۔۔۔۔۔۔
تو پھر ٹھیک ھے اج رات اپ کو میں دیکھا دوں گی۔۔۔۔جب میں کال کروں گی تو اجایئں گا۔۔۔۔
سارہ اٹھنے لگی۔۔۔۔۔
تب دعا نے کہا۔۔۔
اگر ایسی بات تھی تو معراج نے خود مجھ سے کیوں نا کی؟؟؟؟؟
معراج کی جان بچا کر اپنے اس پر کافی بڑا احسان کیا تھا۔۔۔۔اور پھر اپ اس کی کمپنی کی 50% کی share holder ھیں۔۔۔وہ اپکو بول کر یہ سب نہیں کھو سکتا۔۔۔
مس دعا۔۔۔۔معراج اپ کی محبت میں نہیں۔۔۔۔اپنے بزنس کے future کے لیے تم سے شادی کرنے پر مجبور ھے۔۔۔۔۔
معراج صرف مجھ سے پیار کرتا ھے ۔۔۔۔
اور جب یہ بات ثابت ھو جائے تو مہربانی کر کے چلی جانا تم۔۔۔۔۔۔
نہیں تو ساری عمر میری بددعا تمھارا پیچھا کرے گی۔۔۔۔سارہ بول کر تیزی سے دعا کہ کمرے سے نکل گی۔۔۔۔۔
دعا ایک دم بے سود ھو کر زمین پر بیٹھ گئ۔۔۔۔اس کا دل یہ سب مانے کو تیار نہیں تھا۔۔۔۔
نہیں یہ جھوٹی ھے ۔۔۔ایسا نہیں ھوسکتا۔۔۔۔۔
میرے راج ایسا نہیں کر سکتے۔۔۔ایک دم اسکی انکھوں سے انسو گیرنے لگے اس نے فورن انسو پونچھے۔۔۔۔میں راج پر شک نہیں کروں گی۔۔۔میں اس لڑکی کی باتوں میں اکر نہیں رو گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دعا نے خود کو تسلیاں دی اور سارہ کی کال کا wait کرنے لگی۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
معراج کے گھر تقریب زروں پر تھی۔۔۔۔۔معراج کی رسم ھو رہی تھی۔۔۔۔۔وہ بے حد خوش تھا بس ایک دن کے بعد دعا اس کے پاس انے والی تھی اس کچھ دن کی دوری اس نے بہت محسوس کی تھی۔۔۔۔واہج انشو اور ثناء تینوں معراج کو تنگ کر رہے تھے۔۔۔معراج کی دوستی انشو سے بہت اچھی ھوگئ تھی۔۔۔انشو واقعی بدل گئ تھی۔۔۔
انشو بھی اب کافی ڈھکی چھپی رہتی تھی۔۔سر پر ڈوپٹہ لیتی تھی۔۔۔۔نماز پڑھنے لگی تھی۔۔
۔۔اور واہج کو انشو اچھی لگنے لگی ۔۔۔۔لیکن انشو اتنے بڑے ھادثے سے گزری تھی کہ وہ چھا کر بھی کسی پر بھروسہ نہیں کر سکتی تھی۔۔۔۔
اور وہ واہج کی زندگی میں اکر اس کی زندگی کو خراب کرنا نہیں چھاتی تھی تبھی واہج سے دور رہتی تھی اور صرف معراج اور ثناء سے ھنسی مزاق کرتی تھی۔۔۔۔۔
جب انشو معراج کی رسم کر کے اسٹیج سے نیچھے اتر کر سایئد میں ائ تو واہج اس کے پیچھے پیچھے ایا۔۔۔۔۔۔
انشو۔۔۔۔۔جی۔۔۔۔۔!!!
ہم ؟؟؟ انشو نے پلٹ کر دیکھا۔۔۔۔۔
میں اپ سے ایک چیز کی اجازت طلب کرنا چھاتا ھوں ؟؟؟
واہج نے بہت سنجیدہ آنداز میں کہا۔۔
جی بولیں ۔۔۔۔۔انشو نے پوچھا۔
انشو میں اپ کے گھر اپنا پرپوزل بھجوانا چھاتا ھوں۔۔۔۔۔واہج نے بنا کوئ لمبی تمید کے بغیر سیدھی بات کی تھی۔۔۔۔۔
انشاء ایک دم حیران ھوئ۔۔۔۔۔
دیکھیں مس انشاء میں کوئ غلط قسم کا لڑکا نہیں ھوں بس بڑوں کی مرضی سے اپکا ہاتھ تھامنے کا خواہش مند ھوں۔۔۔۔۔
واہج اپ سب جانتے ھوئے بھی یہ ؟؟انشو کی انکھ میں ایک دم آنسو اگئے۔۔۔۔
دیکھو انشاء وہ تمھارا کل تھا گزر چکا اس کو بھول جاو۔۔۔۔
جب اللہ بندوں کے گناہ معاف کر دیتا ھے تو ہم بھی اس کے ھی بندے ھیں۔۔۔۔۔
مجھے تمھارے ماضی سے کوئ فرق نہیں پڑتا میں۔۔۔معراج بھائ کی شادی ختم ھوتے ھی تم سے راشتے کا خواہش مند ھوں۔۔۔۔اگر تم دل سے راضی ھو اپنی خوشی سے۔۔۔تو ھی یہ ھوگا۔۔۔۔۔واہج نے بہت تمیز سے اپنی بات کی تھی۔۔۔۔اور چلا گیا تھا۔۔۔۔
انشو وہی کھڑی حیران تھی۔۔ ۔
یا اللہ تو بہت رحم اور کرم کرنے والا ھے۔۔۔۔انشو کو لگ رہا تھا کہ اس کی توبا قبول ھوگئ ھے۔۔۔تبھی اتنا اچھا ساتھی کا ساتھ اللہ اس کو دے رہا تھا۔۔۔۔۔واہج ایک بہت اچھا اور شریف لڑکا تھا۔۔۔۔جب سچے دل سے توبا کی جائے تو اللہ اس توبا کو ضرور قبول کرتا ھے۔۔۔۔۔بے شک اللہ اپنے بندوں سے بے حد محبت کرتا ھے ۔۔۔اور ان کو کبھی بے سہارہ نہیں چھوڑتا۔۔۔۔۔انشو کا دل اپنے رب کی رحمتوں پر مشکور ھو رہا تھا۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
معراج کی رسم کے دوران سارہ بار بار معراج کو کال کرہی تھی۔۔۔لیکن معراج حد سے زیادہ مصروف تھا اس لیے اس نے اپنا موبائل silent پر کر دیا تھا۔۔۔۔۔۔اب وہ تھوڑا فارغ ھوا تھا تو اس نے سوچا دعا سے بات کر لو ۔۔۔
معراج نے جیب سے فون نکالا تو سارہ کی 45 میس کالز ائ ھوئ تھی۔۔۔۔اور ساتھ ھی بہت سارے مسیج بھی۔۔۔۔
ابھی وہ میسج ھی دیکھ رہا تھا کہ سارہ کی کال پھر ائ۔۔۔۔
آخر مصلہ کیا ھے سارہ ؟؟؟
راج نے چھیڑ کا کہا تھا۔۔۔۔۔
معراج !!!
