مینو نمازوں میں دعا مانگتے مانگتے کتنا وقت گزار دیتی تھی
آج بھی عشاء کی نماز پڑھ کر ہاتھ اٹھاے
اللّه میں نے ہمیشہ مانگا ۔۔مجھے فہیم دے دے
مجھے میرا شوھر دے دے
تو نے اس رشتے کو جوڑا ہے تو تو ھی قائم رکھ پھر ۔۔
مینو کے آنسو جاۓ نماز پر گرنے لگے ۔۔
مجھے معاف کر دے میری سزا ہے تو میری سزا ختم کر دے اللّه ۔۔
مینو بے بس ہو چکی تھی
اللّه تعالیٰ مجھے سمجھ دے میں کسی کا بھی مشورہ نہیں لے پا رہی ۔۔
تیرے علاوہ کس کو دکھ سناؤ ؟
تیرے علاوہ کس کے سامنے روں ؟؟
میں تیرے علاوہ کس کے در پر جاؤں میرا تو بس تو ھی رب ہے تیرے علاوہ میرا کوئی نہیں میری مدد کر اللّه
مجھے اس مشکل سے نکال دے پلیز اللّه مجھے نکال دے اس آزمائش سے ۔۔
میری دعا سن لے اللّه ۔۔
مینو سجدے میں گری
سیسکیوں میں اب آواز دبنے لگی تھی ۔
مجھے تیرا ھر فیصلہ منظور ہے اللّه ۔۔
میں جانتی ہوں تو کبھی بھی مجھے میرے صبر سے زیادہ نہیں آزماے گا بس میری مدد کر دے اللّه ۔۔
مینو سجدے میں اللّه تعالیٰ سے اپنے فریاد لئے رو رہی تھی ۔۔
گڑگڑا کر اللّه کو منا رہی تھی ۔۔
موبائل کی گھنٹی بار بار بج رہی تھی
مینو کے کان میں آواز آئی
تو مینو نے سجدے سے سر اٹھایا
آنسوں میں ڈوبا چہرہ رگڑا ۔۔
اور موبائل اٹھایا ۔۔
تو میسنجر پر کال تھی ۔۔فہیم۔ ۔۔۔
مینو نے جلدی سے اٹھائی ۔۔
مینو سے کچھ بھی بولا نہیں گیا ۔۔
مینو میں اگلے ہفتے آرہا ہوں فہیم نے مینو کو حیران کر دیا مینو کے لئے یہ بات کسی معجزے سے کم نہیں تھی مینو کو سمجھ نہیں آرہا تھا وه کیا کرے اب کیا بولے اب نا ہنس پا رہی تھی نا رو پا رہی تھی .
آپ سچ بول رہے ہیں مینو نے ٹوٹے پھوٹے لفظوں میں پوچھا
ہاں جبھی کال کی ورنہ مجھے کیا ضرورت ہے تم سے مذاق کرنے کی ۔۔فہیم کے انداز میں کچھ زیادہ فرق نہیں تھا
اوکے تم ابو کو بتا دو فہیم نے کہہ کر کال بند کی ۔۔
مینو دوبارہ سجدے میں گئی اور اللّه کا شکر ادا کرنے لگی
فہیم کے واپس آنے کی خوشی میں مینو نے پورا گھر سجا دیا
ساری بہنیں موجود تھی مینو نے طرح طرح کے کھانے تیار کئے تھے ۔۔
4 سال بعد واپس آنا تھا ۔۔۔
نا جانے کتنے دنوں کے لئے ۔۔
مینو خود بھی بہت فرصت سے تیار ہوئی ۔۔
دروازہ بجا ۔۔۔
مینو کا دل دھڑکا ۔۔
مینو نے دروازہ کھلا
تو
مینو کے لئے دنیا رک چکی تھی
سامنے اسکی دنیا کھڑی تھی ۔۔
فہیم نے مینو کو سلام کیا ۔
مینو فہیم کو دیکھ کر کپکپا رہی تھی
فہیم اندر چلا گیا ۔۔۔
مینو خوشی کے مارے ابھی تک کپکپا رہی تھی فہیم کے لئے کھانے کا بندوبست کرنے لگی ۔۔
سارا دن مصروفیت میں گزرا مینو کا