معراج !!!
سارہ رو رہی تھی۔۔۔۔
معراج میری بچی گھوم گئ ھے۔۔۔۔پلیز مجھے سمجھ نہیں آرہا ۔۔۔۔کہاں گئ وہ!!
plz help mee mairajjj
plx help mee ….
میری بچی کو دھوندو معراج پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔
اچھا تم رو نہیں میں آرہا ھوں۔۔۔۔معراج اتنا سخت دل نہیں تھا کہ وہ ایک ماں کو ایسے رونے دیتا۔۔۔۔۔۔
کال بند کرتے ھی معراج نے واہج کو آواز دی۔۔۔
واہج ؟؟؟؟
جی بھائ ؟؟؟ وہج نے معراج کے پاس اتے ھوئے کہا۔۔۔
واہج میں ایک بہت ضروری کام سے جا رہا ھوں تم پلیز پیچھے سب سنبھال لینا۔۔۔۔
جی ٹھیک ھے۔۔۔۔
واہج کو تاکید کرتا معراج گاڑی میں بیٹھ کر سارہ کی طرف جانے لگا۔۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
دعا بے صبری سے سارہ کی کال کا انتیظار کر رہی تھی۔۔۔۔اور اتنی سی دیر میں دعا سے نجانے کتنے نفل پڑھ لیے تھے۔۔۔۔۔ایک منٹ کے لیے بھی اس نے دعا کرنا نا چھوڑی تھی۔۔۔۔۔۔
دعا کو امید تھی کہ سارہ سب جھوٹ بول رہی ھے۔۔۔۔لیکن اس کا دل اندر سے خوف زادہ تھا اگر یہ سچ ھوا تو وہ کیا کرے گی۔۔۔۔
وہ تو معراج کے بغیر رہنے کا شوچ بھی نہیں سکتی تھی اور نا اب اس میں اتنی ہمت تھی کہ وہ معراج کی دوری برداشت کر سکے۔۔۔۔۔
ابھی وہ دعا ھی کر رہی تھی جب اسکا موبئل بجا۔۔۔۔
اس نے کال اٹھائ تو وہ سارہ تھی۔۔۔۔
آجاوں دعا دیکھ لو معراج بھی یہ چھاتا ھے۔۔۔۔۔
سارہ نے دعا کو اپنے گھر کا پتاہ سمجھایا۔۔۔اور فون کاٹ دیا۔۔۔۔۔۔
دعا بنا کسی کو بتائے چھپکے سے گھر سے نکل گئ تھی۔۔۔۔
سب سمجھ رہے تھے کہ دعا سو گئ ھے۔۔۔۔۔
خان بابا کے ساتھ جانا اسنے مناسب نہین سمجھا اس لی وہ taxi میں سارہ کے گھر پونچی تھی۔۔۔۔
اسلاماآباد میں بہت تیز بارش ھونے کا امکان تھا۔۔۔
سارے راستے دعا نے اپنے اپ کو رونے سے روکے رکھا تھا کیوں کہ وہ جانتی تھی معراج ایسا نہیں کرسکتا۔۔۔۔۔
دعا جب انشو کے فلیٹ پر پھنچی تو اس کو مین دروازہ کھلا میلا تھا جو یقینن سارہ نے اس کے لیے ھی کھولا چھوڑا تھا۔۔۔۔
دعا نے اندع قدم ھی رکھا تھا۔۔۔۔۔کہ اس کے کانوں میں معراج کی آواز گنجی۔۔۔۔وہ یہ آواز بہت باخوبی پھچانتی تھی۔۔۔۔
دعا کا ایک ایک قدم ایک من کا لگ رہا تھا۔۔۔۔
دعا تھوڑا اور اگے گئ تھی جب معراج کے الفاظ نے اس پر بجلی گریائ تھی۔۔۔۔
اسنے دیور کے پیچھے سے دیکھا تو معراج کی پشت تھی اس کی طرف جب کے سارہ دعا کو دیکھ چکی تھی۔۔۔
میں دعا سے شادی نہیں کرنا چھاتا ۔۔۔۔۔۔۔وہ صرف میری مجبوری ھے۔۔۔۔۔
دعا وہی دیوار کے ساتھ کھڑی ھوگئ۔۔۔۔۔۔
اس کے اندر اگے جانے کی ہمت نہیں تھی۔۔۔۔
“سارہ تم میری خوشی ھو دعا نہیں۔۔۔دعا تو صرف میرا ایک مقصد ھے۔۔۔۔میں اج بھی صرف اور صرف تم سے پیار کرتا ھوں سارہ صرف اور صرف تم سے۔۔۔۔۔۔
معراج کا ایک ایک لفظ دعا کے سر پر bomb پھوڑ رہا تھا۔۔۔
اور صرف تمھارے ساتھ اپنی زندگی گزارنا چھاتا ھوں۔۔۔۔۔۔۔پر میں یہ سب چھا کر بھی دعا کو نہیں بول سکتا۔۔۔۔۔”
i love you sara !!!!!
ابھی معراج نے اپنی بات ختم بھی نا کی تھی کہ سارہ ایک دم اکر اس کے گلے لگ گئ۔۔۔۔
i love you to mairaj….!!
دعا یہ سب نہیں سن سکتی تھی اس لیے معراج کی اور باتیں سنے بنا وہ بھاگ کر سارہ کے گھر سے بھاہر نکال گئ تھی۔۔۔۔۔۔
پیچھے ہٹو !!!!
معراج نے سارہ دھکا دیا۔۔۔۔
ھوش میں ھو تم سارہ انصاری ؟؟؟؟؟؟
میں نے یہ خط تمھیں نہیں لکھا معراج کے ہاتھ میں ایک خط تھا جو وہ پڑھ کر سارہ کو سنا رہا تھا۔۔۔۔۔
معراج جب سارہ کے گھر پونچا تھا تو سارہ نے اسکو بولا تھا کہ اس کی بیٹی مل گئ معراج جانے لگا تب سارہ نے اس کو روک کر کہا۔۔۔معراج یہ خط تم مجھے بھیجو گے مجھے بلکل امید نا تھی۔۔۔۔
معراج نے سارہ کے ہاتھ سے لے کر وہ خط کھولا اور پڑھنے لگا تب سارہ نے کہا زور سے پڑھو راج میں بھی سنا چھاتی ھوں جو کچھ اس خط میں لکھا ھے۔۔۔۔تب معراج نے خط پڑھنا شروع کیا تھا۔۔۔۔۔۔
اور دعا نے وہ سب باتیں سنی تھی جو دراصل معراج کے نام سے انے والے خط میں لکھی تھی۔۔۔۔۔۔
تمھاری ہمت کیسے ھوئ مجھے چھونے کی ہاں ؟؟
معراج نے سارہ کو خود سے الگ کرتے ھوئے زور سے جھٹکا دیا تھا۔۔۔۔
تم پاگل ھو ۔۔۔میں نے تمھیں یہ خط نہیں لکھا۔۔۔۔
جانتی ھوں راج !!! دعا جا چکی تھی سارہ نے دیکھ لیا تھا ۔۔۔۔اس لیے ایک دم انداز بدل کر بولی۔۔۔۔۔۔
پر تم یہ بولو میرے لیے پلیز۔۔۔۔!!!!
سارہ نے معراج کا ہاتھ تھام کر کہا۔۔۔۔
سارہ تم پاگل ھو گئ ھو۔۔۔معراج نے اپنا ہاتھ چھڑواتے ھوئے کہا۔۔۔۔
ہاں ہاں ہاں۔۔۔۔ھوگئ ھوں میں پاگل معراج۔۔۔۔۔۔
میں تم سے بہت پیار کرتی ھوں۔۔سارہ جزباتی ھوگئ تھی۔۔۔اور چیخ کر بول رہی تھی۔۔۔۔
آخر کیا رکھا ھے اس دعا میں ؟؟؟؟؟؟؟
بولو ؟؟؟؟؟
کیوں اس منحوس !!!ابھی سارہ کے منہ سے الفاظ پورے ادا بھی نہیں ھوئے تھے جب معراج نے چلا کر کہا۔۔۔۔
خبردار سارہ !!! دعا کے بارے میں ایک لفظ بھی منہ سے نکلا تو تمھاری زبان نکال دوں گا۔۔۔۔۔
سارہ۔۔۔۔تم کتنی گھٹیا لڑکی ھوں۔۔۔۔پہلے مجھے پیسوں کے لیے چھوڑ کر گئ تھی ۔۔۔۔
تب کہاں تھا تمھارا یہ پیار مس سارہ انصاری۔۔۔۔۔۔
معراج تب وہ پیار نہیں تھا لیکن اب ھے۔۔۔۔
چھوڑ دو اس دعا کو۔۔۔۔
دعا کو چھوڑ دوں تمھارے لیے ؟؟؟
معراج نے ھنس کر کہا۔۔۔
تمھارے لیے ؟؟؟؟
میں دعا سے اتنی محبت کرتا ھوں کے تم سوچ نہیں سکتی سارہ۔۔۔۔میں دعا کو تم جیسی لڑکی کی خاطر چھوڑ دو۔۔۔۔۔۔
پر وہ ؟؟؟ ابھی سارہ کچھ بولنے ھی والی تھی۔۔۔جب معراج نے چپ کروادیا۔۔۔
بسسس سارہ!!!
دعا میری بیوی ھے ۔۔۔۔۔مجھے اس سے عشق ھے۔۔۔۔جو تم سے ھوا تھا وہ بھول تھی میری۔۔۔۔۔
سزاہ تھی تم میری۔۔۔۔۔شادی میری صرف اور صرف دعا سے ھوگی یاد رکھنا۔۔معراج نے سارہ کو تنبی کی تھی۔۔۔اور سارہ کے گھر سے نکل گیا تھا۔۔۔۔جبکہ سارہ پیچھے سے چیلا رہی تھی۔۔۔۔۔
میں یہ شادی کبھی نہیں ھونے دوں گئ معراج ۔۔۔۔۔
تم میرے نہیں تو کسی کے نہیں ھوگے۔۔۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
دعا سارہ کے فلیٹ سے نکل کر پیدل چلتے ھوئے taxi تک ائ تھی۔۔۔۔اس کی دنیا اجڑ گئ تھی۔۔۔وہ بلکل گم سم تھی۔۔۔۔۔بلکل سپاٹ چیرہ لیے وہ taxi تک ائ تھی۔۔۔۔۔۔دعا کے زہن میں وہ الفاظ گھوم رہے تھے جو وہ سن کر ائ تھی۔۔۔۔
دعا گم سم اکرtaxi میں بیٹھی تھی تب taxi والے نے پوچھا باجی کہاں جانا ھے ؟؟؟؟
دعا کی حالت ایسی تھی جسیے بہت غم انسان کو ملا ھو اور اسکا زہن معوف ھو جائے۔۔کچھ سمجھ نا آرہا ھو۔۔۔۔۔دعا نے نہیں سنا۔۔۔۔
باجی کہاں جانا ھے ؟؟؟ taxi والے سے پھر دعا سے پوچھا۔۔۔۔
بھائ اپ کے پاس کاغز پین ھوگا ؟؟؟؟
دعا نے taxi والے سے پوچھا ۔۔۔
جی ھے۔۔۔۔taxi والے نے اپنے اگے رکھا پین کاغز دعا کو اٹھا کر دیا۔۔۔۔۔
تھوڑی دیر تک دعا اس پر کچھ لکھتی رہی۔۔۔۔۔پھر کاغز کو لاپیٹ کر taxi والے کو کہا۔۔۔۔
بھائ اپ مجھے یہی چھوڑ دیں بس میرا ایک کام کردیں۔۔۔۔۔
جی باجی ؟؟؟ taxi والا کوئ کم عمر لڑکا تھا۔۔۔۔۔جو part time taxi چلاتا تھا تبھی اس کے پاس کاپی اور پین تھا۔۔۔۔
بھائ یہ خط اس پتے پر پھنچا دینا۔۔۔۔پلیز۔۔۔۔دعا نے بہت ٹوٹی ھوئ آواز سے کہا۔۔۔۔۔
باجی جی میں یہ پھچا دوں گا۔۔۔لیکن اپ ایسے ادھر اکیلے کیوں روک رہی ھے۔۔۔۔۔taxi والا ایک شریف لڑکا تھا۔۔۔۔۔اور اس کو دعا کی فکر ھوئ۔۔
بس بھائ مجھے کچھ کام ھے اپ میرا یہ کام کر دینا بھای پلیز۔۔۔۔۔
جی ٹھیک ھے باجی جی میں کردوں گا۔۔۔۔دعا taxiوالے کو پیسے دے کر گاڑی سے اتر گئ۔۔۔۔۔
بارش کا موسم تھا۔۔۔۔سنسان روڈ تھی۔۔۔۔دعا پیدل چلتی جارہی تھی وہ خود نہیں جانتی تھی وہ کہاں جارہی ھے۔۔۔۔۔
میں دعا سے پیار نہیں کرتا دعا میری مجبوری ھے۔۔۔۔
دعا کے زہن میں یہ الفاظ گھوم رہے تھے۔۔۔۔۔ایک دم بارش شروع ھوگئ۔۔۔۔جب کے بہت ٹھندی بارش تھی لیکن دعا کو محسوس تک نا ھوا اس کے اندر جو اگ جل رہی تھی ۔۔۔۔وہ اس سے بھی نا بجنے والی تھی۔۔۔۔
اس نے اپنے مھندی لگے ہاتھ دیکھے جس پر خوبصورت سے دل میں بڑا بڑا معراج لکھا تھا۔۔۔
دعا کا ضبط یہ نام دیکھ کر ٹوٹ گیا تھا۔۔۔۔۔
معراااااااااااااااااااج !!!!!!