فہیم سے بات کرنے کا وقت ھی نہیں ملا
رات ہو چکی تھی
مینو تھک ہار کر ساری بہنوں کو اچھے سے اپنے اپنے گھر بیھج کر داؤد کو دوائی دے کر بچو کو سلا کر جب کمرے میں آئی تو دیکھا
فہیم سو چکا تھا ۔۔
مینو نے کمرے کو بھی بہت اچھا سجایا تھا
کھانا اتنا مزیدار اور محنت سے بنایا تھا
خود فہیم کے لئے تیار ہوئی تھی
پر فہیم نے سب کچھ نظر انداز کر دیا تھا ۔
مینو کے لئے اتنا بہت تھا کہ فہیم اسکے سامنے ہے بس ۔۔
نماز پڑھ کر صوفے پر لیٹی ۔۔
اور سوچو کی وادیوں میں کھو گئی ۔۔کہ اب اسکی قسمت میں کیا لکھا ہوگا ؟
💖💖💖
مینو فجر کی نماز کے لئے اٹھی
تو
فہیم سو رہا تھا ۔۔
مینو نے نماز پڑھی اور اللّه سے اپنی بہتری کے لئے بہت دعایں مانگی ۔۔
💖💖
ناشتے بنانے کے بعد جب مینو کمرے میں فہیم کو جگانے آئی تو فہیم روم سے نکلنے لگا
رک کر فہیم سے پوچھا
ناشتہ کریں گے ؟؟
نہیں میں لیٹ اؤ گا کام ہے فہیم کہہ کر نکل گیا ۔۔
فہیم کچھ مہینوں کے لئے آیا تھا ۔۔
پر دن ایسے ھی گزرنے لگے فہیم صبح جلدی چلا جاتا اور اور رات دیر سے گھر آتا
ایک یا دو منٹ ان دونوں کے درمیان بات ہوتی
💖💖💖💖💖
تقریباً ایک مہینہ گزر گیا ۔۔فہیم جاگ رہا تھا لیپ ٹاپ میں بزی تھا
مینو سارے کام ختم کر کے جب کمرے گئی تو فہیم کو دیکھ کر خوش ہوئی ۔۔
آپ جاگ رہے ہیں ؟ مینو بیڈ کے پاس کھڑی ہوئی
فہیم نے ایک نظر بھر کر اس معصوم لڑکی کو دیکھا جو ایک طرفہ ھی رشتے نبھانے میں لگی تھی ۔۔
بیٹھو مینو ۔۔فہیم نے لیپ ٹاپ سائیڈ پر رکھا ۔۔
مینو پیچھے ہوئی صوفے پر بیٹھنے لگی تو فہیم نے مینو کو آواز دی ۔۔
یہاں بیٹھو ۔۔
فہیم نے بیڈ کی طرف اشارہ کیا
مینو نظریں جھکاے بیڈ کی کنارے بیٹھی ۔۔
مینو میں تمیں بہت دکھ دیے ہیں نا ؟؟
کبھی کبھی ہم چاہ کر بھی کسی کو اپنا نہیں سکتے ہم سب ھی کسی نا کسی طرح مجبور ہوتے ہیں مینو اپنے ہاتھوں کی ہتھلیوں کو دیکھ رہی تھی ۔۔فہیم بولتے بولتے رکا ۔۔
مینو ۔۔۔فہیم نے پکارا تو مینو نے فہیم کو دیکھا لگ ھی نہیں رہا تھا کے یہ پورانہ فہیم ہے
وہی بے رخی والا
وہی جلانے والا
وہی درد دینے والا
وہی ٹھکرانے والا ۔۔
مینو نے دیکھا کے یہ تو کوئی اور ہے ۔۔
فہیم کے دوبارہ پکارنے پر مینو نے فہیم پر توجہ دی
میں چاہ کر بھی تمارے ساتھ کوئی رشتہ نہیں بنا سکتا فہیم کے الفاظ مینو کے زخم ہرے کر گے
آنکھوں سے آنسو نکلے جو مینو اب روک نہیں پا رہی تھی
دل جیسے بند ہونے لگا ہو ۔۔
تم بہت اچھی لڑکی ہو اپنی نئی زندگی کا آغاز کرو ۔فہیم نے اپنی بات جا رہی رکھی