معرااااااااااااااااااج !!!!!!!
دعا روتے روتے زور زور سے چلا رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
اخر کیوں کیا ؟؟؟؟
یہ کیوں کیا ؟؟؟
معرااااااااااااج !!!!!
دعا روتے روتے زمیں پر بیٹھ گئ تھی۔۔۔۔جو دعا اس موسم بارش سے خوف کھاتی تھی وہ اج اسی توفان میں تنہا بھیگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔
دعا چیخ چیخ کے رو رہی تھی۔۔۔۔۔
بولو معراااااااآااااااج کیوں ؟؟؟؟؟
میں تو تم سے عشق کرتی تھی دیوانہ وار عشق کرتی تھی پھر کیوں کیا ایسا ؟؟؟؟؟؟؟
دعا اپنے منہ پر زور زور سے ہاتھ پھیر رہی تھی۔۔۔۔
امی پاپا کیون گئے اپ لوگ مجھے چھوڑ کر کیوں تنہاہ کر گئے مجھے ۔۔۔۔
دیکھیں نا اپ کی بیٹی کتنی اکیلی ھوگئ ھے۔۔۔۔
کوئ مجھ سے پیار نہیں کرتا پاپا۔۔۔۔
اپ کی گڑیا سے کوئ پیار نہیں کرتا۔۔۔۔۔پاپا
پاپا امی پلیزززززز واپس اجایئں نا۔۔۔۔۔۔
۔دعا کو لگ رہا تھا کہ اس دینا میں اب اسکا کوئ نہیں بچا۔۔۔۔۔۔
وہ اسمان کی طرف دیکھ کر اپنے ماں باپ سے باتیں کر رہی تھی۔۔۔۔
زمین پر بیٹھی پلیے مایو کے جوڑے میں تیز بارش میں بھگتی دعا اندر سے ٹوٹ چکی تھی۔۔۔۔۔
میرے اللہ !!!
میرے اللہ !!!!!
اللہ !!!!!!
دعا روتے روتے کبھی ماں باپ کو پکارتی تو کبھی اپنے اللہ کو۔۔۔۔۔۔
کبھی روتے روتے معراج سے شکوہ کرتی۔۔۔۔۔کبھی اپنے اپ کو کوستی۔۔۔۔
معراااااااااااج !!!!!!
میم تو تمھارے بغیر جینے کا نہیں سوچ سکتی تھی اور تم نے کیا کردیا۔۔۔۔۔کیوں کیا معراج۔۔۔۔۔۔
کیوں چھوڑ دیا۔۔۔
تم تو میرے محافظ تھے نا۔۔۔۔؟؟؟؟؟
دعا اس بری طرح رو رہی تھی کے اب وہ ندھال ھورہی تھی۔۔۔۔ بارش بہت زیادہ ٹھندی تھی۔۔۔۔۔اور دعا بری طرح بھیگ چکی تھی۔۔۔۔۔۔
معراج کیوں کیا ؟؟؟؟؟؟
میں تمھیں کبھی معاف نہیں کروں گی معراج کبھی نہیں۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
معراج بہت غصہ میں گاڑی چلاتے ھوئے گھر آیا تھا۔اس کو سارہ سے نفرت محسوس ھوہی تھی۔۔۔۔اس سے بلکل برداشت نا ھوا تھا وہ سب جو اس لڑکی نے دعا کے بارے میں کہا تھا۔۔۔معراج کو ایک دم دعا کی یاد ائ۔۔۔۔۔معراج نے سوچا گھر جا کر کال کرے گا۔۔۔۔جیسی معراج کی گاڑی پورچ میں رکی اور معراج گاڑی سے اترا تو چوکیدار اس کے پاس ایا۔۔۔۔
معراج صاحب !!!!
ہاں بولو فہیم کیا ھوا۔۔۔؟؟؟
صاحب جی یہ کوئ اپ کے لیے خط دے کر گیا ھے۔۔۔۔۔چوکیدار نے معراج کے اگے خط کرتے ھوئے کہا۔۔۔۔
میرے لیے ؟؟؟ معراج حیران ھوا ۔۔۔۔اور خط لے لیا۔۔۔پھر بولا ۔اچھا ٹھیک ھے تم جاو۔۔۔۔
جب گھر کے اندر داخل ھوا تو سب مہمان جا چکے تھے۔۔۔۔اس لیے معراج فورن اپنے کمرے میں آگیا۔۔۔۔
خط table پر رکھ کر وہ باتھ روم میں گھس گیا۔۔۔۔۔۔
اس نے سوچا سب کاموں سے فارغ ھو کر دعا کو کال کرے گا
جب تھوڑی دیر بعد باہر آیا تو اس نے سب سے پہلے نماز پڑھی پھر جانماز اٹھاتے ھوئے اس کی نظر خط پر پڑی اس نے خط آٹھایا اور پڑھنا شروع کیا۔۔۔
معراج !!!!
“مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ کیا بولوں راج۔۔۔یہ سب ایک دم بہت اچانک ھوا۔۔۔۔۔مجھے اس سب کی بلکل امید نا تھی۔۔۔۔۔۔معراج جب میں نے پھلی بار اپکا ہاتھ تھاما تھا۔۔۔۔تب مجھے لگا تھا کہ اب میں بہت محفوظ ھوں۔۔۔۔اور پھر جب ہمارا نکاح ھوا اس دن سے میرے دل میں اپ کے لیے اللہ نے بے حد محبت پیدا کردی ۔۔۔۔۔!!