پر آپ کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں مینو نے بہت مشکل سے بولا
فہیم کو بے حد ترس آیا
خود کو مضبوط کرتے ہوئے کہا پر میں نہیں رہنا چاہتا ۔۔
مینو کا دل کیا فہیم کے سامنے پھوٹ پھوٹ کر رو لے پر مینو کو خود کو سمنبھالنا تھا ۔۔
پر کیوں فہیم ؟؟؟
کیوں کے یہ رشتہ امی نے زبردستی جوڑا تھا میں نے منع کیا تھا ۔۔
فہیم نے آرام سے بات کی ۔۔
لیکن مجھ میں کیا خامی ہے ؟؟
مینو نے سوالیہ نظروں سے دیکھا ۔۔
کوئی بھی نہیں پر مجھ میں ہے ۔۔فہیم نے ہمّت کی ۔۔
مطلب ؟؟
مطلب یہ کہ میں تمیں کبھی بھی اولاد جیسی نعمت کی خوشی محسوس نہیں کروا سکتا ۔۔فہیم کے الفاظ مینو پر آسمان گرا گیا ۔۔۔
مینو نے آنکھیں بند کی اور کہی آنسو اپنے اندر لئے ۔۔
اگر یہی بات تھی فہیم تو مجھے کہتے آپ ۔
میں دیتی اپکا ساتھ آپ کے اس راز کو راز ھی رکھتی میں ۔۔
مجھے آپ سے محبّت ہے اور میں آپ کو ھر حال میں دل سے قبول کرتی ہوں
آپ کی کمی کو میں اپنی کمی بتا دو گئی بس آپ مجھ سے جدا ہونے کی بات نہ کرنا پھر کبھی
مینو نے فہیم کو اپنا حال دل سنایا
مینو فہیم کی محبّت میں مجبور تھی ۔
پر کیسے تم کر سکتی ہو ؟؟ فہیم نے الجھ کر مینو سے پوچھا
ہم نکاح کے رشتے میں ہے فہیم
ایک دوسرے کی خامیاں ایک دوسرے کی تکلیف ایک دوسرے کا ساتھ رہنا
یہی تو خاص بات ہے اس رشتے کی
اس رشتے میں مل کر چلنا ہوتا ہے
ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلنا ہے
ایک دوسرے کی خوشی اور غم کو اپنا بنانا ہے ۔۔
مینو کی بات سن کر فہیم مسکرایا ۔
اچھا
تم اچھی لڑکی ہو ۔۔
اب سو جاؤ میں بھی تھک گیا ہوں
جی ٹھیک ہے ۔۔مینو اٹھی اور صوفے پر جا کر سکون سے سو گئی ۔
کچھ دن سکون سے گزرے مینو اور فہیم میں اب بھی صرف ایک دو منٹ کی بات تھی
لیکن مینو کو یہ سکون تھا کے فہیم اسکے ساتھ ہمیشہ رہے گا ۔۔
ڈولی کالنگ ۔۔۔۔۔۔
مینو نے موبائل بجنے کی آواز سنی تو دیکھا
کہ
ڈولی نام تھا ۔۔۔مینو اٹھانے لگی تو جھٹ سے فہیم نے موبائل چھینا ۔۔
جو نہا کر نکلا تھا ۔۔
نام دیکھا ۔۔تو آنکھیں غصے سے لال ہوگئی
تماری ہمّت بھی کیسے ہوئی میرے موبائل کو ہاتھ لگانے کی
مینو گھبرا گئی
جی موبائل بج رہا تھا ۔
تو بجنے دیتی تم نے ہاتھ کیسے لگایا ۔۔۔فہیم کا غصہ ابھی بھی کم نہیں ہوا ۔۔
مینو کو دکھ ہوا ۔۔
ایک لمبھی سانس لی ۔۔مجھے آپ پہلے یہ بتاۓ
ڈولی کون ہے ؟؟ مینو کے اس سوال پر فہیم نے کھا جانے والی نظروں سے دیکھا
بکواس بند کرو اپنی اور آئندہ مجھ سے کوئی بھی سوال مت کرنا آئی سمجھ ۔۔
کیوں نہ کروں آپ کی بیوی ہوں میں ۔میرا حق ہے مینو نے اپنا حق استعمال کیا