معراج سمجھ گیا تھا یہ خط دعا کا ھے۔۔۔۔اور دعا کا اظہارے محبت سن کے بہت خوش ھورہا تھا
۔اہ میڈ !!!!
نے اپنا اظہارے محبت بھیجا ھے۔۔۔۔خوشی خوشی معراج اگے پڑھنے لگا۔۔۔
معراج میرے اندر اتنی ہمت نہیں تھی کہ میں روبرو ھوکر اپ سے یہ بات کروں۔۔۔۔۔۔۔معراج اپ میرے لیے اپ بہت کچھ ھیں ۔میری زندگی میں آنے والے پہلے اور اخری شخص ھیں اپ معراج۔۔۔۔۔
معراج کو اپنا اپ بہت خوش قسمت لگا۔۔۔۔۔
اگے معراج کے واہمو گومان میں بھی نا تھا کہ کیا لکھا ھوگا۔۔۔
لیکن شائید میری قسمت میں اپ کی محبت نہیں تھی۔۔معراج ایک بار مجھ سے بول کر دیکھا ھوتا۔۔۔ایک بار مجھے بول دیتے کہ میں اپ کی مجبوری ھوں۔۔۔۔اپ صرف مجھ پر آحسان کر رہے ھیں اور اپ صرف سارہ کو چھاتے ھیں اس سے شادی کرنا چھاتے ھیں۔۔۔۔۔سارہ اپ کی خوشی ھے۔۔۔۔
تو میں اپ کی خوشی کی خاطر ہر چیز چھوڑ جاتی معراج۔۔۔۔
اپنے مجھے دوست کہا تھا نا ؟؟
کیا دوستوں سے بتایں چھپائ جاتی ھیں معراج ؟؟؟
مجھ پر ایک بار بھروسہ تو کیا ھوتا اپنے۔۔۔۔معراج میں اپ کی خوشیوں کے بیچ نہیں اوں گی ۔۔۔۔میں اپ کی اور سارہ کی زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دور جارہی ھوں۔۔۔۔۔معراج چھاے میں اپ کے ساتھ ھوں نا ھوں پر میری دعا ہمیشہ اپ کے ساتھ ھوگی۔۔۔۔اور میں دنیا کے جس بھی کونے میں کیوں نا ھو۔۔۔میرا دل ہمیشہ معراج اپ کے لیے ڈھڑکے گا۔۔۔۔۔معراج میرے اندر اتنی ہمت نا تھی کہ اپ کو کسی اور کے ساتھ دیکھ سکو۔میں نے اپ کی اور سارہ کی سب باتیں سن لی ھیں معراج۔۔۔۔اور میں اپ کو اجازت دیتی ھوں کہ اپ سارہ سے دوسری شادی کرلیں۔۔۔۔
لیکن میری بس ایک التجا ھے اپ سے کبھی اپنا نام میرے نام سے الگ نا کیجے گا۔بس اپکا نام ھی تو بچھا ھے میرے پاس۔۔۔میں اپنی پوری زندگی صرف اپ کے نام پر گزارنا چھاتی ھوں۔۔۔جب کے اپکا ساتھ میں نے اپنی ہر نماز میں منگا تھا۔۔۔۔پر جس میں اللہ کی بھتری۔۔۔۔مجھے اپ سے بس یہ شکایت ھے کہ اپ نے خود مجھے نہیں بتایا خود مجھے شامل نہیں کیا۔۔۔اپنی خوشی کو میری واجہ سے مارتے رہے۔۔۔۔اگر سارہ میرے پاس نا اتی تو مجھے کبھی نا پتا لگتا کہ اپ کی خوشی کیا ھے راج۔۔۔پھر میری قسمت میں شایئد اپنوں کا ساتھ نہیں ھے۔۔۔۔۔
پہلے امی بابا دور ھوئے اور اب اپ۔۔۔۔۔اللہ مجھے ہمت دیں دعا کیجے گا۔۔۔۔
اور ہاں ایک اور بات میں اپنی خوشی سے اپنے تمام shares بھی اپ کے نام کرتی ھوں معراج۔۔۔۔
ہمیشہ خوش رہیں۔۔۔۔۔ہمیشہ اپنا خیال رکھیے گا۔۔۔۔۔۔اور زاکوٹاجن سیگرٹ پینا چھوڑ دیجے گا۔۔۔۔
منجانب :-دعا خان۔۔۔۔۔۔
معراج کی انکھوں میں بےشمار آنسو تھے۔۔۔اففف دعا کا اخری میں زاکوٹا جن کہنا۔۔۔معراج کی انکھوں میں ایک دم دعا کا چہرہ آیا جب وہ اس کو جلانے کے کیے زاکوٹا جن بولتی تھی۔۔۔۔۔اس کی دعا اس کو چھوڑ کر چلی گئ تھی۔۔۔۔۔معراج کے دل پر کسی نے زور سے مکا مارا تھا۔۔۔۔وہ اپنا محبت کا اظہار کر رہی تھی لیکن معراج سے دور جاتے ھوئے۔۔۔۔معراج کی انکھوں سے ایک کے بعد ایک آنسو گیر رہا تھا۔۔۔۔۔
یہ نہیں ھوسکتا۔۔۔۔!!!!!
میں تمھیں خود سے دور جانے نہیں دوں گا دعا۔۔۔۔۔!!!
تم اپنے معراج کو ایسے چھوڑ کر نہیں جا سکتی۔۔؟؟؟؟۔
معراج ایک دم بیڈ سے اٹھا اور موبئل اٹھا کر دعا کو کال ملائ۔۔۔۔
پر دعا کا نمبر power off جا رہا تھا۔۔۔۔
اففففففف دعااااااااا !!!
معراج زور سے چیلایا۔۔۔۔
یہ مزاق بھی ناھوسکتا تھا کیوں کہ جو باتیں خط میں لکھی تھی وہ یقینی تھی۔۔۔۔۔معراج ایک دم خط ہاتھ میم پکڑ کر اپنے کمرے سے باہر نکل کر lawn تک ایا تیز بارش ھو رہی تھی پر اس کو فکر تک نا تھی۔۔۔۔۔
فہیم !!!
فہیم ؟؟؟
معراج نے زور زور سے اپنے چوکیدار کو آوازیں دی
تھوڑی ھی دیر بعد معراج کی آوازیں سن کر نید سے اٹھ کر چھاتا لے کر بھاگتا ھوا معراج کی طرف آیا ۔۔۔۔
جی جی صاحب جی کیا ھوا؟؟؟
یہ خط تمھیں کون دے کر گیا تھا ؟؟؟ معراج نے بےحد پریشان ھوکر کہا تھا۔۔۔۔
صاحب جی کوئ taxi والا تھا۔۔۔
تم نے کچھ پوچھا نہیں اس سے نام پتا ؟؟؟ وغیرہ؟؟
نہیں صاحب جی کچھ نہیں۔۔۔۔اا
دعا بی بی تھی اس کے ساتھ ؟؟؟ معراج اپنے انسو بہت مشکل سے روک رہا تھا۔۔۔۔
افففف میرے اللہ۔۔۔۔۔۔۔اااااا معراج نے بے بسی سے کہا۔۔۔۔
نہیں صاحب جی کیوں ؟؟؟
دعا بی بی ٹھیک تو ھے نا صاھب جی؟؟؟؟
دعا کے اخلاق کی وجہ سے سب اسکی بہت عزت کرتے تھے۔۔۔
دعا کرو فہیم !!!! وہ ٹھیک ھو۔۔۔۔
معراج کی آوازیں سن کر واہج بھی باہر آگیا تھا۔۔۔کیا ھوا بھائ سب ٹھیک ھے اس وقت اپ یہان باہر اتنی بارش میں ؟؟
واہج میری بات غور سے سنو۔۔۔۔میں دعا کو ڈوھندنے جارہا ھوں۔۔۔۔انشو کو کال کر کے پوچھو کہ اس کو دعا کچھ بتا کر گئ ھے یا نہیں۔۔۔۔
پر بھائ بھابی ؟؟؟؟ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا ۔۔۔۔واہج بھی پریشان ھوا۔۔۔۔
اس وقت سمجھانے کا وقت نہیں ھے واہج۔۔۔۔اور پلیز گھر مین کسی کو نا پتا لگے۔۔۔۔
معراج نے واہج کو تاکید کی اور خود اکر گاڑی میں بیٹھ گیا۔۔۔۔۔
پر بھائ۔۔۔۔واہج اس کی گاڑی کی طرف ایا ۔۔۔اپ اتنی رات کو ان کو کہاں دھوندے گے اور بھابی کہاں گئ اتنی رات کو۔۔۔۔۔۔؟؟
پلیز کچھ تو بتا دیں۔۔۔
میں سب بتا دوں گا واہج تم انشو سے کال پر بات کر کے مجھے بتاو۔۔۔۔۔
معراج نے تیزی سے گھر سے کار نکال لی۔۔۔
یا میرے اللہ خیر کرنا۔۔۔۔واہج نے جاتی گاڑی کو دیکھ کر کہا۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
واہج نے اپنے کمرے میں اتے ھی انشو کو کال کی تھی۔۔۔۔
ٹن ٹن ٹن۔۔۔۔انشو نے نیند سے آٹھ کر وقت دیکھا اور پھر موبئل اٹھایا۔۔۔۔
رات کے 3 بجے واہج کی کال کیوں آرہی ھے۔۔۔۔
اس نے جلدی سے کال اٹھائ۔۔۔۔
کیا ھوا واہج سب ٹھیک ھے اس وقت کال کیوں کی ؟؟؟ انشو نے ایک سانس میں سوال کیے تھے…
انشو دعا بھابی کہاں ھیں ؟؟؟ واہج نے فورن سوال کیا تھا۔۔۔
دعا اپنے کمرے میں سو رہی ھے کیوں کیا ھوا ؟؟؟
انشو اب پریشان ھوئ تھی۔۔۔۔۔
جا کر دیکھو۔۔۔۔واہج نے پریشان ھوتے ھوئے کہا۔۔۔۔
اخر ھوا کیا ھے واہج ؟؟؟ انشو نے اپنی جگہ سے آٹھے ھوئے پوچھا۔۔۔۔
پھر تیز تیز چلتی دعا کے کمرے میں ائ۔۔۔۔
کمرے کے اندر داخل ھوئ تو کمرے میں اندھیرا تھا اور بیڈ پر کوئ زاضئ کے کر سویا ھوا تھا۔۔۔۔۔
اف واہج کہاں تھا نا دعا سوئ ھوئ ھے۔۔۔۔۔
انشو نے ہکے سے کہا۔۔۔۔۔کہ دعا کی نیند نا خراب ھو۔۔۔۔
میری بات کرواو بھابی سے آٹھاو ان کو۔۔۔۔واہج کی آواز میں کچھ عجیب تھا جو انشو کو سمجھ نہیں آرہا تھا۔۔۔
لیکن !! انشو ابھی کچھ بولنے والی تھی۔۔۔کہ وہج نے کہا پلیز انشو جلدی کرو
انشو نے کمرے کی لائٹس اون کی اور دعا کو آواز دی۔۔۔۔
دعا !!!
دعا !!!
پر وہ جگہ سے ہلی تک نہیں۔۔۔۔۔۔
انشو نے زاضئ ہٹا کر دیکھا تو ادھر تکیے لگے تھے۔۔۔۔۔
انشو کے سر پر دھماکا ھوا تھا۔۔۔۔
دعا نہیں ھے واہج ۔۔۔۔۔
دعا کہاں ھے ؟؟؟
اففف خدا خیر کرنا۔۔۔۔واہج نے فورن کہا۔۔۔۔
انشو نے باتھ روم میں دیکھا دعا ادھر بھی نا تھی۔۔۔
واہج یہ سب کیا ھے کہاں ھے دعا ؟؟؟ بولو۔۔۔۔
انشو بہت زیادہ پریشان ھوگئ تھی۔۔۔
پتا نہیں کچھ بھی مجھے بھائ نے کہا ھے تم سے پوچھ لو۔۔۔۔۔بھائ بہت تیزی سے بھابی کو دھونڈنے گئے ھیں۔۔۔۔۔
اف اللہ میری بہن کی حفاظت کرنا۔۔۔۔۔انشو کے زہن میں ایک دم اسپارک ھوا کہ یہ سب ؟؟؟
سارہ کی وجہ سے تو نہیں۔۔۔۔
اہ خدا۔۔۔۔۔۔انشو نے فورن فون بند کیا۔۔۔اور دعا کے بیڈ کر سر پکڑ کر بیٹھ گئ ۔۔۔۔
یا اللہ یہ سب سارہ کی وجہ سے تو نہہیں۔۔۔۔۔
یہ میں نے اور حاشر نے کیا کر دیا تھا اور اپنے معمالے میں تو ہم اس بات کو بلکل بھول ھی گئے تھے۔۔۔۔۔۔
یا اللہ !!!!! انشو سر پکڑ کر بیٹھی سب سوچ رہی تھی۔۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆ ☆☆☆
معراج کبھی ادھر کبھی ادھر روڈوں پر دعا کو تلاش کر رہا تھا۔۔۔۔۔
میری اللہ پلیز میری دعا مجھے دے دو ۔۔۔۔۔
میں اس کے بنا نہیں جی سکتا اللہ۔۔۔۔۔
پلیز !!!!!