حق ؟؟ فہیم کی مسکراہٹ مینو کا مذاق بنا رہی تھی ۔۔
حق مجھ چھینا بھی آتا ہے
ابھی طلاق دے کر بھیج دوں تمارے گھر ؟؟
مینو تڑپ کر رہ گئی اور روتے ہوئے کمرے سے نکلی ۔۔۔
💖💖💖💖💖
فہیم مینو کو ویسے ھی نفرت اور افسوس سے دیکھنے لگا تھا
مینو کی بے سکونی لوٹ آئی تھی ۔۔
مینو کے دل میں عجیب عجیب خیال تھے کے کون ہے وه لڑکی ؟؟ کیا رشتہ ہے اسکا فہیم کے ساتھ ؟؟
کیا یہی وجہ ہے جو فہیم اور مینو کا رشتہ ٹوٹنے پر اگیا
مینو نے فہیم کو اسکی کمی کے باوجود بھی قبول کر لیا تھا تو پھر اب یہ سب کیا ہے ؟؟
اففف
مینو نے اپنے سر کو دونوں ہاتھوں میں جکڑا ۔۔۔
اللّه میں کیا کروں ؟؟
💖💖💖
بلال اپنے دوستوں کے ساتھ پارٹی میں مگن تھا کہ اچانک اپنے دوست کے موبائل پر نظر پڑی
جو فیس بک میں آئی پک پر تبصرہ کر رہا تھا ۔۔۔
بلال کے پیروں تلے زمین نکلی ۔۔
اوراپنے دوست سے موبائل چھینا
دوست نے بلال کو پریشان دیکھا تو پاس بیٹھ کر بلال اور موبائل کو دیکھنے لگا اور ماجرا سمجھنے لگا
بلال نے پک کو غور سے دیکھا
وه ایک عجیب گروپ میں اپلوڈ ہوئی ایک پک تھی
جب پروفائل کھولی اور بہت سے نکلی ۔۔۔
کمنٹس پر بہت سے لوگوں کی عجیب باتیں تھی ۔۔
بلال کا سر چکرا گیا ماتھے سے پسینے ٹپکنے لگا ۔۔
ساری پک اور کمنٹس کی سکرین شوٹ لئے اور اپنے موبائل میں واٹس اپ کئے
موبائل وہی رکھا ۔
اور بجلی کی طرح وہاں سے روانہ ہوا ۔۔
بلال کے دوست اسے روکنے لگے
پر بلال جا چکا تھا ۔۔
💖💖💖
داؤد کے آفس پہنچا ۔۔
داؤد بیمار ہونے کی وجہ سے اپنا سارا کاروبار اپنے بڑے داماد کے حوالے کر چکا تھا جو داؤد کے ھر کم کی دیکھ بھال کرتا تھا
پر اب فہیم جب سے آیا تھا آفس ضرور آتا تھا ۔
بلال تیز رفتار میں فہیم کی طرف بڑھا
جو داؤد کی کرسی پر ٹیک لگاے لیپ ٹاپ میں مگن تھا
آفس کا دروازہ کھلا
تو فہیم نے بلال کو دیکھا
پیچھے ایک لڑکی بھاگ رہی تھی جو بلال کے ساتھ اندر داخل ہوئی
فہیم کو دیکھ کر گھبرا گئی
سر میں نے روکنے کی بہت کوشش کی پر یہ مانے نہیں بلال کی طرف اشارہ کرتے ہوے اس لڑکی نے بتایا جو فہیم کے آفس میں کام کرتی تھی
ہممم ۔تم جاؤ فہیم نے لڑکی کو اشارہ کیا ۔۔جو چلی گئی
بلال کو دیکھا جو پسینے اور غصے میں شرابور تھا ۔۔
دیکھو بلال تماری بہن گھر میں ہے وہاں جا کر اس سے ملو ۔۔
یہ میرا آفس ہے
فہیم کہہ کر بیٹھنے لگا
تو بلال فورا اگے بڑھا اور فہیم کو گریبان سے پکڑا کر زور سے ہلایا ۔۔فہیم اس حملے کے لئے بلکل تیار نہیں تھا سو لڑکھڑا گیا ۔۔
تمارا دماغ ٹھیک ہے تماری ہمّت کیسے ہوئی ؟ مجھے ہاتھ لگانے کی فہیم کو غصہ آیا ۔