معراج زارو قطار رو رہا تھا۔۔۔۔
دعا کے چھوڑ جانے کا خیال اس کو پریشان کر دیتا تھا اور اج دعا اس کو چھوڑ گئ تھی۔۔۔۔
معراج کو لگ رہا تھا کہ اس سے کوئ نعمت چھین گئ ھے۔۔۔۔
یااللہ دعا تو تیری نعمت تھی میرے لیے۔۔۔۔میں نے اس کی قدر نا کی تبھی تو مجھے سزہ دے رہا ھے۔۔۔۔
میرے اللہ بس ایک بار مجھے میری دعا سے ملا دے بس ایک بار ۔۔۔۔۔
معراج کی حالت بلکل شخصتا انسان والی ھو رہی تھی۔۔۔جو اپنا سب کچھ کھو دیتا ھے۔۔۔۔۔
دعا میری پیاری دعا بس ایک بار واپس اجاو۔۔۔
ایک بار مجھے سن لو۔۔۔
دعا کہاں ھو تم ۔۔۔۔۔
معراج گاڑی چلاتے چلاتے ادھر ادھر دیکھ کر دعا کو پکار رہا تھا۔۔۔۔
دعا !!!!!!!!!!!!!
معراج کا دل پھٹ رہا تھا۔۔۔۔اس کی دعا اس سے چھین گئ تھی۔۔۔۔وہ کڑکی جو اس کی انکھ کو دیکھتی وہ دور چلی گئ تھی۔۔۔
کہی کھو گئ تھی۔۔۔۔۔
معراج کو اکیلا کر گئ تھی۔۔۔۔
دعا میری جان میں کیا کروں گا تمھارے بغیر۔۔۔۔
معراج کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ پھوٹ پھوٹ کر روے۔۔۔۔جب وہ اس کے پاس تھی تب اس کو حساس نا ھوا تھا اور اج وہ دعا کی اہمیت کو جان گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔
دعا اس کی زندگی تھی۔۔۔۔اس کی خوشی تھی۔۔۔
دعا مجھے تم نے دوبارہ جینا سکھایا تھا ھنسنا سکھایا تھا تو پھر کیوں چھوڑ گئ اپنے راج کو بے سھارا۔۔۔۔۔۔
معراج ابھی بول رہا تھا کہ اس کو بس اسٹیند پر ایک لڑکی نظر ائ معراج نے گاڑی روک دی۔۔۔۔اور بنا چھاتے کے تیز بارش میں بھیگتا تو وہ اس لڑکی کے پاس پھنچا تھا۔۔۔۔
دعا دعا !!!!
پر وہ دعا نہیں تھی۔۔۔۔کوئ اور لڑکی تھی جو ابھی کسی پاڑی سے ائ تھی۔۔۔۔۔
اففففف اللہ۔۔۔
معراج واپس بھگتا ھوا گاڑی کی طرف گیا تھا۔۔۔۔
دوبارہ گاڑی اسٹاٹ کر کے اب وہ railway station pindi کی طرف جارہا تھا۔۔۔۔اتنی دیر میں واہج کی کال اگئ۔۔۔۔
واہج ۔۔۔۔تم جا کر airport پر چیک کرو ابھی جلدی سے پلیز۔۔۔۔۔معراج نے کہہ کر کال بند کر دی۔۔۔۔
معراج جلدی سے railway station پھنچا …ایک ایک ٹرین کے اندر جا جا کر معراج نھ دعا کو تلاش کیا تھا پر وہ کہی نا تھی۔۔۔۔۔۔۔
معراج نے railway station office سے بھی پتا کیا تھا۔۔۔۔پر دعا کا کچھ پتا نا لگا۔۔۔۔
معراج کی انکھوں سے ایک پل کے لیے انسو نا روکے تھے۔۔۔۔
معراج کو ایک دم زور سے چھنک ائ وہ اس قدر بھیگ چکا تھا۔ ۔کہ اس کو بار بار چھیک آرہی تھی۔۔۔اس کو بے ساختہ وہ دن یاد ایا جب یہ اور دعا لان میں کھیل کر ائے تھے اور دعا نے اس کو گرم coffe لا کر دی تھی۔ پھر اسی رات دعا کو بخار آگیا تھا اور معراج اور دعا ایک ساتھ ایک جگہ سوئے تھے۔۔۔۔۔۔جب معراج نے پہلی بار دعا کو پیار سے بوسہ دیا تھا۔۔۔۔
دعا میری جان کہاں چلی گئ ھو اپنے راج کو چھوڑ کر تم ؟؟؟؟؟
میری جان پلیز ایک بار واپس آجاو۔۔۔
معراج اس وقت بے بسی کی انتہا پر تھا۔۔۔۔
میں تمھیں کہی نہیں جانے دوں گا دعا۔۔۔خود سے دور نہیں ھونے دوں گا۔۔۔۔تم مجھے ایسے چھوڑ کر نہیں جا سکتی۔۔۔۔۔۔۔۔
معراج نے انسو صاف کیے اور اب bus station کی طرف روک کیا۔۔۔۔
وہاں بھی یہ ہی ھوا معراج نے خود ایک ایک بس چیک کی پر دعا کا کچھ بتا نہیں چل رہا تھا۔۔۔۔۔daewoo office سے بھی کوئ دعا کے نام کی سیٹ بک نہیں تھی۔۔۔۔۔
معراج پچھلے 3 گھنٹوں سے دعا کو دھونڈ رہا تھا۔۔۔ وہ 3 بجے کا گھر سے نکلا تھا اور اب 6 بجے تھے۔۔۔۔
معراج بس station سے نکل کر ان سیدھا ائرپورٹ گیا تھا۔۔۔۔
وہاں بھی معراج نے ایک ایک airline کی انکوئرئ سے پتا کیا تھا۔۔۔۔۔
معراج کی حالت بلکل غیر ھوچکی تھی دعا کا پتا کہں نہیں چل رہا تھا۔۔۔۔وہ رات سے لاپتا تھی اور اب صبح کے 7 بجے تھے۔۔۔۔۔۔
بارش مسلسل ھو رہی تھی۔۔۔۔۔۔
یا میرے اللہ میری مدد فرما دے۔۔۔۔معراج نے بے بسی سے دعا مانگی۔۔۔
معراج کو ایک دم سارہ کا خیال آیا یہ سب اس کی منحوسیت تھی۔۔۔۔معراج airport سے نکل کر سیدھا سارہ کی طرف آیا تھا۔۔۔۔۔
افو صبح ساتھ بجے اتنی بیل کون بجا رہا ھے۔۔۔۔۔
سارہ نے نیند سے اٹھ کر وقت دیکھا اور گیٹ کی طرف آئ۔۔۔۔
جسیی اس نے گیٹ کھولا سامنے معراج کھڑا تھا۔۔۔۔
معراج تم اس وقت ؟؟؟
سارہ حیران ھوئ۔۔۔۔۔۔
معراج طوفان کی طرح اندر داخل ھوا تھا۔۔۔۔بری طرح بارش میں بھیگا ھوا ۔۔بکھرے بال۔۔۔لال انکھیں۔۔۔۔سارہ نے ایک نظر معراج پر ڈالی کیا ھوا معراج سب ٹھیک تو ھے نا ؟؟؟
ٹھیک ھے ؟؟؟؟معراج زور سے چلایا۔۔۔۔
تمھارے ھوتے ھوئے ؟؟؟
سارہ اب تک میں تمھیں گھٹیا سمجھتا تھا پر تم ایک زلیل لڑکی ھو۔۔۔۔جو سب کی خوشیوں سے جلتی ھوں۔۔۔۔تم ایک خودغرض اور مطلب پرست عورت ھوں۔۔۔۔معراج کا غصہ سے برا حال تھا۔۔۔۔
میں نے تمھارئ مدد تمھاری چھوٹی بچی پر رحم کھا کر کی تھی۔۔۔۔تم سے پیار تھو !!!