بکواس بند کرو ۔۔۔جو پوچھو وه بتاؤ
فہیم کو کرسی پر گرایا
اور موبائل نکالا
موبائل سامنے کیا تو فہیم کے پیرو سے زمین نکلی ۔۔
کیا یہ سچ ہے ؟؟ بلال کی رہب دار آواز میں فہیم ہاں میں سر ہلا سکا ۔
بلال نے ایک زور دار مکا فہیم کے منہ پر مارا ۔۔
کیوں برباد کی میری بہن کی زندگی ہاں ؟؟ بلال اس سے پہلے دوبارہ ہاتھ اٹھاتا لوگوں نے آکر بلال کو آفس سے نکالا ۔۔۔
کچھ لوگوں نے فہیم سے پوچھا سر آپ ٹھیک ہے ؟؟ فہیم بھی اسی وقت بنا کچھ بولے نکل گیا ۔۔۔۔
💖💖💖💖💖💖
بلال اسی رفتار سے فہیم کے گھر پہنچا ۔
مینو ۔۔۔
مینو ۔۔
بلال چیختے ہوے اندر آیا مینو جلدی سے باہر آئی
داؤد بھی اے
کیا ہوا ہے بیٹا ؟؟
بلال نے ناگواری سے داؤد پر نظر ڈالی ۔۔اور مینو کو دیکھا تو اپنی بہن پر ترس آیا ۔۔
ہاتھ پکڑا اور چلنے لگا
بھائی کیا ہوا ہے ؟ مینو نے پوچھا تو بلال نے غور سے اپنی معصوم بہن کو دیکھا ۔۔
داؤد اگے بڑھے
بلال مینو کو کہا لے کر جا رے ہو ؟؟
مینو اپنے گھر جا رہی ہے فہیم سے کہے کے آج ھی طلاق بھیجوا دے ۔
بلال کو دیکھ کر داؤد اور مینو دونوں حیران رہے گے ۔
بھائی ۔۔۔
بلال نے مینو کو نہیں دیکھا ۔۔
پر کیوں ۔۔؟؟ داؤد نے پوچھا ۔۔
کیوں کے اپکا راز کھل چکا ہے اب
مینو بلال کو دیکھنے لگی ۔۔
اپ لوگوں نے دوکھا دیا ہے ہمیں میری بہن کی زندگی برباد کر دی ہے جھوٹ بول کر شادی کی میری بہن سے فہیم نے
اپ سب کو جیل بھیجوا دوگا
داؤد گھبرا گے
مینو نے بلال کو روکا بھائی کیا ہوگیا ہے آپ کو کیسی باتیں کر رہے ہیں ؟؟
مینو کو لگا فہیم باپ نہیں بن سکتا اس بات کو لے کر بلال غصے میں اگیا راز یہی تھا مینو کی نظر میں ۔۔
بلال نے موبائل داؤد کے سامنے کیا ۔۔
داؤد نے سر جھکا لیا
تو مینو نے حیران ہوکر موبائل کی سامنے گئی اور نظریں وہی رک گئی
بلال غصے سے پاگل ہو چکا تھا
آپ کا بیٹا ؟؟؟
بیٹا کہہ سکتا ہوں بلال نے سوالیہ نظروں سے پوچھا
فہیم ہم میں سے ہے نہیں وه شی میل تھا تو کیوں چھپای یہ بات ہم سے ؟؟
کیوں برباد کی میری مینو کی زندگی
بلال کا غصہ اب بےبسی میں بدل گیا
جب کے مینو پتھر بنے اپنی قسمت پر رو رہی تھی
بلال مینو کو گھر لے آیا
مینو کا ماتم کرنا جائز تھا ایک رشتہ جیسے وه نجانے کیا سمجھتی تھی اور کیا نکلا
سارے خواب ٹوٹ گے
اپنی قسمت پر حیران تھی وه
کے ایسا میرے ساتھ ھی کیوں ہوا ؟؟
بلال نے سلمان اور عشرت کو بتایا ۔۔
اور فہیم کو کال کی ۔
فہیم نے کال اٹھاتے ھی طلاق دی
موبائل کا سیپکر ان تھا مینو دیوار کے ساتھ لگی
وه آزاد ہو چکی تھی قید سے
شکر الحمداللہ کے الفاظ نکلے
اور اپنے کمرے میں گئی دروازہ بند کر پھوٹ پھوٹ کر روئی ۔۔
دیکھا تو فہیم اسے ھر جگہ سے بلاک کر چکا تھا ۔۔
💖💖💖
شادی کا عرصہ تقریبا 5 سال کے قریب رہا تھا
فہیم سےمحبّت مینو کو ہو چکی تھی ۔۔اس میں مینو کا کیا قصور تھا بھلا ۔۔۔
💖💖💖💖
7 مہینے بعد ۔۔۔
چلو بچو کل بیگ بند کرو اور چھٹی میں سب لائن سے نکلنا اور جو سبق دیا ہے اسے یاد کرنا ہے ٹھیک ہے مینو نے مسکرا کر کہا
جی ٹیچر ۔۔۔بچے بیل کی آواز سن کر نکلے ۔۔۔
مینو اسکول کے میدان میں کھڑی مانسہرہ کی ٹھنڈی ہوایں کا مزہ لے رہی تھی ۔۔
اور بچوں کے چہرے پر چھٹی کی آزادی دیکھ کر خوش ہورہی تھی کیوں کے آج وه بھی آزاد تھی ۔۔۔۔۔
اپنی قسمت پر شکایت کرنا اور آنسو بہنا روک دیے تھے کیوں مینو اللّه کی رضا میں خوش تھی ۔۔۔شکر ادا کرتی تھی اب ھر حال میں ۔۔۔
اور یہی بہتر تھا مینو کے لئے ۔۔۔
بارش آج بھی 5 سال پہلے والی تھی ۔۔
مینو کا فون بجا
آپی ۔۔جلدی گھر آے
کیوں عینی ؟؟
آپی بارش ہو رہی ہے پکوڑے آپ نے بنانے ہے نہ جلدی اے بھائی بھی ا چکے ہیں ہم سب انتظار کر رہے ہیں
عینی نے خوشی سے بتایا
اچھا بابا بس آرہی ہوں ۔۔
مینو نے مسکرا کر فون رکھا ۔۔۔۔
ختم شد ۔۔۔☺☺☺☺
💖💖💖💖
سوال ؟؟؟؟
قصور کس کا تھا
مینو کے ماں باپ کا کے پہلے جانکاری کیوں نہیں لی ؟
مروت میں رشتہ کیوں دیا ؟
یا فہیم کا تھا بے رخی جو دکھائی بتایا کیوں نہیں پہلے ھی ؟؟
یا فہیم کے گھر والوں کو جو سیدھی سادی لڑکی دیکھ کر اپنی عزت بچانے نکلے ؟؟
یا مینو کی قسمت کا ؟؟؟
ھر ایک کو اللّه نے بنایا ہے جیسے چاے وه پیدا کرے وہی تو رب ہے ہمارا
بھلا اسکے اگے کس کا زور
لوگوں سے ڈر کر کسی کی بھی زندگی خراب مت کرے
ارے
یہ تو میرے رب کا حکم ہے اسکے حکم کے بینا بھلا کچھ ہو سکتا ہے کیا ؟؟
نہیں نہ ؟؟
عزت ذلت یہ سب میرے اللّه کے ہاتھ میں ہیں
تو خدایا
کسی کی بھی بیٹی کی زندگی برباد مت کرے ۔۔اللّه سے ڈرو ۔۔یہاں مجھے مینو کے ساتھ پوری ہمدردی ہے
پر میں یہاں فہیم کو بھی اگنور نہیں کر سکتی ۔۔
مجھے فہیم کے ساتھ بھی پوری ہمدردی ہے اسکی تکلیف اسکا ڈر یہ اس سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا ۔۔۔
میرا مشورہ ہے مینو کے لئے
کے اگے بڑھو
زندگی کی ایک نئی شروعات کرو خوشیاں تماری منتظر ہے
اللّه بے نیاز ہے وه کسی کو بھی اسکے صبر سے زیادہ نہیں آزماتا ۔
مجھے یقین ہے اللّه نے تمارے لئے بہت سی خاص خوشیاں رکھی ہے جو تمیں ضرور ملے گئی امین
☺☺☺💖💖💖
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...