معراج نے سارہ کو اس کی اہمت کا اندازہ کریا تھا۔۔۔۔
میرا دل کر ہا ھے تمھیں اگ لگا دوں سارہ۔۔۔۔۔۔
میں تم پر لانت نا بھیجو تمھیں اپنانا دور کی بات۔۔۔۔۔
لیکن میری دعا ہمشہ کہتی تھی۔۔۔۔کسی کی برائ کا جواب بھی اچھائ سے دینا چھائے۔۔۔۔۔
لیکن یاد رکھنا سارہ میری دعا کو کچھ بھی ھوا نا میں تمھیں جان سے مار دوں گا۔۔۔۔۔تمھارا وہ حشر کروں گا کہ دینا یاد رکھے گی۔۔۔سارہ نے
معراج کی انکھوں میں جنون دیکھا تھا۔۔۔۔عشق کا جنون جو کبھی اس نے اپنے لیے نا دیکھا تھا۔۔۔۔۔
تم دعا اور معراج کو الگ کرنا چھاتی ھو ؟؟؟
ارے دعا ے معراج کا نام اللہ نے ساتھ لکھا ھے۔۔دعا صرف معراج کی دعا ھے ۔۔۔۔۔۔۔میں تمھیں اپنی دعا دوھنڈ کر دیکھاوں گا۔۔۔۔
۔اور اگر وہ مجھے نا ملی تو میں تمھاری جان اپنے ہاتھوں سے لوں گا۔۔۔۔۔
معراج تیزی سے بولتا گھر سے باہر نکال گیا تھا۔۔۔۔۔
سارہ نے اج معراج کے اند کچھ عجیب سی دیوانگی دیکھی تھئ۔۔ ۔۔۔
وہ دعا سے محبت نہیں عشق کرنے لگا تھا۔۔۔۔۔عشق وہ عشق جو بےحد ھوتا ھے۔۔۔جس کی کوئی حد نہیں ھوتی ۔۔۔وہ عشق جو ایک شوہر کو اپنی بیوی سے ھوتا ھے۔۔۔۔۔وہ عشق تو پاک اور حلال ھوتا ھے۔۔۔۔وہ عشق جو مرتے دم تک رہتا ھے ۔
معراج دعا کو دیکھنے کے لیے تڑپ رہا تھا۔۔۔۔
معراج نے اتنی تکلیف سارہ سے بیچھڑ کر محسوس نا کی تھی۔۔۔جتنی وہ دعا سے دور ھو کر رہا تھا۔۔۔۔۔
واہج کی کال پھر ارہی تھی۔۔۔
بولو واہج ؟؟ کچھ پتا لگا ؟؟ معراج نے بے صبری سے پوچھا۔۔
نہیں بھائ۔۔۔
کچھ پتا نہیں لگا میں ایک کام کرتا ھوں اب hospitals چیک کرتا ھوں۔۔۔۔۔۔
واہج کا یہ کہنا معراج کو اپنی جان نکلتی محسوس ھوئ۔۔۔۔اس نے فورن فون کاٹ دیا۔۔۔۔
میری دعا کو کچھ نہیں ھو سکتا۔۔۔۔۔۔
میری جان دعا۔۔۔۔بس ایک بار اپنے معراج کو معاف کر دو۔۔۔۔۔پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ رات تین بجے سے دعا کو دھونڈ رہا تھا۔۔۔۔اور اب دوپہر کا ایک بجنے والا تھا۔۔۔۔اج دعا اور اس کی شادی ھونی تھی۔۔۔۔
معراج بلکل ندھال سا ھو رہا تھا۔۔۔۔اس کی امید ہر ایک گھنٹے کے ساتھ ٹوٹی جارہی تھی۔۔۔۔
رات سے اب تک معراج نے لاکھوں بار دعا مانگی تھی دعا کو پکارا تھا۔۔۔۔
پر دعا نہیں مل رہی تھی۔۔۔۔
میراج اب گاڑی سے اتر کر کب سے پیدل چل رہا تھا۔۔۔۔۔اس کو یہ ھوش نا تھا کہ اس نے گآڑی کہاں چھوڑی۔۔۔۔۔وہ کہاں جارہا ھے۔۔۔۔
پاکستان کا مشہور بزنس مین معراج جہانگیر اج سادھے سے شلوار قمیض میں اپنی دعا کو دھونڈ رہا تھا۔۔۔اپنے اللہ سے بھیک مانگ رہا تھا۔۔۔۔۔۔معراج چلتا چلتا بری امام مزار تک پھنچا۔۔۔۔۔
معراج کا دل ایک دم بھر ایا ۔۔معراج فورن بری امام کے اندر داخل ھوا۔۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...